سائفر کیس میں عمران خان کو سزا سنانے پر سابق کرکٹر یاسر حمید کا ردعمل سامنے آگیا

عمران خان اور شاہ محمود کو 10 سال قید کی سزا، کیا ہائی کورٹ اس فیصلے کو مسترد کر دے گی؟ : سابق کرکٹر کا ٹویٹ

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب منگل 30 جنوری 2024 14:11

سائفر کیس میں عمران خان کو سزا سنانے پر سابق کرکٹر یاسر حمید کا ردعمل سامنے آگیا
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 30 جنوری 2024ء ) پاکستان کے سابق کپتان عمران خان کو منگل کو سائفر کیس میں 10 سال قید کی سزا سنادی گئی۔ یہ فیصلہ خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں ہونے والی سماعت کے دوران سنایا۔ جج گزشتہ سال سے اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت کر رہے ہیں۔ عمران کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شاہ محمود قریشی کو بھی یہی سزا سنائی گئی۔

سماعت کے دوران جج ذوالقرنین نے فیصلہ سنانے سے قبل پی ٹی آئی رہنماؤں کو یاد دلایا کہ ان کے وکلاء عدالت میں پیش نہیں ہورہے اور انہیں ریاستی وکلاء دیا گیا ہے۔ عدالت نے یہ بھی مشاہدہ کیا کہ قریشی اور عمران کو 342 کے تحت سوالات دیئے گئے تاہم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ان کے وکیل موجود نہیں ہیں تو وہ اپنا بیان کیسے ریکارڈ کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

عمران خان کو سزا سنائے جانے پر سابق کرکٹر یاسر حمید نے بھی اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ ’’ عمران خان اور شاہ محمود کو 10 سال قید کی سزا، کیا ہائی کورٹ اس فیصلے کو مسترد کر دے گی؟‘‘ ۔
عمران خان نے اپنے شاندار کرکٹ کیریئر کے دوران پاکستان کے لیے 88 ٹیسٹ اور 175 ون ڈے کھیلے۔ بلے کے ساتھ 37 اور گیند کے ساتھ 22 کی اوسط نے انہیں سٹار آل راؤنڈرز ایان بوتھم، رچرڈ ہیڈلی اور کپل دیو سے اوپر رکھا، جنہوں نے 1980 کی دہائی میں ٹیسٹ کرکٹ میں سب کو متاثر کیا۔

عمران خان کی بین الاقوامی کرکٹ کے آخری 10 سالوں کے دوران انہوں نے 51 ٹیسٹ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جس میں بلے سے 50 اور گیند سے 19 رنز کی اوسط تھی۔ عمران خان نے 1987ء میں انگلینڈ میں پاکستان کو اپنی پہلی سیریز میں فتح دلائی لیکن ان کے کیریئر کا بہترین لمحہ اس وقت آیا جب مین ان گرین نے ان کی متاثر کن قیادت میں 1992ء کے ورلڈ کپ کی ٹرافی اپنے نام کی۔

یہ بات قابل غور ہے کہ عمران خان پاکستان کی کرکٹ کی تاریخ میں ایک منفرد شخصیت کے طور پر کھڑے ہیں اور وہ واحد ون ڈے کپتان ہیں جنہوں نے 1992ء میں ورلڈ کپ کی فاتح مہم میں قومی ٹیم کی قیادت کی۔ واضح رہے کہ عمران خان مسلسل الزام لگاتے رہے ہیں کہ انہیں اقتدار سے ہٹانے کے لیے عدم اعتماد کا ووٹ امریکہ کے کہنے پر کروایا گیا اور زیر بحث دستاویز میں ان سے جان چھڑانے کے لیے امریکی سفارتی دباؤ کا ثبوت موجود ہے۔

یہ الزام اس وقت مزید زور پکڑ گیا جب امریکی خبر رساں ادارے دی انٹرسیپٹ نے مبینہ طور پر خفیہ دستاویز تک رسائی حاصل کرنے کے بعد ایک مضمون شائع کیا۔ مضمون میں کہا گیا ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ نے عمران کو نہ ہٹانے کی صورت میں پاکستان کو تنہائی کا شکار کرنے کی دھمکی دی، اور یہ کہ اگر انہیں واقعی ہٹایا گیا تو "سب معاف کر دیا جائے گا"۔
وقت اشاعت : 30/01/2024 - 14:11:46

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :