خبردار۔ تمباکو نوشی مضر صحت ہے !

انسدادِتمباکونوشی کے عالمی یوم 31مئی 2019ء کے موقع پر ایک معلوماتی تحریر

Akhtar Sardar Chaudhry اختر سردارچودھری جمعہ 31 مئی 2019

Khabardar - Tobbaco Noshi Muzar e Sehat Hai
سگریٹ نوشی منشیات میں سب سے سستا ،آسانی سے دستیاب ہونے والا نشہ ہے اورسب سے بڑی بات اسے قابل سزا نشہ نہیں سمجھا جاتا جیسے شراب ،افیون،ہیروئن ،چرس، وغیرہ کی قانونی طور پر ممانت ہے، ان کا استعمال ،بیچنا جرم سمجھا جاتا ہے ۔سگریٹ قانوناََ جرم نہیں ہے ۔وزارت صحت کی صرف اتنی سی ذمہ داری ہے کہ وہ ہر سگریٹ کی ڈبی پر یہ تحریر کروا دیتی ہے ” تمباکو نوشی مضر صحت ہے“ اس کا انجام منہ کا کینسر ہے اس کے بعد وزارت صحت کی ذمہ داری ختم ہو جاتی ہے، کیا ہی اچھا ہو کہ شراب کی بوتل پر ،چرس و ہیروئن کے پیکٹ پر ایسی ہی تحریر کا لیبل لگا دیا جائے ۔


دنیا بھر میں ہر سال 31 مئی کو انسدادِتمباکونوشی کا عالمی دن منایا جاتا ہے ۔اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے زیر اہتمام اس دن کو منانے کیلئے تمباکو نوشی کی تمام اقسام سے چوبیس گھنٹے کیلئے علامتی طور پر اجتناب کیا جاتاہے ۔

(جاری ہے)

اس دن کے منانے کا مقصد دنیا بھر کے انسانوں کو یہ پیغام دینا کہ سگریٹ نوشی انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ہے اور مختلف بیماریوں کا سبب بنتی ہے ۔


عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں تمباکو نوشی کا استعمال کرنے والے افراد کی مجموعی تعداد ایک ارب سے زائد ہے ۔یعنی ہر پانچواں فرد سگریٹ نوش ہے ۔ایک اندازے کے مطابق سالانہ تقریباً 60لاکھ افراد اس شوق کی نذر ہو جاتے ہیں۔دو کروڑ افراد سالانہ 20ارب روپے دھوئیں میں اڑا دیتے ہیں۔پاکستان میں ہر تیسرا شخص سگریٹ نوشی کی لت میں مبتلا ہے، ہمارے ملک میں ایسے بھی ہیں، جن کے پاس تین وقت کا کھانا کھانے کی اسطاعت نہیں ہوتی ،لیکن وہ سگریٹ ضرور پیتے ہیں، ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کی 16فیصد خواتین تمباکو نوشی کی لت میں مبتلا ہو چکی ہیں۔

سگر یٹ نوشی انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہے ہر آٹھ سکینڈ میں ایک شخص کی موت کا سبب بن رہی ہے۔
تحقیق سے ثابت ہو گیا ہے کہ نو فیصد سرطان کی وجہ تمباکو نوشی ہے ۔ سگریٹ نوشی کے بے شمار نقصانات ہیں ،جن سے سگریٹ پینے والے بھی آگاہ ہیں ۔مثلاََبھوک کا گھٹنا، تھکاوٹ کا بڑھنا،دماغی صلاحیتوں کا منشر ہونا،سانس آلودہ ہونا،چہرہ پھیکا ،دانت و ہونٹ کاسیاہ ہوجانا ۔

ڈپریشن،السر،جگر ،پھیپھٹرے ،گلے اور جبڑے کا کینسر،دل کے دورے ،بلڈپریشر جیسی بیماریوں اورتنگ دستی ،بے روزگاری اور افلاس و محتاجی ،سماجی و معاشرتی انتشار و بد نظمی ،وغیرہ سگریٹ نوشی قوت ارادی کو ختم کر دیتی ہے ۔
ہم سگریٹ کے عادی کیوں ہو جاتے ہیں ۔بڑی وجہ تجسس ہے ،پھر فلمی ستاروں اور اشتہارات کے دلفریب نظارے،بہت سی غلط فہمیاں مثلاََ غم کو بھلانے کے لیے وہ غم جاناں ہو یا غم جہاں سگریٹ پینا شروع کی جاتی ہے ۔

