نہاریوں کا رزق گندی نالیوں میں

نہاریوں کا کہنا ہے ایک وقت تھا سونا کی تلاش مفت تھی اب تو صرافوں نے صرافاں بازاروں کا زیادہ بولی دینے والے نہارے کو ہی اجازت ملتی ہے آگے نہارے کا مقدر سونا ملے یا نہ ملے اس کے علاوہ صرافوں کی دوکانوں کا کوڑا بھی خریدنا پڑتا ہے

Riaz Ahmad Shaheen ریاض احمد شاہین بدھ 12 فروری 2020

nihariyon ka rizaq gandi naliyon mein
سونا کا شمار انتہائی قیمتی دھاتوں میں زمانہ قدیم سے چلا آرہاہے اور ملکوں کی معاشی اقصادی حالت کا انحصار خزانہ میں سونا کے ذخائرپر ہوتا ہے یہ قیمتی دھات پہاروں سے نکالی جاتی ہے جبکہ صدیوں سے سونے کے زیورات خواتین کے حسن سنگارکیلئے استعمال ہوتے آرہے ہیں موجودہ حالات اور سونا کی آسمان کی آسمان سے کرتیں قیمتوں نے عام طبقہ کی خواتین سے سونے کے زیورات کی پسند کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے چھین لیا ہے اس کے باوجود ہر حکومت اس قیمتی دھات کی تلاش کیلئے سرگرم عمل رہیتی ہے مگر ایک عام طبقہ ایسا بھی ہے جو نسل در نسل سونا کی تلاش میں رہتا ہے ۔

ان کا کہنا ہے ان کا رزق روٹی گندی نالیوں میں بکھیراپڑا ہے ان کو نہاریہ کے نام سے پکارا جاتا ہے۔
 نہارے صرافاں بازاروں زرگروں کے مکانوں کی گندی نالیوں پر بیٹھے سونے کی تلاش کیلئے ان نالیوں کو کھرچ کھرچ کر گند ایک لوہے کے تسلے میں ڈال کر اس گند کو نالی کے گندے پانی سے باربار نتھارنے کا سلسلہ جاری رکھتے ہیں اس وقت تک کہ اس تسلے میں سے تمام گند مٹی نکالنے کے بعد اس میں ٹھوس اشیاء باقی رہ جاتیں ہیں ں نہاریہ ان ٹھوس اشیاء کی گھنٹوں رگڑئی جاری رکھتا ہے اور لوہا پیتل تانبا پتھر اور کرنسی کے سکے نکال کر الگ کرنے کے بعد باقی گند کی رگڑئی اپنے فن کو بروٴئے کار لاتے ہوئے سونے کے ذرات تک الگ کر کے اپنا رزق گھر لے جاتا ہے مگر اس کیلئے نہارے کی گندی نالیوں میں گھنٹوں کی محنت کا صلہ اس کو مل جاتا ہے۔

(جاری ہے)

 نہاریوں کا کہنا ہے ایک وقت تھا سونا کی تلاش مفت تھی اب تو صرافوں نے صرافاں بازاروں کا زیادہ بولی دینے والے نہارے کو ہی اجازت ملتی ہے آگے نہارے کا مقدر سونا ملے یا نہ ملے اس کے علاوہ صرافوں کی دوکانوں کا کوڑا بھی خریدنا پڑتا ہے صراف کاریگروں کے ہاتھوں زیورات کی تیاری کے دوران سونے کے ذرات اس گند سے مل جاتے ہیں قسمت جاگ اُٹھے تو سونے کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے بھی مل جاتے ہیں اچھی خاصی کمائی ہو جاتی ہے چند سال قبل گو جرانوالہ کے ایک نہارے نے ایک صرافوں کی قدیم دوکان کا کوڑا خریدا اس نے محنت کی اس گندسے پندرہ تولہ سونا اس نے تلاش کر لیا اس نہارے کا کہنا تھا میں نے اپنی بیٹیوں کی شادی کے اخراجات پورے کر لئے نہاریوں کا زرگروں سے کاروباری رشتہ جڑا ہوا ہے۔

 نہاریوں کواس گند سے جہاں سونا ملتا ہے وہاں سکے بھی جو کہ نالیوں میں گر جاتے ہیں وہ بھی مل جاتے ہیں ان کے خاندانوں کا وسیلہ گندی نالیاں ہی ہیں مگر نہارے کی سونا کی پہچان اور اس کی تلاش ان کے خاندانوں میں ان کے آباوٴ اجداد سے چلی آ رہی ہے اسی طرح صرافوں کے گھروں کے باہر نالیوں سے بھی سونا مل جاتا ہے جبکہ صرافوں کاکہنا ہے جہاں کاریگر زیورات کی چھلائی اور پالش کرتے ہیں وہاں سونے کے ذرات اُڑتے ہیں جو گند کا حصہ بن جاتے ہیں نہارے گند سے اندازہ لگا لیتے ہیں ان نہاریوں کا کہنا ہے بد بو تعفن والی گندی نالیوں کے گند اور گندے پانی میں باربار ہاتھ ڈالنا اور گھنٹوں اس ماحول میں رگڑئی جاری رکھنا کوئی آ سان کام نہ ہے اپنے خاندان کی کفالت کرنے کیلئے یہ کام اور محنت کی جاتی ہے اس کا صلہ بھی ملتا ہے محنت مزدوری کرنا ہی انسان کی عظمت ہے چوری ڈاکے مارنا نہیں یہ ہی وجہ ہے سونا تلاش کرنے کا فن کے نہارے امین ہیں اور اس ٹیکنالوجی کے دور میں بھی نہارے سونے کی تلاش میں محنت مزدوری کے ساتھ نالیوں کے گند سے سونا تلاش کرتے دیکھائی دیتے ہیں سونے کی قیمت اس قدر بڑھ گئی ہے اس کے ملنے سے اچھی خاصی رقم مل جاتی ہے ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

nihariyon ka rizaq gandi naliyon mein is a khaas article, and listed in the articles section of the site. It was published on 12 February 2020 and is famous in khaas category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.