مرغی کی موجوودہ قیمتوں میں کمی سے پولٹری فارمرمسلسل نقصان سے دوچار ہیں ، پیداواری لاگت سے کم قیمت پر مرغی فروخت کرنے کی وجہ سے اپنا کا رو با ر بند کر نے پر مجبور ہیں ، قوم کو سستی ترین پروٹین فراہم کرنے والے پولٹری کی عوام دوست قومی صنعت کوتحفظ دیا جائے ،پولٹری اجزاء پر غیر ضروری ٹیکس ختم کرکے چھوٹے پولٹری فارمرز بلا سود قرضے اور زیادہ سے زیادہ سہولیات دی جائیں

پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کے چیئر مین خالد سلیم ملک کی دیگر عہدیداروں کے ہمراہ پریس کانفرنس

جمعہ 22 جولائی 2016 21:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 جولائی ۔2016ء) پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کے چیئر مین خالد سلیم ملک نے سابق چیئرمین و پولٹری صنعت کی معروف شخصیات ڈاکٹر محمد صادق ، ڈاکٹر محمد اسلم، ڈاکٹر حسن سروش اکرم اور دیگر رہنماؤں نے کہا ہے کہ ملک میں مرغی کی طلب و رسد کی وجہ سے قیمتوں میں اتار چڑھاو اور بلخصوص مرغی کی موجوودہ قیمتوں میں کمی سے پولٹری فارمرمسلسل نقصان سے دوچار ہیں اوراس وقت پیداواری لاگت سے کم قیمت پر مرغی فروخت کرنے کی وجہ سے اپنا کا رو با ر بند کر نے پر مجبور ہیں ، انہوں نے مطالبہ کیا کہ قوم کو سستی ترین پروٹین فراہم کرنے والے پولٹری کی عوام دوست قومی صنعت کوتحفظ دیا جائے اور پولٹری اجزاء پر غیر ضروری ٹیکس ختم کرکے چھوٹے پولٹری فارمرز بلا سود قرضے اور زیادہ سے زیادہ سہولیات دی جائیں تاکہ قومی سطح پر مرغی کی ضروریات پوری ہوتی رہیں اور مسلسل نقصان کی وجہ سے پولٹری فارمرز اس کاروبار کو خیر آباد نہ کہہ دیں۔

(جاری ہے)

جمعہ کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسی صورت حال پیدا ہوئی تو مستقبل میں سپلائی میں کمی ہونے سے مرغی عام آدمی کی قوت خرید سے باہر ہو جائے گی اور پولٹری صنعت سے بلواسطہ اور بلاواسطہ منسلک لاکھوں افرادبے روزگار ہو جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ ہر پلیٹ فارم پر آواز بلند کرکے پولٹری صنعت کو درپیش خطرات سے آگاہ کیا جا رہا ہے تاکہ اس صنعت کو تحفظ دے کر ملک میں روزگار اور کاروبار کے مواقع بڑھائے جائیں۔

خالد سلیم ملک نے کہا کہ پاکستان میں پو لٹری قابل فخر صنعت ہے جس میں پرائیویٹ سیکٹر کی تقریباًً 750 ارب روپے سے زائد کی سرمایہ کاری ہے اور یہ شعبہ 10 فیصد سالانہ کی شرح سے ترقی کر رہا ہے، اس وقت ملک میں تقریباًً25 ہزار پولٹری فارمز اورتقریباًً 15 لاکھ افراد کا روزگار اس صنعت سے وابستہ ہے۔ ان پولٹری فارمز پر ہر وقت تقریباًً20 کروڑ مرغیاں موجود ہوتی ہیں اور روزانہ تقریباًً 40 لاکھ کے لگ بھگ مرغیاں ذبح کرکے ان کا گوشت استعمال کیا جارہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پولٹری کی تمام ضروریات مقامی پولٹری صنعت سے پوری ہو رہی ہیں سالانہ پیدا وارتقریباًً15 ارب انڈے اور تقریباًً15 لاکھ ٹن مرغی کا گوشت ہے ۔ ملکی سطح پر گوشت کی کل ضروریا ت کا 40 مرغی کے گوشت سے پورا ہو رہا ہے مرغی کا گوشت سستا ہونے سے اس کے استعمال میں بھی تبدریج اضافہ ہورہا ہے۔ڈاکٹر محمد اسلم نے کہاکہ مرغی کے گوشت کی قیمت فروخت خالصتا ڈیمانڈ اور سپلائی پر منحصر ہے اورکسی بھی وجہ سے اس صنعت کو وسیع پیمانے پر نقصان پہنچنے سے چھوٹے پولٹری فارمرز کی کمر ٹوٹ جاتی ہے ان حالات میں اگر حکومت انہیں ریلیف نہ دے تو ان میں دوبارہ اس کاروبار کو جاری رکھنے کی سکت نہیں رہتی ۔

