سوئٹزرلینڈ تاریخ کے سستے ترین اولمپکس کی میزبانی کیلئے بے چین

سوئس حکام 1.7 بلین ڈالر بجٹ میں اولمپکس کروانے کیلئے کوشاں ، چین میں ہوئے آخری سرمائی اولمپکس کا ابتدائی بجٹ 1.6 بلین ڈالر تھا، ایونٹ کے بعد لاگت 4.6 بلین ڈالر ہوگئی، جنوبی کوریا میں 2018ء کے ایونٹ پر 15 بلین ڈالر کی لاگت آئی

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعرات 30 نومبر 2023 14:13

سوئٹزرلینڈ تاریخ کے سستے ترین اولمپکس کی میزبانی کیلئے بے چین
زیورخ (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 30 نومبر 2023ء ) سوئٹزرلینڈ 2030ء یا 2034ء کے سرمائی اولمپک گیمز کے لیے بولی لگانے کے لیے تیار ہے۔ حکام بجٹ کو 1.7 بلین ڈالر تک کم رکھنے کا وعدہ کرکے مقامی سپورٹس فیڈریشنوں کو اپنی بولی کی حمایت کرنے پر راضی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سوئس اولمپک ایسوسی ایشن نے سرمائی اولمپک کھیلوں کے انعقاد میں اپنی دلچسپی کا اعلان کیا۔

ان کا بجٹ تقریباً 1.5 بلین سوئس فرانک یا 1.8 بلین ڈالر مقامی فیڈریشنوں کے تعاون سے ہوگا۔ بلومبرگ کے مطابق اگر سوئٹزرلینڈ بجٹ کے مطابق ایونٹ کے انعقاد کا انتظام کرتا ہے تو یہ اب تک کا سب سے سستا اولمپک کھیل ہوگا۔ سوئس شہریوں نے کھیلوں کی میزبانی کے لیے تین پچھلی بولیوں کو مسترد کر دیا ہے حالانکہ بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کا صدر دفتر لوزان، سوئٹزرلینڈ میں ہے۔

(جاری ہے)

ٹورنامنٹ کی میزبانی اور طویل مدتی مالی فوائد حاصل کرنے کے لیے بھاری سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ سرمائی اولمپکس کے آخری ایڈیشن کی میزبانی چین نے کی تھی جہاں ابتدائی بجٹ 1.6 بلین ڈالر تھا لیکن ایونٹ کے انعقاد کے بعد لاگت 4.6 بلین ڈالر تک پہنچ گئی۔ جنوبی کوریا میں 2018ء کے ایونٹ پر 15 بلین ڈالر کی بھاری لاگت آئی۔ سوئٹزرلینڈ نے کبھی بھی سمر اولمپکس ایونٹ کی میزبانی نہیں کی لیکن انہوں نے 1928ء اور 1948ء میں سرمائی اولمپکس کی میزبانی کی۔ دیکھنا ہوگا کہ کیا ان کی آبادی تیسری بار ایونٹ کی میزبانی کرنے کا فیصلہ کرے گی یا وہ معمولی بجٹ سے قائل نہیں ہوں گے؟
وقت اشاعت : 30/11/2023 - 14:13:09

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :