
دنیا کو پرُامن بنانا ہے تو۔۔۔۔۔
جنگی اخراجات کم کرنا ہونگے۔۔۔۔۔۔ جنگ عظیم دوم کے کچھ عرصہ بعد تک تو دنیا میں امن وامان قائم رہا مگر اب دنیا کے اکثر ممالک کمزوروں پر اپنی برتری برقرار رکھنے کیلئے اسلحہ کی دوڑ میں ایک دوسرےپرسبق لےجاتےنظرآتےہیں
ہفتہ 5 جولائی 2014

آجکل جسے دیکھو بدامنی اور دہشتگردی کی وجہ سے پریشان نظر آتا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ پرُامن اور سکون حاصل کرنے کیلئے نت نئے اور حسب توفیق اسلحہ کی خریداری بھی جاری رکھتے ہیں۔ اس میں شک نہیں ہے کہ اس وقت دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ ” امن “ کا نہ ہونا ہے جس کی وجہ اکثر ممالک کا اسلحہ کی خریدو فروخت میں ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کے لئے دولت کابے دریغ استعمال ہے۔ اگر اس عفریت کو نہ روکا گیا تو دنیاسے امن ناپید ہو سکتا ہے اور ہم اپنی آنیوالی نسلوں کے دفاع کو محفوظ بنانے کی بجائے انہیں اپنے ہاتھوں ایک بڑی اور عالمی جنگ میں جھونک دینگے ۔
جنگ عظیم دوم کے کچھ عرصہ بعد تک تو دنیا میں امن وامان قائم رہا مگر اب دنیا کے اکثر ممالک کمزوروں پر اپنی برتری برقرار رکھنے کے لیے اسلحہ کی دوڑ میں ایک دوسرے پر سبق لے جاتے نظر آتے ہیں۔
(جاری ہے)
آئی ای پی کا کہنا ہے کہ دنیا کو گزشتہ 60 سالوں سے امن وامان کی خرابی کا سامنا ہے۔
دوسری جنگ عظیم کے بعد امن کی صورتحال خراب ہوئی یا بہتر ہوئی سے متعلق اعداد وشمار 2007 ء میں ظاہرکئے گئے ہیں جس میں بانی وچیئرمین سٹیوکلی لپا نے کہا کہ” عرب سپرنگ“ یعنی مشرق وسطیٰ میں آنیوالے انقلاب کی وجہ سے عالمی مالیاتی خسارے میں اضافہ ہوا ہے۔دنیا کے 162 ممالک میں سے 22 کا تجزیہ کرنے پر دنیا میں امن عامہ کی خراب صورتحال کی وجہ تنازعات کی وجہ سے شرع قتل میں اضافہ ، سول نافرانی اور دہشت گردی شامل ہیں۔ IEP کی کہنا ہے کہ گزشتہ 7سالوں میں دنیا کے اکثر ممالک کا رجحان خود کو مضبوط بنانے کیلئے زیادہ سے زیادہ اسلحہ خریدنے کی طرح مبذول پایا گیا ہے ۔ دنیا بھر میں 9.8 کھر ڈالر سالانہ جنگی اخراجات کی مد میں خرچ کیا جاتا ہے جو اس کا واضح ثبوت ہے کہ ہم خود ہی دنیا میں امن کی صورتحال خراب کر رہے ہیں۔
شام اور افغانستان دنیا کے ایسے ممالک ہیں جن میں امن کی صورتحال زیادہ خراب ہے۔ اسی طرح جنوبی سوڈان، وسطی افریقہ، یوکرائن اور مصر میں دن بدن امن کی صورتحال گھمبیر ہوتی جا رہی ہے۔ آئس لینڈ ایک ملک ہے جو دنیا بھر میں امن وامان کی بہترین صورتحال کی وجہ سے سرفہرست ہے۔ امریکہ اور مغربی یورپی ریاستوں میں اسلحہ کی خریدوفروخت پر آنیوالے اخراجات کو دن بدن کم کیا جا رہا ہے جبکہ چین، روس، جن میں اکثریت وسطی ایشیائی ممالک کی ہے جس طرح سے اسلحہ خرید رہے ہیں۔ ویسے ہی وہاں تناوٴ بڑھتا جا رہا ہے۔ کھربوں ڈالر جنگوں پر خرچ دینے سے امن بحال نہیں رکھا جا سکتا ۔ اگر یہی رقم غربت کے خاتمے، ترقیاتی کاموں، صحت و تعلیم، پینے کے صاف پانی کی فراہمی ، سڑکوں، ہسپتالوں پر خرچ کی جائے تو دنیا کے اکثر و بیشتر مسائل نہ صرف کم ہو سکتے ہیں بلکہ ”امن “ کی گرتی ہوئی ساکھ کی بحالی آسان ہو جائے گی۔ تنازعہ کا حل صلح پسند اور مثبت رویوں سے جلدی ڈھونڈا جا سکتا ہے ناکہ بزورطاقت مسائل حل کئے جائیں۔ آنیوالی نسلوں کو تعلیم و صحت سمیت بے تحاشا مسائل کا سامنا ہے۔ اگر ہمیں اپنی آئندہ نسل کو پرسکون ماحول مہیا کرنا ہے تو دنیا میں امن قائم کرنا ہوگا۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
متعلقہ عنوان :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
جنرل اختر عبدالرحمن اورمعاہدہ جنیوا ۔ تاریخ کا ایک ورق
-
کاراں یا پھر اخباراں
-
صحافی ارشد شریف کا کینیا میں قتل
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
بھونگ مسجد
مزید عنوان
Dunya Ko PurAman Banana Hai Tu is a international article, and listed in the articles section of the site. It was published on 05 July 2014 and is famous in international category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.