کامیابی کے لئے ایک کوشش۔۔۔تحریر:عائشہ گلزار ملک

زندگی میں کبھی بھی ہمت نہیں ہارنی چاہیے۔ لوگ آپ کے جتنے بھی مخالف ہو اگر آپ سچے دل سے محنت کریں تو آپ کو کامیابی ضرور ملتی ہے۔ اس لئے دوسروں کی باتوں سے اپنا دل چھوٹا کبھی مت کریں بلکہ ہمیشہ کوشش کرتے رہیں کامیابی آپ کو ضرور حاصل ہوگی

ہفتہ 5 اکتوبر 2019

kamyabi ke liye aik koshish
 اس تحریر کا آغاز میں کچھ اس طریقے سے کرنا چاہتی ہوں۔جو لوگ کچھ نہیں کر سکتے وہ صرف تنقید کرتے ہیں۔یہ کوئی پانچ سال پہلے کی بات ہے کہ میرا جانا میرے آبائی گاؤں چک راجا میں ہوا۔اور وہاں جاکر میرا جانا میری کزن کے ساتھ اس کی یونیورسٹی میں ہوا۔میری کزن لائن میں لگی فارم جمع کروا رہی تھی۔جبکہ میں وہاں اکیلی بیٹھی ایک سیٹ پر اردگرد کے ماحول پر غور کر رہی تھی کہ اچانک ایک لڑکی سانس پھولے رنگ زرد میری برابر والی سیٹ پر بیٹھ گئی۔


میں اس کو حیرت کی نظر سے دیکھنے لگی وہ گھبرائی ہوئی تھی۔ آخر مجھ سے رہا نہ گیا تو میں نے اس سے سوال کیا کہ آپ اتنا کیوں گھبرائی ہوئی ہیں۔تو جواب میں اس نے مجھے کہا دراصل وہ ایک دور کے گاؤں سے یونیورسٹی میں پڑھنے آتی ہے۔ اور اسے آنے میں تقریبا تین گھنٹے لگ جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

اور آج وہ غلطی سے اپنا کارڈ بھول گئی تھی جس کی وجہ سے یونیورسٹی کے باہر کھڑا چوکیدار اس کو اندر آنے کی اجازت نہیں دے رہا تھا۔

آدھے گھنٹے کی بحث کے بعد اب جاکر معاملہ سلجھا تو وہ اندر آئی تھی۔وہ بھی ایک ٹیچر کی مدد سے اس کو اندر آنے کی اجازت ملی۔ان سب باتوں کے بعد میں نے اس سے سوال کیا آپ اتنی دور سے یونیورسٹی آتی ہیں۔تو یونیورسٹی میں تو ہوسٹل بھی ہے آپ ہوسٹل میں کیوں نہیں رہ کر پڑھتی۔جواب میں دراصل میں ایک گاؤں میں رہتی ہوں جہاں بہت ہی کم لوگ تعلیم یافتہ ہیں اور گاؤں کے لوگوں کی سوچ ہم سے نہیں ملتی ہے والد مجھے پڑھانا چاہتے ہیں۔

اور میں بھی ہر حال میں پڑھنا چاہتی ہوں اور ہوسٹل میں رہوں گی تو لوگ الٹی سیدھی باتیں کرتے رہیں گے اور اس طرح سے ہمارے گھر کے ماحول میں خرابی رہے گی۔ اس سے بہتر یہی ہے کہ میں روز آتی ہوں اور شام میں گھر پہنچتی ہوں لیکن گھر چلی جاتی ہو کیونکہ لوگ تو اتنا نہیں چاہتے کہ میں تعلیم حاصل کرو اور ان لوگوں میں زیادہ تعداد تو میرے اپنے ہی رشتے داروں کی ہے۔

آج مجھے مشکل ضرور ہے لیکن جس دن میری تعلیم مکمل ہو جائے گی تو میری یہ مشکل ختم ہوجائے گی۔اور جو لوگ آج ساتھ نہیں دے رہے وہ ایک وقت آنے پر ضرور میرا ساتھ دیں گے۔اس کے علاوہ ہمارے گاؤں میں جو چند لوگ تعلیم یافتہ ہے وہ یہ نہیں چاہتے کہ ان سے کوئی آگے بڑھ جائے۔اور جو غیر تعلیم یافتہ ہے ان کا رجحان ہی نہیں ہے تعلیمی میں۔اسی لیے میں محنت کر رہی ہوں کہ اتنی تعلیم حاصل کروں کہ اپنے گاؤں کے اسکول میں اپنے گاؤں کے لوگوں کے بچوں کو تعلیم دے سکوں۔

اور وہ لوگ جو پیسے کی کمی کی وجہ سے یا دور نہ جانے کی وجہ سے تعلیم اپنے بچوں کو نہیں دے پاتے ان کو اپنے ہی گاؤں میں آسانی سے تعلیم مل جائے بس اس وجہ سے میرے امی ابو اور میں اور میرا بھائی ہم سب بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔
ان سب باتوں کے بعد جب پانچ سال کے بعد اب جاکر مجھے پتا چلا کہ وہ لڑکی اپنے علاقے میں موجود ایک گورنمنٹ اسکول میں ٹیچر لگ چکی ہے۔

اور وہ اپنے گاؤں کے اور دوسرے آس پاس کے گاؤں کے بچوں کو تعلیم دے رہی ہے۔ اور اپنا اور اپنے ماں باپ کے خواب کو پورا کر چکی ہے۔میری اس تحریر کا مقصد زندگی میں کبھی بھی ہمت نہیں ہارنی چاہیے۔ لوگ آپ کے جتنے بھی مخالف ہو اگر آپ سچے دل سے محنت کریں تو آپ کو کامیابی ضرور ملتی ہے۔ اس لئے دوسروں کی باتوں سے اپنا دل چھوٹا کبھی مت کریں بلکہ ہمیشہ کوشش کرتے رہیں کامیابی آپ کو ضرور حاصل ہوگی۔

تعلیم کا مقصد صرف پیسا کمانا نہیں ہوتا جبکہ اپنے ساتھ ساتھ دوسروں کو بھی نفع پہنچانا ہوتا ہے اور ہمارے ملک کی ترقی بھی اسی میں ہے کہ ہم خود تعلیم یافتہ ہو اور دوسروں کو بھی آگے بڑھنے میں مدد کریں۔باقی وہ لوگ جو آپ پر تنقید کرتے ہیں یا آپ کو آپ کے مقصد سے پیچھے ہٹانے کے لیے طرح طرح کی باتیں بناتے ہیں۔تو یاد رکھیے وہ لوگ کچھ نہیں کر سکتے وہ صرف تنقید کرتے ہیں درگزر کرے اور آگے بڑھے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

kamyabi ke liye aik koshish is a social article, and listed in the articles section of the site. It was published on 05 October 2019 and is famous in social category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.