Pakistan Steel Mill
پاکستان اسٹیل مل اور نجکاری پالیسی
نیا خریدار تلاش کرنے میں ناکامی کے بعد حکومت پاکستان کی جانب سے اسٹیل مل کوچین یاایران کے حوالے وکرنے کافیصلہ بظاہردرست اقدام قرار دیاجارہا تھا لیکن ابراج گروپ کے اظہار دلچسپی کے باعث اب نئی بحث شروع ہوگئی ہے اورماہرین اس صورت حال کودلچسپ اورفیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوتا دیکھ رہے ہیں اور ابراج گروپ کو اسٹیل مل کا انتظام سونپنے کی حمایت کی جارہی ہے
(جاری ہے)
یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں نجکاری کے عمل کا آغازکرنے والی شخصیت وزیراعظم نواز شریف ہی تھے جنہوں نے 1990ء میں پہلی مرتبہ برسراقتدار آنے کے بعد ملک میں نجکاری کا اعلان کیا اوریہ عمل تیزی سے آگے بڑھایاان کے بعد جوبھی حکومت آئی اس نے نجکاری کے عمل کودرست تسلیم کیا اور اس عمل کوآگے بڑھانے میں اپناکردارادا کیا۔ ٹاپ سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹیو محمد سہیل کے مطابق اگر پاکستان اسٹیل مل اور پی آئی اے کونجکاری کے ذریعے ابراج گروپ کودے دیا جائے تو یہ دونوں نہ صرف محفوظ ہاتھوں میں چلے جائیں گے بلکہ بہت جلد خسارے سے نکل کرمنافع کمانے لگیں گے۔ ا س طرح کے مشکل فیصلے کرنے کے بار بار مواقع نہیں ملتے یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ جون 2013ء میں تیسری مرتبہ وزیراعظم بننے والے نوازشریف نے اپنی حکومت کی ترجیحات میں نجکامی عمل کو جاری رکھنے کافیصلہ کیا تھا اوراکتوبر 2013ء میں کیبنٹ کمیٹی آن پرائیویٹائزیشن (سی سی او پی) نے پبلک سیکٹر کے69 اداروں کو شارٹ لسٹ کیا تھا۔ تاکہ آنے والے دنوں میں ان کی نجکاری عمل میں لائی جاسکے اور ان میں سے40 ادارے ترجیحی بنیاد پر نجکاری کے لئے منظورکئے گئے تھے اوران چالیس اداروں میں سب سے زیادہ توجہ کا مرکز پی آئی اے بن گئی تھی۔ جس کی ری اسٹرکچرنگ کا فیصلہ بھی کیا گیا جبکہ پاکستان اسٹیل مل بھی نمایاں نام تھا اور 26 فیصد حکومت پاکستان کے ایکویٹی کنٹرول کواسٹرٹیجک پارٹنرکے حوالے کرنے اور مینجمنٹ کنٹرول بھی دینے کی باتیں کی گئیں۔ نجکاری کمیشن کے سربراہ محمد زبیر جن کی زیادہ تر توجہ نجکاری کے عمل کوعوام کے سامنے بیان کرنے کی بجائے پانامہ لیکس پر اپوزیشن کے واویلے کا جواب دینے پرمرکوز رہی۔ وہ خود دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ موجودہ حکومت ہی ہے جس نے پی آئی اے‘ اسٹیل مل اورپاور سیکٹرمیں ٹرانزیکشن اسٹرکچرکو مکمل کیا حالانکہ پی آئی اے اوراسٹیل مل تو 1997ء سے نجکاری کے ایجنڈے میں شامل تھیں۔ لیکن دوسری کوئی حکومت اس جانب نمایاں پیش رفت نہ کرسکی اوربالاخرنواز حکومت نے ہی بیڑہ اٹھایا ہے اور یہ بات بھی سچ ہے کہ ان دونوں اداروں یعنی اسٹیل مل اور پی آئی اے میں اربوں روپے کے پیکج کی منظوری اوربارباراداروں کے سربراہوں کی تبدیلی کے باوجود ان ا داروں کومنافع بخش بتانے کی کوششیں ناکام رہی ہیں۔ اس لئے اب ان دونوں اداروں کی نجکاری ہی مسئلے کا واحد حل ہے اوراس کے لئے ضروری ہوم ورک اوراقدامات کئے جارہے ہیں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ابراج گروپ ان اداروں کا انتظامی کنٹرول سنبھالنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔یہ وہی ابراج گروپ ہے جس نے 2008ء میں کے ای ایس سی کا انتظام سنبھالا اور 2012ء میں پہلی مرتبہ 17 سال بعدکے الیکٹرک منافع کمانے کا اعلان کیاجبکہ 31 مارچ 2016ء تک مالی سال کے ابتدائی 9 مہینے میں 40 فیصد منافع بڑھاتے ہوئے 22 ارب 79 کروڑروپے کا منافع کمانے کا اعلان کیا گیا۔ نجکاری کمیشن نے اس دوران اسٹیل مل کے تمام اثاثے اور واجبات سمیت اسے حکومت سندھ کوسونپنے کی پیشکش بھی کی لیکن حکومت سندھ نے اس کا مثبت جواب نہیں دیا جس کی ایک بڑی وجہ یہ زیربحث رہی کہ صوبائی حکومت ا تنے بڑے حجم والے ادارے کوچلانے کا تجربہ اور مہارت نہیں ہے تب ابراج جیسے گروپ آگے آئے۔ ابراج گروپ اس وقت دنیا بھر میں 10 ارب ڈالر سے زیادہ کی ایکویٹی کا انتظام سنبھال رہا ہے اوراس کے پاس مقامی رسائی اور عالمی پلیٹ فارم کے کمی نیشن کی وجہ سے عالمی معیارکے مطابق کام کرنے اور بہترین نتائج اخذ کرنے کی بھرپور صلاحیت مہارت اورتجربہ موجودہے۔ ابراج کوانویسٹمنٹ اورپورٹ فولیومینجمنٹ اسکلز کے حوالے سے بے مثال فوقیت حاصل ہے جو اسے دیگراداروں اور کمپنیوں سے منفرد ا ور ممتازبناتی ہے اوراس کا ایشیاء ،افریقہ، لاطینی امریکہ، مڈل ایسٹ اورترکی کے حوالے سے شاندار ٹریک ریکارڈ بھی ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ نجکاری کمیشن آنے والے دنوں میں کیا فیصلے کرتاہے اور خسارے میں جانے والے اداروں کو جن کی حیثیت سفید ہاتھی کی بن چکی ہے ان کومنافع بخش حالت میں لانے کے لئے ان کی نجکاری کاعمل کس طرح اورکب آگے بڑھاتاہے۔
Browse More Business Articles
راوی کی کہانی
Ravi Ki Kahani
خیبر پختونخواہ امن کے بعد ترقی کی راہ پر گامزن
Khyber Pakhtunkhawa Amaan Ke Baad Taraqi Ki Rah Per Gamzan
مہنگائی و معاشی بدحالی سے آئل ٹینکرز انڈسٹری تباہی کے دہانے پر
Mehengai O Muashi Badhaali Se Oil Tankers Industry Tabahi Ke Dahane Par
ملکی ترقی و خوشحالی کیلئے خوراک میں خود کفالت ناگزیر
Mulki Taraqi O Khushhali Ke Liye Khoraak Mein khud Kifalat Naguzeer
مہنگائی و بیروزگاری کی خوفناک لہر میں حکومت کے معاشی اشاریے
Mehngai O Berozgari Ki Khofnak Leher Mein Hakomat Ke Muashi Ishariye
مہنگائی و بے روزگاری کا اژدھام اور حکومتی ترجیحات
Mehngai o Berozgari Ka Azdaham Aur Hakomati Tarjeehat
برطانوی سکے جو پاکستان میں رائج رہے۔ وجہ کیا تھی؟
Bartanvi Sikke Ju Pakistan Main Raij Rahe
مالیاتی اداروں کی بلیک میلنگ اور ڈگمگاتی معیشت
Maaliyati Idaroon Ki Blackmailing
زراعت کی ترقی کے لئے حکومتی اقدامات
Zaaraat Ki Taraqi K Liye Hakomati Iqdamat
مردم خور”سیاسی بلی“کس کی تھی
Mardam Khoor Siyasi Billi Kis Ki Thi
بھارت میں کسانوں کا خوفناک استحصال
Baharat Main kissanoon Ka Khofnak Istehsaal
نواز شریف کے بیانیے سے اپوزیشن کا انحراف
Nawaz Sharif K Bayaniye Se Opposition Ka Inheraf