اور کچھ نہیں تو سبق ھی سہی

کس رشتے کو آپ بھلائے بیٹھے ہیں؟ کوئی تو ہو گا جس کی وجہ سے آپکی زندگی میں خوشی آئی یا آ سکتی ہے۔ ہو سکتا ہے آپ بھی بڑے بھیا کی طرح کسی خوشی کو دھتکار کرخود کو اور دوسروں کو غم دیتے ہوں

محملؔ شیخ منگل 19 مارچ 2019

aur kuch nahi to sabaq hi sahi
آج ماہین کی سالگرہ تھی۔ میں نے اس سے پوچھا” آج زندگی کے کتنے سال پورے ہوئے؟“ جواب ملا ”چودہ” ان چودہ برس میں کیا پایا کیا کھویا؟” میں نے پوچھا جواباََ وہ کچھ لمحے سوچتی رہی اور پھر کہنے لگی “کچھ بھی نہیں پایا بس کھویا ہی کھویا ہے“۔ اس کا جواب سن کر میں لمحے بھر کو خاموش رہ گئی۔ اتنی مایوسی؟ 
اللہ سبحان وتعالیٰ نے قرآن پاک میں فرمایا “ بے شک انسان بے حد نا شکرا ہے لیکن ہم ناشکرے ہونے کے ساتھ ساتھ انتہائی مایوس قوم بھی ہیں۔

میں نے بہت سے لوگ دیکھے ہیں جن کا کہنا ہے کہ ان کی زندگی میں دکھ کے سوا کچھ بھی نہیں۔ جبکہ اللہ سبحان وتعالیٰ کا فرمان ہے کہ اللہ نے ہر غم کے ساتھ ایک خوشی رکھی ہے اس کا مطلب ہے کہ جب بھی ہم کسی مصیبت یا غم سے گزرتے ہیں اللہ ہمیں اس کے ساتھ خوشی بھی عنایت کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

لیکن ہم اپنی ناشکری کی وجہ سے اس خوشی کو کھو بیٹھتے ہیں۔ اگرہم اللہ کی کتاب پر زبان کے ساتھ ساتھ دل سے بھی یقین کر لیں کہ اللہ نے غم کے ساتھ خوشی دینے کا کہا ہے تو وہ اپنے وعدے کے خلاف نہیں کرتا وہ دے گا۔

ایک سہیلی نے مجھے بتایا کہ اس کے گھر کچھ رشتہ دارمہمان آئے جو کہ دو بھائی تھے۔ بات چیت کے دوران بڑے بھائی نے ایک بات سنائی جو انہیں کی زبانی سنیے
”کل میری بیوی نے مجھے کہا آج ہماری شادی کو چار سال ھو گئے۔ آپ ایسا کیجئے کہ شام میں ایک کیک لے آئیں۔ تھوڑی سیلیبریشن بھی ہو جائے گی اور سب مل کر اچھا وقت گزار لیں گے۔ میں نے کہا کوئی ضرورت نہیں ھے۔

ھم کس چیز کی خوشی منائیں؟ کیا ان چار سالوں میں ھم نے کیا پایا؟ کیا کوئی عہدہ حاصل کر لیا؟ کروڑوں روپے کما لئے؟ یا کوئی اور کارنامہ کر لیا؟ ان بے مول اور لاحاصل سالوں کو سیلیبریٹ کر کے کیا کرنا۔ اور وہ اٹھ کر چلی گئی۔ مجھے تو ان خواتین کی سمجھ نہیں آتی ان کو۔۔
کچھ دیر گزری بڑے بھیا کسی کام سے باہر چلے گئے۔ اب چھوٹے بھائی کہنے لگے” مجھے بھائی سے اس معاملے پر اختلاف ھے۔

میرا خیال ھے کہ اگر بھائی چند روپے خرچ کر کے ایک کیک لے آتے اور اس خوشی کو سیلیبریٹ کرتے تو تمام افرادِ خانہ خوش ہوتے، لطف اندوز ھوتے، ہنستے مسکراتے اور اچھا وقت گزار لیتے۔ اس سے وہ دن ایک گڈ ڈے بن جاتا۔ لیکن اپنے منفی رویے کی وجہ سے نہ صرف انہوں نے اپنی شریکِ حیات کا دل توڑا بلکہ اپنے اور گھر والوں کے لئے خوشی کا ایک موقع بھی گنوا بیٹھے۔

