
امریکی صدارتی انتخابات
مسلم دشمنی مہم کااہم موضوع بن گیا
منگل 5 جنوری 2016

امریکہ میں اس برس ہونے والے صدارتی انتخابات کی دوڑ میں شامل متنازعہ سیاست دان ڈونلڈ ٹرمپ مسلمانوں کے خلاف اپنی انتہاپسندسوچ کی وجہ سے انتہائی منتازعی ہوچکے ہیں۔ اب امریکہ میں موجود مسلم کمیونٹی ان کے خلاف کھل کرسامنے آچکی ہے اور ان کے نظریات کے خلاف مظاہرے بھی کئے جارہے ہیں۔ ڈونلڈہیں یہی وجہ ہے کہ امریکی مسلم کمیونٹی میں ان کے خلاف نفرت انگیزجذبات پائے جاتے ہیں اور دیگر مذاہب سے منسلک افرادبھی انہیں پسندیدہ نگاہوں سے نہیں دیکھ رہے۔دسمبر کے آخری ہفتے اس کاعملی مظاہرہ بھی کیاگیا جس میں 200کے لگ بھگ افرادنے ان کے اشتعال انگیز بیانات کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔اس کے بعد مظاہرین نے وہیں باجماعت نمازبھی اداکی۔
(جاری ہے)
ذرمب ٹاورکے باہرجمع مسلمانوں اور سول سوسائٹی کے کارکنوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈاور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ” فاشزم نہیں چاہے“ اور فاشزم اور نفرت کے پرچارک ڈرمیپ نہیں چاہیے“ جیسے نعرے درج تھے۔
یادرہے کہ اس سے قبل اسی جگہ جولائی میں بھی ٹرمپ کے خلاف احتجاج کیاگیا تھا اس وقت بھی ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو کے شہریوں کومنشیات سمگلر، مجرم اور عصمت دری کے مرتکب لوگ قرار دیاتھا۔ نیویارک میں واقع رائل اسٹیسٹ کے ٹائیکون ٹرمپ کے دفترکے باہرصدارتی امیدواربننے کے خواہش مند69سالہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھیوں نے بھی ان کے حق میں مظاہرہ کیالیکن ان کے حامیوں کی تعداد نہ ہونے کے برابرتھی۔دوسری جانب ڈیموکریٹک صدارتی امیدواروں نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ پرشدید تنقید کی ہے۔ ڈیموکریٹک صدارتی امیدواروں کے مباحثے میں ہیلری کلنٹن، سینیٹربرنی سینڈراور میری لینڈکے گورنرمارٹن اومیلے نے حصہ لیا اور ڈونلڈٹرمپ پرکھل کرتنقید کی۔ ہیلری کلنٹن کاکہنا تھا کہ ڈونلڈ کے اسلام مخلاف بیانات لوگوں کوداعش میں شمولیت پراکسارہے ہیں اس لیے ان کے ایسے منتازعہ بیانات عوام کے کانوں تک پہنچنے سے روکے جانے چاہیں۔ یادرہے کہ ماضی میں بھی امریکی سیاست پرنسل پرستی اور شدت پسندی کااثر غالب رہاہے اور ہربارکوئی نہ کوئی امیدواراسلام مخالف یانسل پرستی کے نعروں کی مدد سے امریکی صدربننے کی کوشش کرتاہے۔ اسی طرح مسلم ممالک پرحملوں سے لے کرشدت پسندانہ تنظیموں کوختم کردینے تک کے وعدے بھی کئے جاتے ہیں۔ یہ بھی درست ہے کہ اب مختصر سے ایک طبقے کے علاوہ دیگرامریکی عوام دیگرممالک پرامریکی حملوں اور شدت پسندانہ بیانات کی مخالفت کرتے نظر آتے ہیں۔ اسی طرح اسلام مخالف نعرے لگاکراقتدار حاصل کرنے والوں کوبھی مایوسی کاسامنا کرناپڑتا ہے۔ گزشتہ صدارتی انتخابات میں بھی عراق پرحملے صدارتی امیدواروں کی بحث کا مرکزی حصے بنے رہے۔ اس باربھی یہ موضوعات سراٹھارہے ہیں۔ ڈونلڈٹرمپ کے بارے میں کہاجا رہاہے کہ شدت پسندانہ نظریات کی وجہ سے شایدانہیں زیادہ دوٹرزکی حمایت تونہ مل سکے البتہ وہ ایسے بیانات کی بدولت خبروں کاحصہ ضروربن چکے ہیں۔یادرہے کہ امریکہ کے صدارتی انتخابات سے قبل صدارتی امیدواروں اور ان کے حامیوں کے درمیان مباحثے کاسلسلہ شروع ہوجاتاہے اور انہی مباحثوں کے دوران عام شہریوں کواندازہ ہوجاتاہے کہ ان کاصدرکون بن سکتاہے۔ اس بارصورتحال کچھ ایسی ہے کہ صدارتی امیدواروں پرمسلمانوں سے نفرت یاان کے خلاف اقدامات کے حوالے سے کئی سوال اٹھ چکے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے متنازعہ بیانات پر تنقید ہورہی ہے تودوسری جانب ڈیمو کریٹک کادامن بھی مسلم خون سے ترنظر آتاہے۔البتہ انتخابات قریب آتے ہی ڈیموکریٹک امیدواروں نے مسلم دوستی اور امن کے نعرے لگانے شروع کردیئے ہیں۔ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
جنرل اختر عبدالرحمن اورمعاہدہ جنیوا ۔ تاریخ کا ایک ورق
-
کاراں یا پھر اخباراں
-
صحافی ارشد شریف کا کینیا میں قتل
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
بھونگ مسجد
مزید عنوان
Amrici Sadarti Intikhabat is a international article, and listed in the articles section of the site. It was published on 05 January 2016 and is famous in international category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.