پاکستان میں فضائی آلودگی

اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں ہر سال 135000افراد فضائی آلودگی کے باعث اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں

منگل 12 جنوری 2021

Pakistan main fizai aloodgi
ثوبان عاصم
پاکستان میں فضائی آلودگی کے حوالے سے حالیہ اعداد و شمار نے سب کو انگشت بانداں کر دیا ہے۔ایئر کوالٹی انڈیکس کی سالانہ رپورٹ کے مطابق سال 2019 میں اوسط آلودہ ترین فضا میں دنیا بھر کا جائزہ لیا جائے تو پاکستان کا دوسرا نمبر آتا ہے۔یہاں پر یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان نے اپنے سے چھ گنا زائد آبادی والے ہمسایہ ممالک بھارت اور چین کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

پاکستان کی ایئر کوالٹی انڈیکس ریٹنگ 10.6 آئی ہے جو کہ عالمی ادارہ صحت کی طرف سے مقرر کردہ حد سے 6 گنا زیادہ ہے۔صوبہ پنجاب بالخصوص اس افتاد سے بہت زیادہ متاثر ہے۔لاہور جیسا شہر سردیوں میں آلودہ فضا اور دھند کی لپیٹ میں ہے۔سموگ کی بہت سی وجوہات ہیں جیسا کہ ٹرکوں،بسوں اور ٹرین سے نکلتا ہوا ڈیزل کا دھواں،فصلوں کی باقیات کا جلانا،اینٹوں کے بھٹے اور کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹ اور ڈبل سٹروک انجن والے رکشوں اور موٹر سائیکلوں نے بھی اس میں حد درجہ اضافہ کیا ہے۔

(جاری ہے)


فیکٹریوں کی چمنیوں میں ایئر پیور فلٹر کے فقدان بھی اس مسئلے کی سنگینی کو بڑھا رہا ہے۔فضائی آلودگی نے شہریوں کی زندگی کو کسی نہ کسی طرح منفی انداز میں اثر انداز کیا ہے۔اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں ہر سال 135000 افراد فضائی آلودگی کے باعث اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ پاکستان میں متوقع زندگی کی مدت میں 40 ماہ یعنی پانچ سال کم ہو گئی۔

سموگ میں PM یعنی پارٹیکیورلیٹ میٹر ہوتا ہے جو کہ سانس لینے کے نظام کو بری طرح متاثر کر دیتا ہے۔اگر 10PM ہوتا ہے تو یہ اتنا نقصان دہ نہیں کیونکہ یہ سانس کی نالی میں خراش پیدا کر دیتا ہے۔جب کہ اگر PM ہو تو چھوٹا ہوز کی وجہ سے وہ پھیپھڑوں سے خون میں داخل ہو کر پھیپھڑوں اور دل کو نقصان دے سکتا ہے۔اس ہوا میں زہریلے کیمیکل جیسا کہ مثلاً زنک،میگنیشیم، سیلینیم اور کاپر شامل ہیں۔

سموگ یعنی آلودہ ہوا کے قلیل اثرات میں آنکھوں،ناک،گلے میں جلن،کھانسی،سانس کا پھول جانا،سینے اور سر میں درد،متلی اور نمونیہ شامل ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ درج بالا مضر مادوں کی وجہ سے سرطان میں بہت تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔مستقل بنیاد پر ایسی فضا میں رہنا بچوں کی نشوونما پر منفی اثر ڈالتا ہے۔حالیہ ریسرچز نے یہ بھی ثابت کیا ہے کہ بڑھتی ہوئی آلودگی سے قلبی اور پھیپھڑوں کی بیماریوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

اس سے جینیاتی تبدیلیاں بھی پیدا ہو رہی ہیں۔بڑھتی ہوئی آلودگی سے کمزور پاکستانی معیشت مزید 47.8 ارب ڈالر کا بوجھ ڈل گیا ہے جو کہ پاکستان GDP یعنی مجموعی ملکی پیداوار 5.88 فیصد سے بھی زیادہ ہے۔ایسے حالات میں شہریوں کو بیرونی سر گرمیاں کم سے کم کر دینی چاہئیں۔غیر ضروری طور پر سفر نہیں کرنا چاہیے۔خاص طور پر بزرگ اور بچوں کو بالکل بھی باہر نہیں جانے دینا چاہیے۔

عوامی مقامات اور گھروں میں ایئر پیوریفیئر نصف کروائیں۔ایسے حالات میں شہریوں کا بھی فرض ہے کہ وہ احتیاط کریں۔البتہ عوام حکومت کو سخت اقدام اٹھانے پر مجبور کرنے کے لئے میڈیا میں بھی مہم چلا سکتے ہیں،جبکہ جنوبی کوریا میں عوامی رد عمل کے بعد حکومتی اقدامات کے باعث دنیا کی دوسری آلودہ ترین فضا سے آج شفاف ترین فضا ہے۔اس وقت ملکی فضا کی جو صورت ہے اس سے نکلنے کے لئے ہم سب کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Pakistan main fizai aloodgi is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 12 January 2021 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.