
پاکستان کا پُر امن ایٹمی سفر
عالمی طاقتیں ایٹمی بجلی گھروں کو بھی متنازعہ بنانا چاہتی ہیں پاکستان عالمی برادری پر ثابت کر چکا ہے کہ ہم نے ایٹم بم خطے میں طاقت کا تواز برقرر رکھنے کیلئے بنایا اور یہ پُر امن منصوبہ ہے
سید بدر سعید
ہفتہ 1 مارچ 2014

پہلی مسلم ایٹمی طاقت بننے کیلئے پاکستان کو دنیا بھر کا دباؤ برداشت کرنا پرا تھا ۔ عالمی طاقتوں نے اس منصوبے کو روکنے کی ہر ممکن کوشش کی۔
(جاری ہے)
اس سلسلے میں دھمکیوں اور مراعات سمیت ہر ہتھکنڈا استعمال کیا گیا۔
عالمی برادری کی جانب سے شک و شبہات کا اظہار بھی کیا گیا لیکن اسکے باوجود پاکستان ایٹمی ملک بننے کا اپنا سفر دھیرے دھیرے طے کرتا رہا ۔ آج اللہ کے کرم سے پاکستان ایٹمی ممالک کی صف میں کھڑا ہے۔ پاکستان جب ایٹمی قوت بنا تو عالمی طاقتوں کی جانب سے کہا گیا کہ پاکستان کے پاس ایٹمی ہتیاروں کو محفوظ رکھنے کی صلاحیت نہیں ہے۔ خطے میں طاقت کا توازن قائم رکھنے اور امن و امان کی صورتحال کو بگڑنے سے بچانے کیلئے بھارت کے جواب میں پاکستان کیلئے ایٹم بم بنا نا ناگزیر ہوچکاتھا۔ عالمی طاقتیں ایک عرصہ تک یہ پراپیگنڈا بھی کرتی رہیں کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام عسکریت پسندوں کے ہاتھ لگ سکتا ہے لیکن حال ہی میں سامنے آنیوالی ایک رپورٹ کے مطابق بھارت کا ایٹمی پروگرام چین اور پاکستان کی نسبت زیادہ غیر محفوظ ہے۔پاکستان اپنے ایٹمی پروگرام کو توانائی کے بحران سے نکلنے کیلئے استعمال کرنے کا سوچ رہا ہے۔ دنیا کے ایٹمی ممالک اس حوالے سے پہلے ہی کام کررہے ہیں اور حوصلہ افزائی بھی کی جاتی ہے۔ یہاں تک کہ ایران کے ایٹمی منصوبے پر پابندی لگانے کے باوجود اسے اتنا یورینیم افزودہ کرنے کی اجازت دی گئی جس سے توانائی کا حصول ممکن ہوسکے۔
پاکستان نے ایٹم بم کسی ملک کو تباہ کرنے کیلئے نہیں بلکہ اپنادفاع کرنے اور دیگر ممالک کو پاکستان پر حملہ کرنے سے روکنے کیلئے بنایا ہے۔ اس کے باوجود یہ حقیقت ہے کہ بھارت، امریکہ اور اسرائیل کے سامراجی عزائم کی راہ میں ہمارا ایٹمی پروگرام سب سے بڑی رکاوٹ ثابت ہوا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان کے ایٹم پروگرام کی مخالفت میں یہ طاقتیں اس حد تک جاچکی ہیں کہ اب توانائی کے حصول کیلئے ایٹمی صلاحیت کا استعمال بھی ان کی آنکھ میں کھٹک رہا ہے۔ اس سے قبل پاکستان کے چشمہ ری ایکٹر کو اینٹی پاکستان نیو کلئیر پروگرام گروپ کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا لیکن اس کے تمام دلائل غلط ظابت ہوئے۔ اب پاکستان کراچی سے باہر ساحلی علاقے میں ایٹمی بجلی گھر تعمیر کرنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے تو اسے بھی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اس پر ماحولیاتی مسائل سے لے کر آبی جانوروں کے تحفظ اور سمندری زلزلے تک کے حوالے سے خدشات کا اظہار کر کے اس پروگرام کومتنازعہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔حقیقت یہ ہے کہ پاکستان کے تمام ایٹمی پلانٹس اور پراجیکٹ ائی اے ای اے کی سیکیورٹی اصولوں اور معیار کے عین مطابق ہیں اور اس کی مشاورت اور نگرانی کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اگر زمینی حقائق کا جائزہ لیں تو آئی اے ای اے کے مطابق کم از کم 30ممالک یا تو ایٹمی بھلی گھر تعمیر کررہے ہیں یا پھر اس کی منصوبہ بندی کررہے ہیں یاد رہے کہ یہ 30 ممالک ان کے علاوہ ہیں جو پہلے ہی ایٹم بجلی گھر بنا چکے ہیں۔ اس طرح صرف چین میں ہی 29جوہری پاور پلانٹس زیر تعمیر ہیں۔ جرمنی بھی اس دوڑ میں شامل ہے ۔ سوال یہ ہے کہ اگر دنیا بھر کے ممالک ایٹمی بجلی گھر تعمیر کر کے اپنے اپنے ممالک میں توانائی کی صورتحال بہتر بنانے میں مصروف ہیں تو پھر پاکستان کے ایٹمی بجلی گھر کی تعمیر کی راہ میں رکاوٹیں کیوں ڈالی جارہی ہیں؟
یہ واضح ہے کہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو عالمی طاقتیں نہ صرف ناپسندیدگی کی نگاہ سے دیکھتی ہیں بلکہ اسے اپنے لیے خطرہ بھی تصور کرتی ہیں۔ اسلامی دنیا پر قبضے اور حکومت کے خواب کی راہ میں پاکستان کا ایٹمی پروگرام ہی سب سے بڑی رکاوٹ بن سکتا ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت نہ صرف یہ کہ ان طاقتوں کو ہر فورم پر تسلی بخش جواب دے بلکہ ایٹمی بجلی گھر کے منصوبوں کو بھی جلد از جلد مکمل کرے تاکہ اس کے خلاف ہونے والی سازشوں کا خاتمہ ہو اور قوم کو توانائی کے بحران سے نجات مل سکے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
-
”منی بجٹ“غریبوں پر خودکش حملہ
-
معیشت آئی ایم ایف کے معاشی شکنجے میں
-
احتساب کے نام پر اپوزیشن کا ٹرائل
-
ایل این جی سکینڈل اور گیس بحران سے معیشت تباہ
-
حرمت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حق میں روسی صدر کے بیان کا خیر مقدم
مزید عنوان
Pakistan Ka Pur Amaan Aitmi Safar is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 01 March 2014 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.