
سعودی عرب مودی پہ مہربان کیوں؟
نریندر مودی نے سعودی عرب جا کر ہمیں یہ پیغام دیا ہے کہ میں نے پاکستان سے اس کا ایک اہم دوست چھین لیا ہے درحقیقت نریندر مودی کا سعودی عرب کا دورہ ایک وسیع ترسفارتی حکمت عملی کا حصہ ہے جس کا مقصد اسلام آباد کے قریب ترین اتحادیوں میں سے
ہفتہ 16 اپریل 2016

نریندر مودی نے سعودی عرب جا کر ہمیں یہ پیغام دیا ہے کہ میں نے پاکستان سے اس کا ایک اہم دوست چھین لیا ہے درحقیقت نریندر مودی کا سعودی عرب کا دورہ ایک وسیع ترسفارتی حکمت عملی کا حصہ ہے جس کا مقصد اسلام آباد کے قریب ترین اتحادیوں میں سے کچھ کیساتھ تعلقات قائم کرکے پاکستان پر دباوبڑھانا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے جنرل سیکریٹری رام مادھیو نے تو برملا کہا ہے کہ ہمیں پاکستان کو ڈیل کرنے کیلئے سب کچھ کرنا پڑیگا اور اسلام آباد کے دوستوں کے دل جیتنے کیلئے معاشی، حکمت عملی اور جذباتی تعلقات کا سہارا لینا پڑیگاپاکستان کے اتحادی جیسے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے ساتھ مضبوط تعلقات کی بناء پر بھارت کو عالمی اور علاقائی فورمز پر مزید ہمدردیاں حاصل ہوں گی، جس کی وجہ سے پاکستان پر دباوبڑھے گا۔
(جاری ہے)
2- یورو فائٹر “ لڑاکا طیارہ “ٹائیفون” سعودی اسلحے میں دوسرا مہلک ترین ہتھیار ہے۔ سعودی عرب نے اس ماڈل کے 72 طیارے خرید لیے ہیں۔ یہ طیارہ “فضا سے فضا” اور “فضا سے زمین” دونوں نوعیت کے معرکوں میں بہترین کارکردگی کی صلاحیت رکھتا ہے۔
3- بوئنگ AH-64D اپاچی لڑاکا ہیلی کاپٹرسعودی فضائیہ کی طرح سعودی بری افواج بھی دنیا کے جدید ترین اسلحے سے لیس ہیں۔ اس حوالے سے ایک اہم ترین ہتھیار بوئنگ ”AH-64D“ اپاچی ہیلی کاپٹر ہے۔ سعودی عرب کے پاس انکی تعداد 82 ہے۔
4- M1A2 ابرامز ٹینک سعودی بری افواج کو دنیا کے ایک طاقتور ترین ٹینک ”M1A2S“ ابرامز سے بھی لیس کیا گیا ہے۔ سعودی عرب کے پاس اس ماڈل کے 442 ٹینک ہیں۔ لڑائی میں مرکزی ٹینک ہونے کی وجہ سے سعودی فوج میں انکی حیثیت ریڑھ کی ہڈی کی سی ہے۔سعودی اور امریکی ابرامز ٹینکوں میں فرق یہ ہے کہ موخر الذکر افراغ شدہ (خشک) یورینیئم سے لیس ہوتے ہیں ۔ سعوی ابرامز درحقیقت امریکی فوج کے زیر استعمال ”M1A2 SEP“ سے بہت زیادہ ملتے جلتے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ یہ ٹینک اعلی درجے کے انفارمیشن اور نیٹ ورکنگ نظام کے حامل ہوتے ہیں۔ بہرحال یہ ایران کے پاس موجود کسی بھی ٹینک سے زیادہ طاقت ور ہیں۔
5-”الریاض“- کلاس فرائیگیٹ سعودی عرب کی جدید بحری طاقت کے سامنے ایران کو پرانے اور نسبتا کمزور بحری ہتھیاروں کی وجہ سے، اپنی تیز رفتار کشتیوں پر ہی اکتفا کرنا پڑیگا۔ سعودی عرب کے پاس نمایاں ترین ہتھیار”الریاض” کلاس کی طیارہ شکن فرائیگیٹ ہے۔ یہ اپنی فرانسیسی ہم پلہ فرائیگیٹ La Fayette سے تقریبا 25 فی صد بڑی ہے۔یہ فرائیگیٹ Aster 15 میزائل کو عمودی شکل میں فائر کرنے کے نظام سے لیس ہے۔ زمین سے فضا میں مار کرنیوالے ان میزائلوں کے ذریعے تقریبا 20 میل کی پہنچ میں اور 50 ہزار فٹ کی بلندی تک حملہ آور طیاروں کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔اسکے علاوہ ”الریاض“ فرائیگیٹ ” MBDA Exocet MM40 Block II“ ماڈل کے 8 بحری جہاز شکن میزائلوں سے بھی لیس ہے۔ویکی پیڈیا پر سعودی رائل نیوی سے متعلق صفحے کیمطابق سعودی عرب کے پاس اس نوعیت کی 3 فرائیگیٹ ہیں۔ لیکن اسکے باوجود سعودی عرب کو اپنے دفاع کیلئے ہماری ضرورت ہے پاک فوج ہی اسکی اصل محافظ ہے اس لیے سعود ی عرب کو مسلمانوں کے قاتل مودی کو گلے لگانے کی بجائے اسلام آباد کے پاس آنا چاہے لیکن وہ ایرانی صدر کی پاکستان آمد پر ہمیں یہ جتانا چاہتا تھا کہ میرے پاس یہ بھی آپشن ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
متعلقہ عنوان :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
جنرل اختر عبدالرحمن اورمعاہدہ جنیوا ۔ تاریخ کا ایک ورق
-
کاراں یا پھر اخباراں
-
صحافی ارشد شریف کا کینیا میں قتل
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
بھونگ مسجد
مزید عنوان
Saudi Arabia Modi Per Meherban Kiyon is a international article, and listed in the articles section of the site. It was published on 16 April 2016 and is famous in international category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.