کھابے ، گلگت بلتستان کے ۔۔۔

پاکستان اتنا وسیع ہے کہ اس کے مختلف حصوں میں ثقافت کے رنگ تو بدلتے ہی بدلتے ہیں ساتھ میں کھانوں کی خوشبو اور ذائقے بھی بدل جاتے ہیں

Dr Syed Muhammad Azeem Shah Bukhari ڈاکٹر سید محمد عظیم شاہ بُخاری جمعہ 2 اکتوبر 2020

Khabe Gilgit Baltistan K
پاکستان اتنا وسیع ہے کہ اس کے مختلف حصوں میں ثقافت کے رنگ تو بدلتے ہی بدلتے ہیں ساتھ میں کھانوں کی خوشبو اور ذائقے بھی بدل جاتے ہیں یہاں ہر خطے کا دسترخوان مختلف اور منفرد ہے ۔ یہاں ہم بات کریں گے پاکستان کے سر کے تاج گلگت بلتستان کے مشہور کھابوں کی۔
میدانی علاقوں اور پہاڑی علاقوں کے کھانوں میں ایک واضح فرق ہوتا ہے
نمکین چائے
اُن کے مطابق ہم ہُنزہ والے میٹھی چائے نہیں پیتے ۔

جی ہاں! یہاں کی چائے نمکین ہوتی ہے اور وہ اسے ہی پسند کرتے ہیں۔ یہ رواج پورے گلگت بلتستان میں ہے ۔
گُورے گیالنگ
گینانی کے تہوار پر بنائی جانے والی یہ مشہور ڈش جو سے بنائی جاتی ہے ۔ جو کو بھون کر اس میں پانی ڈالا جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

پھر آٹے کی طرح ہو جانے پر گوندھ لیتے ہیں اور اس کی روٹی بنائی جاتی ہے جس پر گیری کا تیل لگایا جاتا ہے ۔

اسے عموماً ناشتے میں نمکین چائے کے ساتھ کھایا جاتا ہے لیکن آپ اسے چائے کے بغیر بھی کھا سکتے ہیں۔ اصل میں یہ ایک تہوار کی ڈش ہے ۔
ممتُو
ممتو، پاکستان کے انتہای شمال میں اسکردو اور ہنزہ -نگرکی ایک مزیدار ڈش ہے اسے آپ گلگت بلتستان کا سموسہ بھی کہہ سکتے ہیں فرق صرف اتنا ہے کہ یہ گھی یا تیل میں نہیں تلا جاتا بلکہ اسٹیم یعنی بھاپ پر پکایا جاتا ہے ۔

''شمال کا ڈمپلنگ''کہلائی جانے والی یہ ڈش چین سے تعلق رکھتی ہے جسے بعد میں یہاں کے لوگوں نے اپنایا اور آج یہ گلگت بلتستان کا مشہور ''کھابہ''ہے ۔
بھاپ پر پکائی جانے والی اس ڈش میں گائے یا بھیڑ کا قیمہ، پیاز، لہسن اور ہری مرچ سے بنایا گیا مصالحہ،آٹے اور میدے کے ورق میں بھرا جاتا ہے اور تیار ہو جانے کے بعد اسے مختلف چٹنیوں اور سِرکے کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے ۔

اپنی انتہائی زیادہ ڈیمانڈ ہونے کے بعد ممتو ، لاہور اور پنڈی میں بھی ملتا ہے ۔
چاپشورو/ شارپشورو
چاپشورو یا شارپشورو کو ہُنزہ کا پیزا کہا جائے تو کچھ غلط نہ ہو گا۔ پیزا نما یہ ڈش روٹی سے ملتی جلتی ہے جس کے اندر لذیز مصالحہ بھرا جاتا ہے ۔
سب سے پہلے گندم کے آٹے سے روٹی بنائی جاتی ہے جس پر مصالحہ رکھا جاتا ہے ۔

یہ فِلنگ گائے یا یاک کے گوشت میں مختلف اجزاء جیسے ٹماٹر، پیاز، ہری مرچ اور مصالحے شامل کر کہ بنائی جاتی ہے ۔ اس کے بعد اس پر ایک اور روٹی رکھ کر اس کے کناروں کو خوبصورت طریقے سے موڑ دیا جاتا ہے ۔ ایک بڑے توے پرر کھ کر دس سے پندرہ منٹ تک پکایا جاتا ہے اور سُنہرا ہونے پر اتار لیا جاتا ہے ۔ کچھ لوگ اسے پیزا کی طرح ٹکڑے کر کہ کھاتے ہیں جبکہ کچھ بیچ میں سے روٹی کی پرت اُٹھا کر مزے سے کھاتے ہیں۔