بیشتر سگریٹ نوش اسے تناوٴ میں کمی کے لیے استعمال کرتے ہیں۔سگریٹ میں موجود نکوٹین انسان کے اعصاب پراس طرح سوار ہوتی ہے کہ وہ سگریٹ پئے بغیر نہیں رہ سکتا۔ یہی وجہ ہے کہ ایک کمزور قوت ارادی کاحامل شخص کوشش کے باوجود بھی اس عادت کو ترک نہیں کرپاتا۔
سگریٹ چھوڑنا اتنا مشکل نہیں ہے جتنا بتایا جاتا ہے میں اس بارے میں یہ بات پورے یقین سے کہ رہا ہوں کہ کیا آپ حقیقت میں سگریٹ چھوڑنا چاہتے ہیں ۔

دراصل ہم اسے چھوڑنا نہیں چاہتے ۔اگر ہم فیصلہ کر لیں تو ترک سگریٹ نوشی مشکل نہیں ہے ۔زیادہ وقت ان کے ساتھ گزاریں جو سگریٹ نہیں پیتے ،خود کو مصروف کریں ،ہاتھوں میں تسبیح یا ڈائری ،منہ میں سوئف یا الائچی رکھ سکتے ہیں اور دل میں ذکر الہی جاری کر لیں ،ہر وقت یاحیی یا قیوم کا ورد کریں ۔
جب سگریٹ کی طلب ہو تو خود سے عہد کریں میں قوت ارادی کا مضبوط ہوں ،میرا فیصلہ ہے میں سگریٹ نہیں پیوں گا ۔

اس کے ساتھ خود ترغیبی کے ذریعے خود کو ہی سگریٹ کے خلاف لیکچر دیں ۔مراقبہ ، یوگا اور پابندی سے ورزش کرنے سے سگریٹ نوشی سے نجات مل جاتی ہے کیونکہ نکوٹین کی طلب میں اس وقت کمی آجاتی ہے جب ورزش کی جا رہی ہوتی ہے ۔لیکن سب سے اہم آپ کی قوت ارادی ہی ہے ،آٹو سجیشن ہی ہے ،خود کو سمجھانا ترغیب دینا، اپنی صحت کے لیے ہے ۔خاندان کے لیے۔بچوں کے لیے ۔

آپ نے خود فیصلہ کرنا ہے اور اس پر ڈٹ جانا ہے ۔
 رمضان المبارک میں افطار ی کے فوری بعد سگریٹ نوشی کرنے سے امراض قلب کے خطرات میں اضافہ ہوجاتا ہے۔افطار ی کے فوری بعد جو لوگ سگریٹ پیتے ہیں انہیں جسمانی جھٹکوں اور ہاتھ اور پاؤں میں کپکپاہٹ کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اس کے علاوہ چکر بھی آتے ہیں۔ اس لیے کہ طویل وقفے کے بعد سگریٹ پینے سے جسم کا تمام مدافعتی نظام درہم برہم ہوتا ہے ،جب کہ تھوڑے وقفے سے سگریٹ پینے پر ایسا نہیں ہوتا، رمضان کے مہینے سے فائدہ اٹھا کر سگریٹ نوشی ترک کرنے کا آغاز کیا جانا چاہیے اور روزے کے طویل اوقات کے دوران جسم کے تمباکو کے عدم استعمال کی عادت سے مستفید ہونا چاہیے۔


آکسفورڈ یونیورسٹی نے''ویپ' 'کو ورڈ آف دی ایئر قرار دیا جو ای سگریٹ سے متعلق ایک ورڈ ہے مگر تمباکو نوشی کے بارے میں کیا خیال ہے جو کینسر، فالج اور امراض قلب کا سبب ہوتی ہے اور اس لت سے پیچھا چھڑانا مضبوط ترین قوت ارادی کے مالک افراد کے بھی بس کی بات نہیں ہوتی۔ایک بار ایسا کرنے کی کوشش کریں اور پھر دیکھیں صحت پر کس حد تک ڈرامائی انداز میں بہتری آتی ہے درحقیقت بغیر سگریٹ کے اولین چوبیس گھنٹے ہی سے دل کے دورے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔

تو پھر کیا آپ اس عادت سے چھٹکارا چاہتے ہیں؟ اگر ہاں تو یہ چند مفید نکات اس حوالے سے بہت مددگار ثابت ہوں گے۔
ایک تحقیق کے مطابق مراقبے کی مشق سے تمباکو نوشی کے عادی افراد کے لیے اس لت سے چھٹکارا پانا آسان ہوجاتا ہے چاہے آپ اسے چھوڑنے کی کوشش نہ بھی کر رہے ہو۔ جو افراد کاروباری ہفتے کے آغاز پر سگریٹ نوشی سے گریز کرنے کوشش شروع کرتے ہیں ان کی کامیابی کا کافی زیادہ امکان ہوتا ہے۔

