
”سیف سٹی“
محفوظ اور جدید زندگی کا خواب۔۔۔ کیا پنجاب دنیا کا جدید صوبہ بننے لگا ہے ؟۔۔۔ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کا چالان خودکار کیمرے کریں گے
سید بدر سعید
منگل 8 نومبر 2016

(جاری ہے)
اس منصوبے کے تحت شہر بھر میں کیمرے نصب کئے جائیں گے ۔ ان کیمروں کی مانیٹرنگ کے لئے تربیت یافتہ افراد موجود ہوں گے اور شہر بھر کی نقل و حمل کا ریکارڈ پولیس کے اس سنٹر میں محفوظ ہوتا رہے گا بلکہ اس کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر میں بیٹھ کر سارے شہر کی نقل و حرکت کو مانیٹر بھی کیا جا سکے گا ۔ بنیادی طور پر یہ کئی منصوبوں کو لنک اپ کرنے والا ایسا منصوبہ ہے جو پولیس کی مختلف آپریشنل صلاحیتوں کو یکجا کر کے تمام ریکارڈ کو ایک کلک پر لے آئے گا ۔ اس طرح مرکزی ایمرجنسی کال سینٹر ، سی سی ٹی وی کنٹرول ، کرائسسز مینجمنٹ سسٹم ، ڈسپیچنگ سینٹر ، تھانوں کا ریکارڈ ، مجرموں کا ڈیٹا اورسٹریٹجک آپریشن سسٹم باہم مل جائیں گے ۔بظاہر یہ سارے سسٹم اپنے اپنے دائرہ کار میں ہی کام کر رہے ہوں گے لیکن معلومات کا تبادلہ ، فوری اطلاع اور ریکارڈ تک رسائی یقینی بننے سے دہشت گردوں کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جا سکے گی ۔ اس منصوبے کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ صرف لاہور میں ہی آٹھ ہزار سے زائد کیمرے لگائے جا رہے ہیں ۔ دوسری جانب ڈیوٹی پر موجود ڈولفن فورس ،پولیس ریسپانس یونٹ اورموبائل سکواڈ کی گاڑیوں میں بھی 6 ہزار سے زائد کیمرے نصب کر کے نگرانی کا عمل مضبوط بنایا جائے گا۔
جب ہمیں سیف سٹی پراجیکٹس کے بارے میں معلوم ہوا تو پہلا خیال یہی تھا کہ اس کا مقصد صرف نگرانی اور سکیورٹی ہے ۔ جدید دنیا میں سکیورٹی گارڈز اور پروٹوکول کلچر نہیں ہے ۔ اس منصوبے کی ایک بڑی خاصیت یہ ہے کہ اس سے شہریوں میں احساس تحفظ کو مزید فروغ ملے گا کیونکہ اس سیٹ اپ کی بدولت سارا شہر پولیس کی آنکھوں کے سامنے ہو گا ۔ اگر کہیں کوئی شخص جرم کرتا بھی ہے تو فورا ہی گھیرے میں آ جائے گا کیونکہ اس کا تعاقب کرنے والے اہلکاروں کو مانیٹرنگ ڈیسک پر بیٹھا شخص ملزم کی لوکیشن سے لمحہ بہ لمحہ آگاہ کر رہا ہوگا ۔ اگر آپ نے کسی فلم میں یہ منظر دیکھا ہو تو یقینا یہ بات بھی نوٹ کی ہو گی کہ بھاگنے والا ملزم ہمیشہ سامنے سے گھیر کر پکڑا جاتا ہے ۔ وہ کسی گلی سے باہر نکلتا ہے تو اسے معلوم ہوتا ہے کہ وہ چاروں جانب سے گھیر لیا گیا ہے ۔ ہمارے یہاں ملزمان اس لئے بھی فرار ہو جاتے ہیں کہ ان کا پیچھا کرنے والوں کو یہ علم نہیں ہوتا کہ اب ملزم کس راستے پرجائے گا ۔ سیف سٹی پراجیکٹس کے ذریعے پولیس کو وہی نادیدہ نگاہیں مل رہی ہیں جو ملزم کا پیچھا کرنے والے اہلکار کو بھاگنے والے ملزم سے دو قدم آگے لا کھڑا کرتی ہیں ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ منصوبہ صرف نگرانی اور سکیورٹی تک محدود نہیں ہے ۔
سیف سٹی پراجیکٹ کے ذریعے شہر کی مرکزی شاہراہوں پر کیمرے نصب کئے جا رہے ہیں ۔ یہ کیمرے ٹریفک مینجمنٹ کا بھی کام کریں گے ۔ ان کیمروں کی مدد سے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کی تصاویر اورگاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی تصاویر حاصل کی جائیں گی جنکی مدد سے ای ٹکٹنگ سسٹم کے ذریعے چالان خلاف ورزی کے مرتکب شہریوں کے گھر بھیجا جائے گا ۔ اس طرح جہاں ہر اس شخص کا چالان ہو گا جو قانون کی خلاف ورزی کرے گا وہیں عوام کی بے جا چالان کی شکایت بھی دور ہو جائے گی ۔ ویسے ذاتی طور پر ہمیں لگتا ہے کہ موجودہ حالات میں اس سے چالان کم ہونے کی بجائے مزید ہوں گے کیونکہ بحیثیت قوم ہم جس طرح قوانین توڑنے کی بدترین عادت میں مبتلا ہیں اس کا علم سب کو ہے۔ بہر حا ل وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف اورآئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کی کوششوں سے اگر پنجاب دنیا کا جدیدصوبہ بننے جا رہا ہے تو ہمیں اس کاوش کو سراہنا چاہئے کیونکہ محفوظ اور جدید پاکستان ہی ہم سب کا خواب ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
Safe City is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 08 November 2016 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.