
انقلاب اور عوام کی بہتری
اس کیلئے آزاد اور غیر جانبدار خارجہ پالیسی ضروری ہے جائزہ لیں تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ پاکستان کے اکثر لوگ تبدیلی اور انقلاب کی بات کرتے ہیں ۔ توجوانوں میں خصوصاً اس حوالے سے جوش و خروش دیکھنے میں آیا ہے
سید بدر سعید
منگل 20 مئی 2014

(جاری ہے)
۔ عوام کی اسی رگ کو بھانپتے ہوئے ہر سیاسی لیڈر بھی تبدیلی اور انقلاب سے ہی اپنی تقاریر کا آغاز کرنے لگا ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا موجودہ حالات میں تبدیلی آسکتی ہے؟ کیا پاکستان ترقی کی جانب گامزن ہوسکتا ہے؟ کیا پاکستان کے عام شہریوں کے حالات بہتر ہوسکتے ہیں؟ کم از کم موجودہ حالات میں ان سوالوں کے جوابات انتہائی مایوس کن ہیں۔ یاد رہے کہ تبدیلی کا مطلب نہ تو حکومتی چہرے بدلنا ہے، نہ ہی کسی ایک کو ہٹ اکر اس کی جگہ دوسرے کو لانا ہے بلکہ یہاں تبدیلی کا مطلب معاشرے کی ترقی ہے۔ اگر پاکستان عالمی برادری میں اپنی پوزیشن مستحکم کرتا چلا جائے اور پاکستان کے عام شہریوں کو بہتر روزگار اور اچھی ملازمتیں ملنے لگیں تو اسے تبدیلی سمجھا جائے گا۔ عام مزدور ظلم کی جس چکی میں پس رہا ہے اگر وہ اس سے باہر نکلنے میں کامیاب ہوجائے تو یہی اصل تبدیلی ہے۔
یہاں کسی ایک شخص کے بدلنے سے کوئی تبدیلی ممکن نہیں بلکہ مجموعی طور پر معاشرے کا رویہ اور رجحانات تبدیلی ہونا ضروری ہیں۔ اس سلسلے میں سیاسی و مذہبی رہنما اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ عدم برداشت کے رویے کی حوصلہ شکنی کے ساتھ ساتھ اخالق، محبت اور تہذیب کو جگہ دینی ہوگی۔ دوسری جانب پاکستان کے دیگر ممالک سے تعلقات کی نوعیت ہے۔ پاکستان اندرونی طور پر بھی تبھی ترقی کرسکتا ہے جب عالمی برادری میں اسے ممتاز مقام ملنے لگے اور دنیا بھر سے اچھے تعلقات قائم رہیں۔ یہ ایک اٹل حقیقت ہے کہ ریاستیں ایک دوسرے کی مدد سے ہی ترقی کرتی ہیں۔ عالمی منڈیوں میں بہتر جگہ حاصل کرنا اور ملک میں سرمایہ کاری لانا بہت ضرور ہوتا ہے۔ دیکھا جائے تو یہ بات وضح نظر آتی ہے کہ ریاست کا مجموعی رویہ اور پالیسی اس سارے عمل پر بہت اثر انداز ہوتی ہے حکومتی کا دیگر ممالک سے رویہ اور تعلقات ہی کسی ریاست کی کامیابی یا ناکامی کی وجہ بنتا ہے۔
یہ ایک اٹل حقیقت ہے کہ ترقی کی شاہراہ پر سفر کرنے والی ریاستیں اپنی واضح رائے رکھتی ہیں۔ وی کسی ایک پلڑے میں اپنا وزن ڈالنے کی بجائے سبھی سے اچھے تعلقات استعار کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔ بدقسمتی سے پاکستان میں حکومت بدلتے ہی خارجہ پالسی میں بھی تبدیلی کردی جاتی ہے۔ پاکستان ایک دور میں ایک جانب جھکا نظر آتا تو دوسرے دور میں دوسری جانب جھکا ملتا ہے۔ اچھی ریاست کیلئے یہ ممکن نہیں ہوتا کہ وہ کسی ایک جانب انتہائی جھکاؤ ظاہر کر کے دوسری جانب موجود ممالک سے بگاڑ پید اکرے۔
ہم گزشتہ دور حکومت میں ایک ملک کی جانب جھکے ہوئے تھے تو اب اس کے مخالف کیمپ میں نظر آتے ہیں۔ یہ صورتحال باعث تشویش ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت اپنے فرض کا احساس کرتے ہوئے تمام برادر ممالک سے اچھے تعلقات قائم رکھے اور کسی ایک جانب جھکاؤ ظاہر کرکے دیگر ممالک سے تعلقات بگاڑنے کی بجائے متنازعہ معاملات میں خود کو غیر جانبدار رکھے۔
اگر واقعی ایسا ہوگیا تو پھر تبدیلی کا سفر بھی شروع ہوگا۔ ہر پانچ سال بعد بدلتی خارجہ پالیسی عالمی منڈیوں میں پاکستان کی ساکھ کمزور کرنے کاباعث بن رہی ہے۔ پاکستان کی ساکھ بہتر ہوگی تو ہی وطن عزیز ترقی کی منازل طے کرے گا۔ ضرور اس بات کی ہے کہ حکومت اپنی متنازعہ پالیسیوں پر نظر ثانی رکے اور ایسے اقدامات کرے جن کی امید کسی بھی اچھی ریاست سے کی جاسکتی ہو۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
متعلقہ عنوان :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
راوی کی کہانی
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
جنرل اختر عبدالرحمن اورمعاہدہ جنیوا ۔ تاریخ کا ایک ورق
-
کاراں یا پھر اخباراں
-
صحافی ارشد شریف کا کینیا میں قتل
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
بھونگ مسجد
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
مزید عنوان
Inqelab Or Awam Ki Behtari is a social article, and listed in the articles section of the site. It was published on 20 May 2014 and is famous in social category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.