
مودی کے ساتھ من کی بات، پاکستان کے لئے طبل جنگ۔۔۔۔
صدر اوبامہ آل انڈیا ریڈیو کے شو’من کی بات‘ میں نریندرا مودی کے ساتھ ہم نوائی کریں گے ۔۔ریڈیو سٹوڈیو کے باہرری پبلک ڈے تقریب کے مہمان خصوصی بنیں گے۔۔ اور من کی دیگر باتیں کریں گے
نازش ظفر پیر 26 جنوری 2015

صدر اوبامہ کے اس اعلان کے ساتھ ہی ہال تالیوں سے یوں گونجا جیسے سپاہ کا لشکر، سالار کی پکار پر لبیک کہہ رہا ہو۔۔ اگر کہیں اس نعرے کی پکار پر خا موشی کے سوا کچھ نہیں ملتا تو وہ ' وہ سر زمین ہے جسے میدان جنگ قرار دیا جا رہا ہے۔
پاکستان میں وزیر داخلہ سے داعش کی موجودگی بابت سوال کیا جائے تو ایسے الزامات کو حکومت کے خلاف سازش قرار دے کر دامن جھاڑ لیتے ہیں ۔
(جاری ہے)
کانوں سے بہری وزارت داخلہ کو ممکن ہے داعش کی موجودگی کی شنید نہ پڑی ہو لیکن کیا ملتان ، لاہور اور اسلام آباد سمیت چھوٹے بڑے شہروں میں لگے پوسٹر اور افغان مہاجرین بستیوں میں بٹتے ہوئے پمفلٹ دکھائی بھی نہ دئیے۔۔۔
تین روز قبل بنگلہ دیش سے چار داعش جنگجو گرفتار ہوئے ۔۔ سخاوت الکبیر، انور حسین ، ربی الاسلام اور نذر السلام ۔۔ گرفتار شدگان نے تفتیش کے دوران پاکستان میں ٹریننگ لینے کا اعتراف کیا۔۔
القاعدہ کی طرز پر داعش کے منصوبوں میں بھی خطہ خراسان کے لئے خصوصی پلاننگ موجود ہے۔ پاکستان، افغانستان، بھارت، بنگلہ دیش اور مشرق وسطی کے چند علاقوں سمیت اس جغرافیائی خطے میں دہشت گردی کی باگ ڈور ، سابق طالبان لیڈر ملا سعید اورکزئی کو د ینے کی خبر بھی ابلاغ عامہ پر آچکی ہے۔۔ لیکن ابلا غ شائد واقعی عامہ یعنی عوام کے لئے تھا، خواص یعنی سیکیورٹی زمہ داران کے لئے نہیں ۔۔۔
بدھ کے روز شام سے ترکی کے راستے پاکستان آنے والے داعش جنجو یوسف السلفی کی دو ساتھیوں سمیت گرفتاری بھی ہو چکی۔۔
لیکن ملک میں داعش کی موجودگی اور کارروائیوں کے متعلق اقرار ابھی باقی ہے۔ ان کی کارروائیوں سے نمٹنے اور ملک کو ان سے پاک کرنے کا قومی ایکشن پلان ۔۔ شائد خدا نخواستہ ایک اور پشاور حملے جیسے واقعے کا منتظر ہو۔۔
سٹیٹ آف یونین خطاب میں جنگ کا طبل بجاتے ہی اوبامہ بھارت یاترا پر روانہ ہوگئے ۔۔ دس سال تک نریندر مودی کو ویزہ نہ دینے والا ملک ان کے پردھان مندری بننے کے بعد بغل کی چھری بھول کر ۔ منہ کی رام رام سننے کو تیار ہے۔۔۔
صدر اوبامہ آل انڈیا ریڈیو کے شو'من کی بات' میں نرندر مودی کے ساتھ ہم نوائی کریں گے ۔۔ریڈیو سٹوڈیو کے باہرری پبلک ڈے تقریب کے مہمان خصوصی بنیں گے۔۔ اور من کی دیگر باتیں کریں گے۔۔
صدر اوبامہ کی ایشیاء پیسیفک پالیسی اور نریندر مودی کی ایکٹ ایسٹ پالیسی کے لیے ملاقات انتہائی ساز گار ہوگی۔۔ دو بڑی جمہوری قوتوں کا ملاپ یوں بھی فطری ہے اور چین کے خلاف موثر حریف بننے کی بھارتی صلاحیت اس ملاپ کو چار چاند لگا تی دکھائی دیتی ہے۔۔ پاکستان کے لیے ایسے میں اوبامہ کے پاکستان نہ آنے کی شکائت اول تو بنتی ہی نہیں، بنتی ہو تو سیکیورٹی کے بندو بست کے لئے پہلے ایک کل جماعتی کانفرنس بلا لی جائے۔۔۔
توانائی، ماحول اور معاشی منصوبے ملاقاتی ایجنڈا کا حصہ ہیں۔۔ پاکستان کے ساتھ ورکنگ باوٴنڈری پر فائرنگ کے واقعات سمیت، انسانی حقوق کی دوسری خلاف ورزیاں شائد شامل گفتگو نہ ہوں۔۔
خطے میں طاقت کا پلڑا یوں ایک طرف جھک جانے پر پاکستان کا دفاع کیا ہوگا۔ ایک طرف انتہا پسند سیاسی جماعت کا لیڈر اقوام عالم کی ہمدردی اور تعاون سمیٹنے میں کامیاب ہو رہا ہے دوسری طرف دہشت گردی کی جنگ میں امریکہ کا حلیف بن کر پچاس ہزار جانیں گنوا کر بھی پاکستان اقوام عالم کے سامنے کٹہرے میں کھڑا دکھائی دیتا ہے۔۔سوال وہی پرانا یہ ملک ملزم ہے یا مدعی ؟ صحت جرم کا انکار کیوں کر کرے، کسے وکیل کرے اور کس سے منصفی چاہے۔۔۔
اس سے پہلے کہ پتھر کے دور میں بھیجنے کی دھمکی داعش کے حوالے سے دی جائے۔۔۔ ڈو مور کی گردان اور زور پکڑ جائے۔۔ ڈرونز کی نئی کھیپ آئی ایس کمانڈروں کے تعاقب میں اتاری جائے۔۔ پاکستانی سیاسی اور عسکری قیادت داعش کے ہاتھوں پشاور جیسے بڑے واقعے کا انتظار کئے بغیر اس نئے فنے کا سر قلم کرنے کی منصوبہ بندی اور کارروائی کیوں نہیں کرتی۔۔ لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ مسئلے کی موجودگی کو تسلیم کیا جائے۔۔۔
صدر اوبامہ ایک نئی جنگ کا طبل بچا چکے۔۔ میدان جنگ اگر ایک بار پھر پاکستان کی سر زمین قرار پائی تو پچاس ہزار مزید جانوں کی قربانی دی جاسکتی ہے یا یہ جنگ اپنے بل بوتے پر لڑ کر پاکستان کو داعش اور امریکہ دونوں کی فتنہ انگیزی سے محفوظ بنایا جا سکتا ہے۔۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
متعلقہ عنوان :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
جنرل اختر عبدالرحمن اورمعاہدہ جنیوا ۔ تاریخ کا ایک ورق
-
کاراں یا پھر اخباراں
-
صحافی ارشد شریف کا کینیا میں قتل
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
بھونگ مسجد
مزید عنوان
Modi K Sath Man Ki Baat is a international article, and listed in the articles section of the site. It was published on 26 January 2015 and is famous in international category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.