نکوٹین کی طلب میں اس وقت کمی آجاتی ہے جب ورزش کی جا رہی ہوتی ہے کیونکہ جسمانی مشقت کے دوران دماغ سیروٹینین اور ڈوپامائن جیسے کیمیکل خارج کرتا ہے جو خوشی اور راحت کے احساس کو بڑھاتے ہیں۔سگریٹ کی کشش اس وقت دم توڑ جاتی ہے جب ہمارا دماغ اس کا تعلق بدبو سے جوڑ دیتا ہے، ایک حالیہ تحقیق کے مطابق دماغ کے رویے میں یہ تبدیلی اس وقت آتی ہے جب ہم سو رہے ہوتے ہیں۔

بیشتر سگریٹ نوش اسے تناؤ میں کمی کے لیے استعمال کرتے ہیں تاہم ایک امریکی تحقیق کے مطابق دیگر آرام دہ سرگرمیاں بھی یہی اثرات مرتب کرتی ہیں، یوگا یا آرام کی مشق ذہن کو تناؤ اور پریشانیوں کو دور رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
 پھلوں اور سبزیوں کا استعمال تمباکو نوش افراد کو سگریٹ سے پاک طرز زندگی بسر کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

جو لوگ بارہ ہفتے تک ویٹ لفٹنگ کے پروگرام کا حصہ بنتے ہیں ان کے تمباکو نوشی چھوڑنے کے امکانات دوگنا زیادہ ہوتے ہیں خاص طور پر ان افراد کے مقابلے میں جو ڈمبلز سے دور بھاگتے ہیں۔کئی بار جب آپ سگریٹ خریدنے باہر نکلیں تو اپنے کسی پالتو جانور کو بھی ساتھ لے لیں، ایک محقق کے مطابق تمباکو نوشی سے آپ اپنے ان بے زبان ساتھیوں کی زندگیوں کو بھی خطرے کا شکار بنا دیتے ہیں اور ان سے محبت کرنے والے ان کا خیال رکھتے ہوئے تمباکو نوشی ترک کرنے کے عزم پر عملدرآمد کرنے میں بھی کامیاب رہتے ہیں۔

گروپ یا انفرادی بلکہ فون پر بھی مشاورت سے سگریٹ چھوڑنے کا امکان گیارہ فیصد تک بڑھایا جاسکتا ہے،
پُرجوش سرگرمیوں کا حصہ بننا بھی دماغ کے ریورڈ یا انعام کا لالچ کرنے والے حصے کے لیے اسی طرح سکون کا باعث بنتا ہے جیسے نکوٹین، کسی نئے مشغلے کو اپنانے سے سگریٹ کی خواہش میں کمی آتی ہے۔ اس لت سے چھڑانے کی سوچ جلد دم توڑ جاتی ہے لہذا اس کے لیے مختلف اقدامات کرنا پڑتے ہیں، خاص طور پر تحریر جیسے یہ لکھنا کہ یہ اپنی صحت کے لیے ہے؟ خاندان کے لیے؟ کیونکہ وہ بہت مہنگی ہے؟ جو بھی آپ کا مقصد ہو اسے تحریر کردیں کیونکہ یہ ہمیں اپنے عزم کو یاد رکھنے میں زیادہ مددگار ثابت ہوتا ہے۔

اپنے ذہن میں سگریٹ کا خیال نہ لانا ہوسکتا ہے درست لگتا ہو مگر ایسا زیادہ طویل عرصے تک نہیں ہوسکتا، اپنے ذہن سے سگریٹ کو مکمل طور پر نکال دینا ان کے اندر اس لت کی خواہش کو کچھ عرصے بعد بہت شدت سے جگانے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
آخر میں حکومت و دیگر متعلقہ اداروں سے کہنا چاہتا ہوں کہ تمباکو نوشی کی ممانعت کے 2002ء کے قانون کے مطابق عوامی مقامات، عوامی ٹرانسپورٹ، عوامی انتظار گاہوں، ہسپتالوں اور دفاتر میں سگریٹ نوشی پر پابندی ہے اور خلاف ورزی کرنیوالے کو جرمانہ یا قید کی سزا ہو سکتی ہے ۔ لیکن ایسے قانون کا کیا فائدہ جہاں قانون پر عمل نہیں ہوتا۔اگر حکومت اس قانون پر عمل یقینی بنائے تو کافی حد تک سگریٹ نوشی میں کمی لائی جا سکتی ہے ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Khabardar - Tobbaco Noshi Muzar e Sehat Hai is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 31 May 2019 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.