ڈیرہ غازی خان میں جرائم پر قابوخواب بن گیا

پولیس اہلکار تھانہ کی بجائے گھر بیٹھ کر امور سرانجام دے رہے ہیں

منگل 7 مارچ 2017

Dera Ghazi Khan Main Jaraim Par Qabu Khawab Ban Gaya
محمد سلمان بلوچ :
گزشتہ دنوں ملک بھر میں ہونے والے خود کش حملوں نے پورے ملک کی فضا سوگوار کردی ۔ لیکن ہمارے حوصلے ابھی بھی بلند ہیں دہشت گردوں کے خلاف جنگ جاری ہے پاک فوج سمیت مختلف سکیورٹی ایجنسیوں نے دہشت گردوں کی کمر توڑدی ہے ۔ پاکستان کے دشمن دہشت گردوں کی مسلسل پشت پناہی کررہے ہیں تاہم پاک فوج ، خفیہ ادارے رینجرز اور پولیس دہشت گردی کے خلاف برسرپیکار ہیں ہمارا ملک ایک نازک دور سے گزررہا ہے جس میں پاک فوج تو پاکستانی عوام کے شانہ بشانہ کھڑی ہے لیکن پولیس اور کچھ سکیورٹی ایجنسیوں کی خدمات قابل تعریف نہیں ہیں ۔

ملک کے بہت سے ایسے گنجان اضلاع ہیں جہاں پولیس کی ناک کے نیچے جرائم ہورہے ہیں ۔ دہشت گردی اور جرائم کے خاتمے کے لئے پولس کو اپنا کردار اد اکرنا ہے ۔

(جاری ہے)


ضلع ڈیرہ غازی خان پاکستان کا ایک حساس ضلع ہے جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس ضلع کی حدود میں کسی غیر ملکی باشندے کو آنے کی اجازت نہیں ہے ۔ ڈیرہ غازی کان کی سرحدیں صوبہ بلوچستان اورخیبر پختون خواسے جاملتی ہیں ۔

ڈیرہ غازی خان کا 58 فیصد سے زائد علاقہ ٹرائیبل ایریا پر مشتمل ہے جہاں امن وامان برقراررکھنے کے لئے بارڈرملٹر پولیس کے 26تھانے اور 6 پیکٹس قائم ہیں ۔ مگر تھانوں وپیکٹس پر تعینات ایس ایچ او اور عملہ دفتر کی بجائے گھر بیٹھ کر امور سرانجام دیتے ہیں ۔ جس کا نتیجہ یہ ہے کہ ٹرائیبل ایریا میں ہینڈ گرنیڈ، دستی بم ، راکٹ لانچر، جدید اسلحہ ، جعلی کرنسی اور منشیات کی اسمگلنگ عروج پر ہے ۔

ٹرائیبل ایریا کی مختلف پیکٹس جن میں ز ین ، بواٹہ ، راکھی گاج شامل ہیں وہاں بارڈر ملٹری پولیس کے اہکاروں اور مقامی افراد کی ملی بھگت سے لاکھوں روپے مالیت کی نان کسٹم پیڈ گاڑیاں درجنوں کے حساب سے روزانہ کی بنیادپر کراس کرائی جاتی ہیں ۔ باخبر ذرائع کے مطابق ان نان کسٹم پیڈگاڑیوں میں اسلحہ ، منشیات کی بڑی کھیپ چھپا کر پنجاب پہنچائی ہیں ۔

اعلیٰ حکام کی طرف سے دباؤ پڑنے پر چند ایک گاڑیاں پکڑ کر کار گزاری دکھائی جاتی ہے ۔
ڈسٹرکٹ افیسر سپیشل برانچ کی ضلعی انتظامیہ کوار سال کردہ خفیہ رپورٹ میں بارڈرملٹری پولیس کے افسران اوراہلکاروں کی نشاندہی کی گئی تھی جونان کسٹم پیڈگاڑیوں اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہیں ۔ یہ اہلکار اپنی حیثیت سے زیادہ اثاثوں کے مالک ہیں اسی طرح پنجاب پولیس کے تھانے سخی سرور ، صدر تونسہ شریف ، گدائی ، دراہمہ ، غازی گھاٹ چیک پوسٹ ، پل 22 ہزار اور ہیڈ تو نسہ بیراج چیک پوسٹیں نان کسٹم پیڈگاڑیوں کی گزرگاہ ہیں ۔

