Purane Sood K Liye Naya Qarz
پرانے سود کیلئے نیا قرض
حکومت مہنگے بانڈکیوں خرید رہی ہے۔۔۔ ہمارے ہاں یہ بات اب بچہ بچہ جانتا ہے کہ ملک بیرونی قرضوں پرچلایا جارہا ہے۔ 20کروڑ سے زائد آبادی کاہر فرد ہزاروں روپے کامقروض ہوچکا ہے۔ سود درسودسے لیاجا نے والا قرضہ اصل رقم سے زائد ادائیگی کے باوجود کم نہیں ہورہا
(جاری ہے)
اس سلسلے میں جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں سینٹ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ دس سال قبل مشرف دور میں اس وقت کے وزیراعظم شوکت عزیز نے دس سال کے لیے عالمی مارکیٹ سے بانڈز خریدے تھے۔
دس سال بعد جب مدت پوری ہوئی اور قرضہ واپس کرنے کاوقت آیاتوصورت حال یہ تھی کہ ملکی معیشت اور ہمارے رنرمبادلہ میں یہ قرض واپس کرنے کی سکت اور معاشی طاقت نہیں تھی۔ اس لیے ہمارے ” قابل“ دماغوں اور معیشت دانوں نے یہ حل تجویر کیا کہ پہلا قرضہ اتارنے کے لیے مزید قرضہ لے لیا جائے۔ لہٰذا حکومت نے مہنگے داموں مزید بانڈز خرید لیے۔ اب یہ قرضہ اگلی حکومت ادا کرے گی۔پاکستان میں طویل عرصہ سے یہی فارمولا اپنا جارہا ہے۔ ہرحکومت غیرملکی قرضہ حاصل کرنے کے لیے عالمی اداروں کاکڑی شرائط تسلیم کرتی ہے۔ اسی طرح ہربار جب غیرملکی قرضہ ملے توشور مچایا جاتا ہے کہ اب پاکستان کے حالات بہتر ہوجائیں گے۔ ایسے قرضوں کو حکومت کی بڑی کامیابی قرار دیا جاتا ہے اور اس حوالے سے دھواں دار بیانات دیئے جاتے ہیں۔ دوسری جانب سچ یہ ہے کہ ایسے قرضوں کاعام طور پرپاکستان کے عوام کوکوئی فائدہ نہیں ہوتا اور نہ ہی یہ رقم پاکستان آتی ہے۔ حکومت پہلے قرضوں کا سود ادا کرنے کے لیے نئے قرضے لیتی ہے اور اس رقم سے بمشکل سود ہی ادا ہوپاتا ہے۔ اس طرح پاکستان پر مزید سود قرضوں کابوجھ پڑجاتا ہے لیکن استعمال میں کوئی رقم نہیں آتی۔ سوال یہ ہے کہ کیا ہماری ” بہترین معاشی پالیسی یہی ہے؟ سوال تو یہ بھی ہے کہ یہ پالیسی کب تک اپنائی جاتی رہے گی؟ کیاہر حکومت اگلے سالوں کے لیے پاکستان کو مزید مشکل میں ڈال کراپنا دور گرارنے کوہی کارنامہ سمجھتی رہے گی۔ سچ یہ ہے کہ اس عمل سے نہ صرف آنے والے وقتوں میں پاکستان کوانتہائی مشکلات کاسامنا کرنا پڑسکتا ہے بلکہ بے روز گاری اورغربت کے ساتھ ساتھ شہری کومزید برے حالات سے دوچار ہونا پڑسکتا ہے۔ ان قرضوں کی وجہ سے ہی حکومت عالمی اداروں کے حکم کے تحت شہریوں پر سختیاں کرتی ہے۔
Browse More Business Articles
راوی کی کہانی
Ravi Ki Kahani
خیبر پختونخواہ امن کے بعد ترقی کی راہ پر گامزن
Khyber Pakhtunkhawa Amaan Ke Baad Taraqi Ki Rah Per Gamzan
مہنگائی و معاشی بدحالی سے آئل ٹینکرز انڈسٹری تباہی کے دہانے پر
Mehengai O Muashi Badhaali Se Oil Tankers Industry Tabahi Ke Dahane Par
ملکی ترقی و خوشحالی کیلئے خوراک میں خود کفالت ناگزیر
Mulki Taraqi O Khushhali Ke Liye Khoraak Mein khud Kifalat Naguzeer
مہنگائی و بیروزگاری کی خوفناک لہر میں حکومت کے معاشی اشاریے
Mehngai O Berozgari Ki Khofnak Leher Mein Hakomat Ke Muashi Ishariye
مہنگائی و بے روزگاری کا اژدھام اور حکومتی ترجیحات
Mehngai o Berozgari Ka Azdaham Aur Hakomati Tarjeehat
برطانوی سکے جو پاکستان میں رائج رہے۔ وجہ کیا تھی؟
Bartanvi Sikke Ju Pakistan Main Raij Rahe
مالیاتی اداروں کی بلیک میلنگ اور ڈگمگاتی معیشت
Maaliyati Idaroon Ki Blackmailing
زراعت کی ترقی کے لئے حکومتی اقدامات
Zaaraat Ki Taraqi K Liye Hakomati Iqdamat
مردم خور”سیاسی بلی“کس کی تھی
Mardam Khoor Siyasi Billi Kis Ki Thi
بھارت میں کسانوں کا خوفناک استحصال
Baharat Main kissanoon Ka Khofnak Istehsaal
نواز شریف کے بیانیے سے اپوزیشن کا انحراف
Nawaz Sharif K Bayaniye Se Opposition Ka Inheraf