
ایل این جی معاہدہ
حکومت کی خاموشی شکوک وشبہات پیداکررہی ہے
جمعہ 20 نومبر 2015

ملک میں توانائی بحران ختم کرنے اور پٹرول کے متبادل سستے ذرائع کرنے کیلئے پہلے سی این جی کامنصوبہ پیش کیاگیا اور اب سی این جی کامتبادل ایل این جی لانے کی باتیں کی جارہی ہے۔گزشتہ ماہ تک توایل این جی کے حوالے سے صورت حال بہتر نظر آرہی تھی لیکن گزشتہ دنوں یک دم منظرنامے پر گہرے بادل چھا گئے۔
پاکستان ایک عرصہ سے توانائی کے شدید بحران کاشکار ہے۔ ہمارے ملک میں گرمیوں میں طویل لوڈشیڈنگ معمول کی بات ہے توسردیوں میں گیس کی بندش شروع ہوجاتی ہے۔اسی طرح سوئی گیس کے ساتھ ساتھ سی این جی پر بھی پابندی لگادی جاتی ہے۔ گیس اور بجلی کی اس قلت کااثربراہ راست ملک معیشت پر بھی پڑتا ہے۔ایک طرف ملک بھر کے سی این جی اسٹیشنز کا کاروبار تباہ ہوچکاہے تودوسری جانب پبلک ٹرانسپوٹ کے کرایوں میں اضافہ ہوتا رہتا ہے۔
(جاری ہے)
یہاں سوال یہ ہے کہ پاکستان اور قطرکے درمیان ہونے والے معاہدے میں ایل این جی کی قیمت کیاہوگئی؟اس سلسلے میں عام رائے یہ ہے کہ اگریہ ایل این جی پٹرولیم کی نسبت کم ازکم 20سے 30 فیصد سستی ہوتب ہی قابل قبول ہوسکتی ہے۔ اسی طرح یہ خدشہ بھی ظاہر کیاجارہا ہے کہ یہاں بھی اوگرا کی طرز پر ایک ایسا مافیا سامنے آجائے گا جو ہر مہینے نئی قیمتیں طے کرتا رہے گا جس کی معیاد پندرہ برس تک ہوگی لیکن کسی کویہ علم ہی نہیں کہ اس معاہدے کے تحت 15برس تک ملنے والی ایل این جی کی قیمت کاتعین کون کرے گا اور ان میں اضافہ یاکمی کاذمہ دار کون ہوگا؟ ہم ایک نیااور بڑا معاہدہ کرنے جارہے ہیں لیکن کسی یہ علم ہی نہیں کہ معاہدہ کن شرائط پر طے یارہاہے اور اس سے قوم کوفائدہ ہوگایا یہ سفید ہاتھی بن کر ہمارے سرپر سوار ہوجائے گا۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکرہے کہ ایل این جی سے قبل سی این جی کاتجربہ ہوچکاہے۔ پٹرولیم کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر متبادل ذرائع کے طور پر سی این جی متعارف کرائی گئی۔ اس وقت امید کی جارہی تھی کہ سی این جی قوم کی مشکلات اور انرجی کے بحران کے خاتمے میں مددگار ثابت ہوگی۔ بدقسمتی سے یہ تجربہ بری طرح ناکام ہوگیا۔سوال یہ ہے کہ کیا ہم ایل این جی کی صورت ایک بار پھر ایسا ہی بھیانک تجربہ کرنے جارہے ہیں؟
ضرورت اس امرکی ہے کہ وزارت پٹرولیم ماضٰ کے تجربات سے سبق سیکھے اور محض ” کمیشن مافیا“ کیلئے ایسے منصوبے تشکیل نہ دے جوقومی خزانے پر بوجھ بن جائیں۔ تادم تحریرصورت حال گھمبیر ہے اور مختلف حلقوں کی جانب سے تشویش کا اظہار کیاجا رہاہے۔ عام طور پر جب کسی ملک کے سال بڑا معاہدے طے پاجائے تو حکومت کی جانب سے اس کاباقاعدہ اعلان کیاجاتا ہے اور اس کی بڑی کامیابی قرار دیاجاتاہے، اس بارالٹی گنگابہہ رہی ہے۔ غیرملکی ادارہ تویہ اطلاع دے رہا ہے کہ معاہدہ طے پاگیا لیکن حکومتی عہدے داروں کاردعمل ایسا تھا جیسے ان سے کوئی بڑا جرم سرزد ہوچکاہے۔ اس سے پہلا تاثر یہی پیداہوتا ہے کہ معاہدے کی آڑ میں کوئی بڑی نجی ڈیل کرلی گئی ہے لہٰذا تفصیلات منظرعام پرلانے سے گریز کیاجارہاہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت اسی سلسلے میں قوم کو اعتماد میں لے۔ معاہدے کی اجازت متعلقہ اداروں سے لی جائے۔ عین ممکن ہے کہ قطر گیس معاہدہ ملک کی تقدیر بدل دے لیکن 15 سال تک کا اگلے 15 برس کے حالات کاجائزہ لے کر تفصیلات طے کرنا ضروری ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
LNG Muahida is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 20 November 2015 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.