ٹرائیبل ایریا میں بی ایم پی اہلکار اپنی کمان میں فی گاڑی 30ہزار روپے اور پنجاب پولیس 25 ہزار روپے لیکر بغیر چیکنگ گزرنے دیتے ہیں ۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اکثر افغانی باشندے بھی اس دھندے میں ملوث ہیں ۔ ٹرائیبل ایریا سے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں میں چھپا کر لایاجانے والا اسلحہ پنجاب اور ملک کے دیگر حصوں میں دہشت گردی کی وارداتوں میں استعمال ہوتا ہے ۔


چندروز قبل خفیہ اداروں اور سی ٹی ڈی کی ٹرائیبل ایریا کے علاقہ موضع سوڑبستی ویگھہ میں کالعدم تنظیم کے خلاف کاروائی کے نتیجہ میں عثمان کھوسہ ہلاک اور اس کا بھائی عرفان کوسہ زخمی ہوگیا جبکہ ان سے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد ہوا ۔ بی ایم پی اور پولیس اہلکاروں نے اپنی آنکھیں بند کررکھی ہیں وہ اپنے فرائض منصبی ادا کرنے کی بجائے غیر قانونی سرگرمیوں اورجرائم پیشہ افراد کے ساتھ گٹھ جوڑ کر کے سہولت کاروں کا کردار ادا کررہے ۔

اس صورتحال میں دہشت گردی اور جرائم پر قابو پانا ایک خواب بن کررہی جائے گا اور عوام دہشت گردی کی کاروائیوں میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھوتے رہیں گے ۔ حکومت کو ٹرائیبل ایریا میں انٹیلی جنس نیٹ ورک مضبوط بناناہوگا کوہ سلیمان ایک طویل پہاڑی سلسلہ پر مشتمل ہے جہاں خفیہ راستوں سے اسلحہ ، منشیات کے اسمگلنگ کی جاتی ہے۔ یہاں قابل وفرض شناس افسران کی تعیناتی وقت کی ضرورت ہے جو دھرتی ماں کی حفاظت کے جذبہ سے سرشار ہوکر کسی دباؤ کو خاطر میں لائے بغیر بلا امتیاز کاروائیاں کریں ۔

ڈیرہ غازی خان میں کسی غیر ملکی باشندے کوآنے اجازت نہیں مگر افغان یا شندے نہ صرف یہاں آزادانہ نقل وحرکت کرتے ہیں بلکہ انہوں نے پاکستانی شناختی کارڈ بنوا کر جائیدادیں بنارکھی ہیں۔ یہ لوگ چھوٹے بڑے دیہاتوں میں پھیلے ہوئے ہیں اورمقامی پولیس نے آج تک ان غیر ملکی افغانوں کی سرگرمیوں پر نظر نہیں رکھی ۔ افغان باشندے سہولت کاری جیسے گھناؤنے فعل میں ملوث ہیں لیکن ہماری پولیس آنکھ اوجھل اور پہاڑ اوجھل جیسی ضرب المثل پر عمل پیرا ہے جس کا خمیازہ عوام کو بم دھماکوں کی صورت میں بھگتنا پڑرہا ہے ۔


ڈیرہ غازی خان میں بڑھتے ہوئے جرائم نے شہریوں کو پریشان کرکے رکھ دیا ہے ایک ماہ کے دوران شہر میں دودرجن سے زائد موٹرسائیکلیں چھیننے کی وارداتیں رونما ہوچکی ہیں ۔ موٹرسائیکل سوار ڈاکو اسلحہ کے زور پر شہریوں سے نقدی اورموبائل فون چھیننے کے بعد بڑے سکون سے فرار ہوجاتے ہیں۔ گزشتہ دنوں نجی کمپنی کے سیلز افیسر سے 25لاکھ روپے کوٹ چھٹہ بینک سے 5لاکھ روپے چھین لئے جبکہ ڈسٹرکٹ پولیس افیسر کی سیٹ ایک ماہ سے خالی ہے ۔

یہ بالکل ایسا ہی ہے جیسے گھر کا سربراہ گھر موجودنہ ہوتو گھر کے مکین بے لگام ہوجاتے ہیں اور انہیں کسی کاڈر نہیں ہوتا۔ ڈیرہ غازی خان کے رہائشیوں نے وزیراعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا کہ ڈی پی او ڈیرہ غازی کان کی جلدازجلد تعیناتی کرکے جرائم پیشہ افراد اور ان کی سہولت کاری جیسی خدمات انجام دینے والے بارڈر ملٹری وپولیس اہلکاروں کے خلاف جارحانہ انداز اپناتے ہوئے انکاقلع قمع کیاجائے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Dera Ghazi Khan Main Jaraim Par Qabu Khawab Ban Gaya is a social article, and listed in the articles section of the site. It was published on 07 March 2017 and is famous in social category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.