دیرم فِٹی
یہ گندم سے بنائی جاتی ہے ۔ اس کے لیئے گندم کو پہلے کچھ عرصہ نمی والی جگہ پر رکھنا پڑتا ہے جس سے اس میں مِٹھاس آ جاتی ہے ۔ بعد میں اس کے آٹے سے روٹی بنا کر پراٹھے کی طرح خوبانی کے تیل میں پکایا جاتا ہے ۔ کچھ لوگ بادام کا روغن بھی لگاتے ہیں۔ پھر اسی پراٹھے کو ٹکڑے کر کے یا پیس کہ دیسی گھی میں پکا کر پیش کیا جاتا ہے ۔

نشاستے سے بھرپور یہ غذا ہُنزہ میں طاقتور تصور کی جاتی ہے جسے زیادہ تر کسان کھیتوں میں کام کرنے کے دوران ساتھ لے جاتے ہیں۔
مُولیدا
یہ دہی سے بنایا جاتا ہے۔ دہی میں گندم کی روٹی کے باریک ٹکڑے ڈال کرپیاز، نمک، دھنیا ڈالا جاتا ہے ۔ مِکس کرنے کے بعد اسے گاڑھا کیا جاتا ہے اور پھر گیری کا تیل ڈال کر بنایا جاتا ہے ۔


یاک کا گوشت
پاکستان کے دوسرے علاقوں کے بر خلاف یہاں بھینسیں وغیرہ بہت کم ہیں۔ یاک یہاں کا عام اور مشہور جانور ہے ۔ یہاں یاک کا دودھ اور گوشت زیادہ استعمال کیا جاتا ہے ۔ یاک کا دودھ بہت گاڑھا ہوتا ہے جس سے چائے نہیں بنائی جا سکتی۔ جبکہ اس کا گوشت مارخور کی طرح تاثیر میں گرم اور گہری لال رنگت کا ہوتا ہے ۔


کیلاؤ
اس کو گلگت بلتستان کی دیسی چاکلیٹ بھی کہا جا سکتا ہے جو چترال میں بھی یکساں مقبول ہے ۔ کیلاؤ ضلع غذر کی مشہور سوگات ہے جس میں اخروٹ ، بادام، گیری اور خشک خوبانیوں کو ہار کی شکل میں دھاگوں میں پرو دیا جاتا ہے ۔ دوسری طرف انگور کے رس کو آگ میں خوب پکایا جاتا ہے اور اچھی طرح گاڑھا ہو جانے کے بعد ان گریوں کے ہار کو اس میں بھگو کردو تین ہفتوں تک اچھی طرح سُکھایا جاتا ہے ۔

یہ سوغات زیادہ تر سردیوں میں بنائی جاتی ہے اور طاقت سے بھرپور ہوتی ہے ۔ اس کو مکمل دیسی طریقے سے گھروں میں بنایا جاتا ہے ۔
 بٹرنگ داؤدو
ہُنزہ کا روایتی سُوپ جو سردیوں میں خوبانی سے بنایا جاتا ہے ۔ یہ سردیوں کے موسمی امراض اور قبض میں بھی مفید تصور کیا جاتا ہے ۔ یہ خُشک خوبانیوں میں چینی ،پانی اور لیموں کا رس ملا کر تیار کیا جاتا ہے ۔

یہ سوپ ہُنزہ کے ہر گھر میں بنایا جاتا ہے ۔
اب چلتے ہیں گلگت بلتستان کی کچھ خاص سوغاتوں کی طرف جو پاکستان کے اس حِصے کا خاصہ ہیں۔
گلگت بلتستان کے مشہور پھل
ہُنزہ اور نگر کے پھلوں میں سب سے مشہور چیری ہے جو یہاں وافر مقدار میں اگائی جاتی ہے ۔ ہُنزہ کی کالے رنگ کی رس بھری چیری ملک اور بیرونِ ملک تک بھیجی جاتی ہے ۔

اس کے علاوہ یہاں کی خوبانی بھی اپنی مثال آپ ہے ۔ انتہائی میٹھی اور خوش ذائقہ۔ یہاں سیب، اخروٹ، ملبیری، بادام اور شہتوت بھی وافر مِلتے ہیں۔
اشکین
پیلے رنگ کی لکڑی نُما یہ جڑی بوٹی بہت اوپر پہاڑوں سے حاصل کی جاتی ہے ۔ مقامیوں کے مطابق یہ جوڑوں اور ہڈیوں کے درد میں انتہائی مفید ہے ۔ گرم تاثیر کی وجہ سے اسے تھوڑی مقدار میں دودھ میں مِلا کر پیا جاتا ہے ۔ اشکین کا ایک ٹکڑا سو روپے میں باآسانی مل جاتا ہے -
ڈاکٹر محمد عظیم شاہ بخاری

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Khabe Gilgit Baltistan K is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 02 October 2020 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.