انہوں نے کہاکہ چھوٹے پولٹری فارمرز کو سب سڈی دے کر انہیں کاروباری نقصانات سے بچایا جائے اور اس قابل کیا جائے کہ وہ اپنے کاروبار جاری رکھ سکیں۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت پولٹری انڈسٹری کے حالات انتہائی دگرگوں ہیں اور مرغی کا ریٹ کم ہونے سے پولٹری فارمرز روزانہ کروڑوں روپے کا نقصان برداشت کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر محمد صادق نے کہاکہ اس وقت ایک دن کے چوزے کا ریٹ پانچ روپے کے قریب ہے جبکہ اس کی لاگت کا تخمینہ تقریباًً 35 روپے سے بھی زائد ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مرغی کی قیمت بھی لاگت سے بہت کم ہے جس کی وجہ سے پولٹری فارمز کو بھاری خسارہ برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر پولٹری فارمرزمسلسل نقصان کے باعث اس کاروبار سے نکل گئے تو مستقبل میں قومی ضروریات کے لئے ہمیں مرغی درآمد کرنی پڑے گی جس سے مرغی غریب اور متوسط طبقے کی قوت خرید سے باہر ہو جائے گی اور اس کی وجہ سے چھوٹا اور بڑا گوشت بھی مہنگا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اشیا ء خو را ک مہنگی ہو نے کی وجہ سے ہما رے مڈل، لو ئر مڈل کلا س اور غریب آدمی کی آمدنی کا 50تا80فیصد خوراک پر خرچ ہو رہا ہے ان طبقات میں کو ئی بھی شہری خوراک کے اخراجات میں مزید اضا فہ بر دا شت نہیں کر سکتااور پاکستان جیسے غریب ملک میں اس با ت کا کو ئی جواز نہیں کہ عام آدمی کی خو را ک پر بھا ری ٹیکس عا ئد کئے جا ئیں۔

انہوں نے کہاکہ حکومت پولٹری صنعت سے وابستہ افراد کی معاشی تباہ حالی کا فوری نوٹس لے کر سب سڈی کا اعلان کرے ، جن پولٹری فارمز کے کاروبار ختم ہو چکے ہیں اور انہیں سب سڈی دی جائے تاکہ وہ دوبارہ اپنے پاوں پر کھڑے ہو سکیں۔ انہو ں نے مزید کہا کہ پرا سس شدہ پرا ڈکٹس کو جو کہ ابھی ابتدا ئی مر حلے میں ہیں اس شعبے کی ترقی کے لئے منصفا نہ اور سا زگار ما حول مہیا کر نا ضروری ہے۔ انہو ں نے آخر میں اپنے اخبا ر نو یس بھا ئیوں کو مخا طب کر تے ہو ئے کہا کہ مر غی کے ریٹ کر بھڑنے اور کم ہو نے پر کسی کا کنٹرو ل نہیں ہے یہ خالصتاڈیما نڈ اور سپلا ئی پر منحصر ہے۔

Browse Latest Business News in Urdu

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری تمام تاجروں کا نگران ادارہ ہے، احسن ظفر بختاوری

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری تمام تاجروں کا نگران ادارہ ہے، احسن ظفر بختاوری

ریئل اسٹیٹ سیکٹر کے تحفظ کے لیے خصوصی اقدامات اٹھائے جائیں‘صدر لاہور چیمبر کاشف انور

ریئل اسٹیٹ سیکٹر کے تحفظ کے لیے خصوصی اقدامات اٹھائے جائیں‘صدر لاہور چیمبر کاشف انور

چینی ٹیکسٹائل وفد کا اپٹما آفس کا دورہ، مشترکہ منصوبوں کے امکانات تلاش کرنے کے عزم کا اظہار

چینی ٹیکسٹائل وفد کا اپٹما آفس کا دورہ، مشترکہ منصوبوں کے امکانات تلاش کرنے کے عزم کا اظہار

میری ٹائم ریگولیٹری باڈی وقت کی اہم ضرورت ہے،عاطف اکرام شیخ

میری ٹائم ریگولیٹری باڈی وقت کی اہم ضرورت ہے،عاطف اکرام شیخ

ایل این جی کا جھوٹا سکینڈل بنانے والوں کیخلاف کاروائی کی جائے۔ میاں زاہد حسین

ایل این جی کا جھوٹا سکینڈل بنانے والوں کیخلاف کاروائی کی جائے۔ میاں زاہد حسین

اپریل 2024میں سیمنٹ کی فروخت میں 0.29فیصد کی معمولی کمی

اپریل 2024میں سیمنٹ کی فروخت میں 0.29فیصد کی معمولی کمی

آئی سی سی ایف ایٹ مرکز کو بہترین کاروباری مرکز بنانے میں بھرپور تعاون کرے گا، احسن ظفر بختاوری

آئی سی سی ایف ایٹ مرکز کو بہترین کاروباری مرکز بنانے میں بھرپور تعاون کرے گا، احسن ظفر بختاوری

ملکی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمتوں میں کمی

ملکی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمتوں میں کمی

انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر مہنگا ہو گیا تاہم اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر گھٹ گئی

انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر مہنگا ہو گیا تاہم اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر گھٹ گئی

گزشتہ 3 دنوں سے جاری 3 فیصد کریکشن کے بعد پاکستان اسٹاک مارکیٹ سے مندی کے بادل چھٹ گئے اور جمعہ کو زبردست ..

گزشتہ 3 دنوں سے جاری 3 فیصد کریکشن کے بعد پاکستان اسٹاک مارکیٹ سے مندی کے بادل چھٹ گئے اور جمعہ کو زبردست ..

انڈسٹری کو سولر پر منتقل کرنے کی پلاننگ کی جا رہی ہے،صوبائی وزیر صنعت

انڈسٹری کو سولر پر منتقل کرنے کی پلاننگ کی جا رہی ہے،صوبائی وزیر صنعت

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتہ کے اختتام پر تیزی کارحجان، انڈکس   1244.45 پوائنٹس(1.76فیصد)  اضافہ ..

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتہ کے اختتام پر تیزی کارحجان، انڈکس 1244.45 پوائنٹس(1.76فیصد) اضافہ ..