
قرارداد پاکستان کے مقاصد
تاریخ انسانی کے اوراق ہمت و استقلال کی ان سنہری داستانوں سے بھرے پڑے ہیں جن کی خوشبوئے جاں فزا سے دنیائے علم و عمل ہمیشہ معطر رہے گی پاکستان بھی ایسے ہی جلیل القدر اور اولوالعزم مجاہدین صف شکن کی سعی و کوشش کا ثمر ہے۔ ہندوستان کی ہزار سالہ حکمرانی سے محروم ہو جانے کے بعد ہندوستانی مسلمان فرنگی سامراج اور ہندووٴں کی چیرہ دستیوں کا شکار ہو کر ذلت آمیز غلامی کی زندگی گزار رہے تھے
جمعرات 23 مارچ 2017

(جاری ہے)
تعمیر پاکستان میں سب سے بڑی قربانی حضرت قائداعظم کی شمار ہوتی ہے اگرچہ قائداعظم طبعی موت مرے لیکن فی الحقیقت ہم سے ان کی جلد جدائی کا سبب ان کی سخت محنت تھی۔ ڈاکٹروں نے انہیں سختی سے زیادہ کام کرنے سے روکا مگر انہوں نے کہا ہندو قوم جاگتی ہے اس لئے گاندھی اور نہرو آرام بھی کر لیں تو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ مگر میری قوم سوئی ہوئی ہے میں نے ایک لمحہ کیلئے بھی آرام کیا تو میری قوم بہت پیچھے رہ جائے گی۔ اس لئے مجھے شب و روز محنت کرنا ہے اور قوم کی غلامی کی زنجیروں کو کاٹنا ہے۔ ہروقت کام ،کام اور بس کام ہی کو آپ نے اصول زندگی بنا رکھا تھا۔ اس طرح انہوں نے اپنی صحت بھی گنوا لی۔ اسی طرح دوسرے اکابرین قوم نے بھی بہت سی قربانیاں دیں جب پاکستان بنا تو اس میں لاکھوں بے گناہوں کا خون بھی شامل ہو گیا۔ ہزار ہا بچے یتیم ہو گئے۔ بے شمار عورتیں بیوہ ہو گئیں، ہزاروں مائیں اپنے بیٹوں کے غم میں بے نور ہو گئیں اور بے شمار بہنوں نے اپنے بھائیوں کو سامنے قتل ہوتے دیکھا۔ بے شمار عورتوں نے اپنی عصمت بچانے کے لئے اپنے آپ کو موت کے سپرد کرنے پر ترجیح دی۔ پاکستان بہت سی قربانیوں اور لاکھوں دکھ جھیلنے کے بعد حاصل ہوا ہے۔ قوم کو اس کی بہت بھاری قیمت ادا کرنا پڑی ہے۔ پاکستان کی قدر ان لوگوں کو ہے جن کا خون تعمیر پاکستان میں کام آیا۔جب یوم پاکستان منایا جاتا ہے تو ہمارے دلوں میں ان قربانیوں کی یاد تازہ ہو جاتی ہے۔ ہم تصور کی وادیوں میں دور تک نکل جاتے ہیں۔1857ء سے لے کر 1947ء تک کے تمام واقعات ہماری نگاہوں میں فلم کی طرح گھوم جاتے ہیں۔ فکر و خیال کا دھارا پاکستان تک آ کے رک جاتا ہے اور یہاں سے ایک نئے سفر کا آغاز ہوتا ہے جس کے لئے نئے ولولے نئے حوصلے اور نئی امنگوں کی ضرورت ہے۔ ایسی تقریبات قوموں کی زندگی میں خاص اہمیت رکھتی ہیں۔ قوموں کی ترقی کی دوڑمیں یہ مواقع اور یہ تقاریب ایک ہلکا سا ٹھہراوٴ ہوتی ہیں جہاں قومیں ایک لمحے کے لئے رکتی ہیں اور ماضی کی جدوجہد کا جائزہ لیتی‘ نئے عزم کا اعادہ کرتی ہیں اور آئندہ کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہ کرنے کا عہد کرتی ہیں۔ ایسے موقعوں پر تاریخ کو یاد کیا جاتا ہے۔ اسلاف کی معین کردہ راہوں پر چلنے کے عزائم میں نئی روح پھونکی جاتی ہے۔ایسی تقاریب قوموں کو ایک ولولہ، ایک زندگی، ایک جوش، ایک عزم، ایک جذبہ دے جاتی ہے جن کے سامنے تاریخ کے ایوان سرنگوں ہو جاتے ہیں۔ پہاڑ رائی بن جاتے ہیں۔ سمندر راستہ چھوڑ دیتے ہیں۔آندھیاں رخ بدل لیتی ہیں اور دشمن غبار ہو کر رہ جاتے ہیں۔ ہمیں کوشش کرنی چاہئے کہ یوم پاکستان محض ایک رسم بن کر نہ رہ جائے کیونکہ جب کوئی چیز رسم بن جاتی ہے تو اس کی روح ختم ہو جاتی ہے۔ اس کی دھڑکنیں خاموش ہو جاتی ہیں اور ولولے ساکت ہو جاتے ہیں۔ قوموں کی زندگی دل زندہ سے عبارت ہوتی ہے۔ ہمیں چاہئے کہ یوم پاکستان مناتے ہوئے جلوس بھی نکالیں‘ نعرے بھی لگائیں اور جلسے بھی منعقد کریں کیونکہ قوموں کے ولولوں کے لئے یہ جلوس اور جلسے بھی ضروری ہیں مگر ہمیں اس موقع پر سوچنا چاہئے کہ ہمارے کسی فعل‘ کسی حرکت اور کسی بات سے وطن کی عزت پر آنچ نہ آئے۔ ہمیں چاہئے کہ متحد ہو جائیں اور ذاتی اغراض کو قومی اغراض پر قربان کردیں۔ ہمارے اتحاد سے دشمنوں کے تمام ناپاک ارادے خود بخود ختم ہو کر رہ جائیں گے۔ خدا کرے ہماری نگاہوں میں نگاہ مرد مومن کی کیفیت آجائے۔ ہمارے دلوں میں یقین سما جائے ہمارے قدموں میں استقامت اور حوصلوں میں جرات آ جائے۔ ہمارے دل نور ایمان سے منور ہو جائیں اور ہم اپنے کارہائے نمایاں سر انجام دیں جن پر تاریخ کو فخر ہو۔ یوم پاکستان بھی اسی جذبے اور مقصد کے لئے منایا جاتا ہے تاکہ ہم آئندہ نسل کے لئے ایسے عمل چھوڑ جائیں جن سے وہ اپنے دلوں کو گرماتے رہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
Qarardad e Pakistan K Maqasid is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 23 March 2017 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.