اور وہ دن بیڈ ڈے بھی بنا اور سیڈ ڈے بھی“۔
یہی مثال ہماری ہے۔ ہم اکثر اپنی مادیت پرست سوچ اور منفی رویے کی وجہ سے اپنی خوشیوں کو دھتکار دیتے ہیں۔ جس طرح 
ہم "اس نے یہ کہا"، "اس نے وہ کیا" کو اپنا غم بنا لیتے ہیں اِسی طرح ہم "اس نے مجھے یہ اچھا کہا" اور "اس نے میرے ساتھ وہ اچھائی کی" کو اپنی خوشی کیوں نہیں؟ کسی کے دنیا سے رخصت ہو جانے کے دن کو غم مناتے ہیں تو کسی کی دنیا میں آنے کے دن کو خوشی کیوں نہیں؟ کچھ کھو دینے پر غمگین ہیں تو کچھ پا لینے پر خوش کیوں نہیں؟جو دوسروں کے پاس ہے اور ہمارے پاس نہیں اس کو المیہ بنانے کے بجائے اس پر متفخّر کیوں نہیں جو ہمارے پاس موجود ہے۔

ہم نفرت کرنے والوں کو یاد رکھتے ہیں محبت کرنے والوں کو کیوں نہیں۔
انسان کے پیالے میں سوراخ ہیں جو تمام نعمتوں کوبہا دیتے ہیں اور اسی وجہ سے اسے اپنا پیالہ خالی نظر آتا ہے۔ اگر وہ اس میں شکر کا پیوند لگا لے تو اللہ سبحان و تعالیٰ اس کو اتنا بھر دیتے ہیں کہ چھلکنے لگے۔ یہ منفی رویے ہم سے ہماری خوشیاں بھی چھین لیتے ہیں اور دوسروں کی بھی۔

ہمیں اپنے حصے کی خوشیاں خود تلاش کرنی ہوں گی۔
تلاش کیجیے کون ہے جو آپ کی خوشی کے لیے کوشاں ہے؟؟والد، والدہ، بہن، بھائی، دوست؟ کون ہے جو آپکا ساتھ دے رہا ہے آپ کا سہارا بن رہا ہے؟ کون آپکو اچھا کہہ رہا ہے؟ کون آپکی عزت، آپکی خدمت کر رہا ہے؟ کس نے آپکو سکون دیا؟ کس رشتے کو آپ بھلائے بیٹھے ہیں؟ کوئی تو ہو گا جس کی وجہ سے آپکی زندگی میں خوشی آئی یا آ سکتی ہے۔

ہو سکتا ہے آپ بھی بڑے بھیا کی طرح کسی خوشی کو دھتکار کرخود کو اور دوسروں کو غم دیتے ہوں۔ ممکن ہے آپ اپنے آس پاس موجود رشتوں کی قدر نہ کرتے ہوں۔ ہو سکتا ہے آپ نے کسی کا دل توڑاہو کسی کے ساتھ زیادتی کی ہو۔ کسی کو دکھ دیا ہو جس کی وجہ سے آپ پر یشان ہوں۔ ایسا ہے تو معافی مانگ لیں یا معاف کر دیں۔ دل کو سکون ملے گا۔ خوشی ملے گی۔ خود کسی کے ساتھ اچھائی کر کے اس کو بھی خوشی دیں اور خود کو بھی۔

دعا لیں اور شکر کریں۔
شکر کریں انسان ہونے کے لیے، مسلمان ہونے کے لیے، مکمل ہونے کے لیے، والد کے لیے، والدہ کے لیے، بہن بھائی ہونے کے لیے، آنکھیں ہونے کے لیے، ہاتھ پاوں کے لیے، محتاج نہ ہونے کے لیے، با علم ہونے کے لیے، با اولاد ہونے کے لیے، اچھے جیون ساتھی کے لیے اور بہت سی ان چیزوں کے لیے جو آپ کے پاس ہیں۔ کچھ تو ہو گا آپ کے پاس؟ مجھے یقین ہے آپ نیزندگی میں سب کچھ کھویا نہیں ہے بلکہ بہت کچھ پایا بھی ھے۔ اور کچھ نہیں تو سبق ہی سہی۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

aur kuch nahi to sabaq hi sahi is a social article, and listed in the articles section of the site. It was published on 19 March 2019 and is famous in social category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.