Nijkari Mian JaldBAZI Se Gureez Ki Zarorat
نجکاری میں جلد بازی سے گریز کی ضرورت
ایم سی بی سے واپڈا تک ہر معاملے میں عجلت دکھائی دیتی ہے۔۔۔۔ مسلم لیگ کے پہلے دورحکومت میں شفاف پرائیوئیزیشن کیسے عجلت کے ساتھ عمل میں لائی گئی سب واقف ہیں۔ بنک کی خریداری میں دلچسپی رکھنے والوں کی طرف سے پانچ پیش کشیں وصول ہوئی تھیں
مسلم لیگ ن کی حکومت نے اس بار حکومت سنبھالتے ہی واپڈا جیسے قومی ادارے کو متعدد بار فروخت کرنے کو کوشش شروع کر دی مگر جیسے ہی حکومت کی طرف سے کوئی پیش رفت شروع ہوئی دوسری طرف واپڈا ملازمین اور اس کی یونین خورشید احمد کی سربراہی میں متحریک ہو گئے۔ جسکی بنا پر حکومت کے لیے پرائیویٹائزیشن کایہ فیصلہ کرنا آسان نہیں رہا۔جس دور میں ایم سی بی کی نج کاری کی جارہی تھی اگر وہاں واپڈا جیسی یونین، ان کے رہنما خورشید احمد اور ساجا کاظمی جیسے جانثار ورکر ہوتے تو یہ بنک کبھی بھی سرکاری شعبے سے نجی ملکیت میں نہ جاتا۔ مسلم لیگ کے پہلے دورحکومت میں شفاف پرائیوئیزیشن کیسے عجلت کے ساتھ عمل میں لائی گئی سب واقف ہیں۔ بنک کی خریداری میں دلچسپی رکھنے والوں کی طرف سے پانچ پیش کشیں وصول ہوئی تھیں۔
(جاری ہے)
واقعات کے مطابق تین دن کے اندر 83کروڑ 88لاکھ کی ادائیگی کر کے بنک کا انتظام سنبھال لیا گیا مگر یہ بات آج تک منظر عام پر نہیں آسکی ہے کہ اس گروپ نے وہ رقم کہاں سے اور کس طرح سے حاصل کی تھی۔ بنک تحویل میں آنے کے بعد جس طرح دو بڑے کاروباری اداروں کے اکاوٴنٹ کھولے گئے ۔ اکاوٴنٹ کھولے جانے کے اگلے روز ان دونوں اکاوٴنٹ میں پندرہ پندرہ کروڑ کی رقم بطور قرض جار ی کر دی گئی ۔ یعنی صرف دو دن میں 30 کروڑ روپیہ جمع بھی ہوا اور نکل بھی گیا۔ اتنی بڑی رقم نجی شعبے میں دئیے جانے والے ایک بنک سے بطور قرض ایک مثال بن گئی۔ حکومت اب ایک بار پھر اپنے منظور نظر افراد کو نوازنے کی تیاریوں میں مصروف ہے مگر واپڈا یونین ان مفاداتی گروہوں کے درمیان رکاوٹ بنی ہوئی ہے واپڈا یونین کا س وقت یہ موقف ہے کہ حکومت نے اگر واپڈا کو فروخت ہی کرنا ہے تو پہلے خسارے میں چلنی والی کوئٹہ، حیدرآباد، اور ملتان جیسی کمپنیوں کو فرخت کیا جائے نہ کہ منافع بخش کمپنیوں کو پہلے دیدیا جائے۔ اس کے علاوہ حکومت کی والین ذمہ داری یہ ہے کہ لوگوں کے روزگار کو چھیننے کی بجائے انہیں اس کا تحفظ دیا جائے کیونکہ یہ صرف حکومت ہی نہیں دستور کے مطابق ریاست کا بھی اپنے شہریوں سے عہد ہے۔
Browse More Business Articles
راوی کی کہانی
Ravi Ki Kahani
خیبر پختونخواہ امن کے بعد ترقی کی راہ پر گامزن
Khyber Pakhtunkhawa Amaan Ke Baad Taraqi Ki Rah Per Gamzan
مہنگائی و معاشی بدحالی سے آئل ٹینکرز انڈسٹری تباہی کے دہانے پر
Mehengai O Muashi Badhaali Se Oil Tankers Industry Tabahi Ke Dahane Par
ملکی ترقی و خوشحالی کیلئے خوراک میں خود کفالت ناگزیر
Mulki Taraqi O Khushhali Ke Liye Khoraak Mein khud Kifalat Naguzeer
مہنگائی و بیروزگاری کی خوفناک لہر میں حکومت کے معاشی اشاریے
Mehngai O Berozgari Ki Khofnak Leher Mein Hakomat Ke Muashi Ishariye
مہنگائی و بے روزگاری کا اژدھام اور حکومتی ترجیحات
Mehngai o Berozgari Ka Azdaham Aur Hakomati Tarjeehat
برطانوی سکے جو پاکستان میں رائج رہے۔ وجہ کیا تھی؟
Bartanvi Sikke Ju Pakistan Main Raij Rahe
مالیاتی اداروں کی بلیک میلنگ اور ڈگمگاتی معیشت
Maaliyati Idaroon Ki Blackmailing
زراعت کی ترقی کے لئے حکومتی اقدامات
Zaaraat Ki Taraqi K Liye Hakomati Iqdamat
مردم خور”سیاسی بلی“کس کی تھی
Mardam Khoor Siyasi Billi Kis Ki Thi
بھارت میں کسانوں کا خوفناک استحصال
Baharat Main kissanoon Ka Khofnak Istehsaal
نواز شریف کے بیانیے سے اپوزیشن کا انحراف
Nawaz Sharif K Bayaniye Se Opposition Ka Inheraf