فرد قائم ربط ملت سے ہے

جس معا شرے نے آپ کو پال پو س کر آپ کی شخصیت کو نکھارا اور اس قا بل بنا یا ۔ انصا ف کا تقا ضا تو یہ تھا کہ آپ بھی اس کا مفید رکن بنتے

شہریار احمد جمعہ 2 اگست 2019

Fard Qayam Rabt e Millat Se Hai
میرے بچپن کے دوست ابرا ہیم بٹ صا حب میرے سا تھ چا ئے پینے کیلئے اصرار کر رہے تھے ۔ میں نے انھیں اپنے گھر بلا لیا پھر میں نے انھیں چا ئے اپنے ہا تھو ں سے بنا کر پیش کی ۔ ہم دیگر سیا سی با تو ں میں محو گفتگو تھے کہ اچا نک بٹ صا حب کہنے لگے ۔''یار تمھارے خیال سے ''فرد قا ئم ربط ملت سے ہے یا نہیں ''۔ایک لمحہ کیلئے میں خامو ش ہو گیا اور چا ئے کی چسکی لگانا بھو ل گیا ۔

میں نے عرض کیا بٹ
 صا حب جس معا شرے میں ، میں اور آپ رہ رہے ہیں ۔اس میں ہر شحض ایک نعرہ لگا رہا ہے ۔ کہ فر د کی گر دن رسو م و قیو د سے جلد از جلد آ زاد ہو نی چا ہیے۔کو ئی انسانی آ زادی کی آ ڑ میں جبر و قدر سے انکار کربیٹھا ہے ۔ کسی نے خودی کا نام لے کر ملک و ملت کا شیرا زہ منتشر کر دیا ہے ۔ نتیجہ یہ نکلا کہ نام نہاد آ زادی نے بے لگا می اور بد تہذیبی کا روپ اختیار کر لیا۔

(جاری ہے)

اور انسان اس قدر مست ہو کر رہ گیا ہے کہ آ ج وہ نسل کشی اور
 سما جی دشمنی پر اتر آ یا ہے ۔
 افرا د کی وقوت بڑھا نے کے لیے اس نے ملت کا گلہ گھو نٹ دیا ہے ۔ شخصی وقار حاصل کر نے کے لیے اس نے سو سا ئٹی کو بے دریغ قتل کر دیا ۔ انسان نے خود کو بلند کر نے کے لیے سا ری دنیا کا ستیاناس کر دیا ہے ۔ دیکھا جا ئے تو جب ہمارے بزرگ بچپن کی منزل کو طے کر رہے تھے تو انہوں نے آ زا دی کا نعرہ بلند کر تے ہوئے ما ں با پ کی خد مت سے انکار کیو ں نہ کر دیا ، جب وہ جوانی کی چھا ؤ ں میں پل رہے تھے ۔

تو انھوں نے دوستو ں اور احباب سے منہ کیو ں نہ مو ڑ لیا ۔ جب آپ پیر ی کے دلدل میں پھنس گئے۔ تو اب قدم قدم پر آ پ خوشیو ں کے خواہاں کیو ں ہیں ؟
ایک طرف تو کما ئی ہو ئی دو لت تو ہے ، یہ دو لت تو ہے لیکن آپ کے قلب کی مسرت نہیں بن سکتی ۔ جس معا شرے نے آپ کو پال پو س کر آپ کی شخصیت کو نکھارا اور اس قا بل بنا یا ۔ انصا ف کا تقا ضا تو یہ تھا کہ آپ بھی اس کا مفید رکن بنتے ۔

ہا ں علا مہ اقبال اپنی شا عری اور پرواز تخیل کے اعتبار سے دنیا کے جلیل القدر شا عر تھے لیکن ان کے کلام سے عظمت اسلا می کی رو ح اور ملت اسلامیہ کا درد نکال دیں تو بٹ صاحب بتا ئیں کہ کو ئی پاکستانی ان کی شا عری سے متا ثر ہو گا ۔ قا ئد اعظم اپنی جلا لت کے اعتبار سے لا کھ قا بل سہی لیکن پاکستانی قو م کا تخیل نکال دیں کیا وہ اہمیت با قی رہ جا تی ہے ۔

معا شرے کو جب بھی نظر انداز کیا جا ئے گا کو ئی انسان انسان اور کو ئی فر دفر د رہ سکتا ہے ۔ دنیا کی تاریخ اٹھا کر دیکھ لیں سب نے بڑے بڑے قلعہ شکن پیدا کیے ۔ لیکن کا میاب وہی ہوا جس نے قوم اور سو سا ئٹی کو سا تھ لے کر عمل کی دنیا میں قدم رکھا ۔ اب ایک ارادہ قو م کا ارادہ ہو گیا ۔ ایک کی ہمت قو م کی ہمت ہو گئی ۔ ایک کی طا قت قو م کی طا قت ہو گئی ۔

پہلے ایک دل تھا لا کھ دل ہو گئے ۔ پہلے ایک مرنے والا تھا اب لا کھ مرنے وا لے ہو گئے۔ ہو سکتا ہے فر د کی کو ششو ں کو ناکام بنا دیا جا ئے ۔ اس کو مجبو ر کیا جا ئے ۔ یہ نہیں کہا جا سکتا ستاروں کا اپنا حسن نہیں ہو تا لیکن آ فتاب تازہ پر انھیں مدھم ہونا پڑتا ہے ۔
جنگل کا را جہ محض ایک شیر ہو تا ہے ایسا کبھی نہیں ہوا کہ چند گیڈروں نے مل کر شیر کی نیا مت کر لی ہو ۔

شیر بہر حا ل شیر ہے خواہ اس کے لیے گیڈروں کا معا شرہ ہو یا نہ ہو ۔ قا ئداعظم اور علا مہ اقبال اسلامی سو سا ئٹی کے ایک رکن تھے لیکن دو نو ں کی زندگی ہمیشہ جا ہل قو م سے پیکار کرتے ہوئے گزری جو انہوں نے سو چا قو م نے اسے رد کر دیا ،پھر بھی آ ج علا مہ اقبال کا تخیل پروان چڑھ رہا ہے ۔ قا ئداعظم کا مشن پھل پھو ل رہا ہے ۔ اگر فر د سو سا ئٹی کے مشوروں اور معاشرے کے بتائے ہوئے اصو لو ں پر نگاہ رکھے تو وہ قو م کا ایک بہترین دوست ثا بت ہو سکتا ہے ۔

ایک قطرے سے طو فا ن بننے کا تصور سمندر کی آ غوش میں ہے ۔ سا حل کے دوش پر نہیں جو فر د اپنی ملت سے را بطہ استوار رکھتا ہے ۔ اسے ہر ایک قدم پر فتح و ظفر کی نشا نیاں ملتی جا ئیں گی۔ لیکن جس نے اس نظا م سے علیحدگی اختیار کی ،بہت ممکن ہے وہ اپنی مو ت آپ ہی مر جا ئے ۔ بٹ صا حب نے اپنی چا ئے پی لی ، اور میری ٹھنڈی کروا دی۔ 

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Fard Qayam Rabt e Millat Se Hai is a social article, and listed in the articles section of the site. It was published on 02 August 2019 and is famous in social category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.