عزت سادات بھی گئی

پیر 7 جنوری 2019

Ahmed Khan

احمد خان

کو ن سے حسین و جمیل وعدے عوام سے کر کے آئے تھے اور کن کاموں میں جت گئے،مرکز اور پنجاب میں لے دے کر چند نشستوں کے فرق سے اقتدارپر براجمان ہماری پیاری تحریک انصاف کن چکر وں میں الجھ گئی ، وہ سیاسی جماعت جو اپنے محسود کن نعروں اور دل فریب وعدوں کی وجہ سے عوام کی آنکھوں کا تا را تھی ، اقتدار میں آنے کے بعد جس سے عوامی سطح پر تیز تر عوامی خدمت کی امیدیں عوام نے باندھ لی تھیں ، عوام کی من پسند جما عت بھی مگر پی پی پی اور ن لیگ کے قدموں پر قدم جما نے لگی ، پی پی پی کی اعلی قیادت جیسے ہی قا نونی موشگافیوں کی نذ ر ہو ئی ادھر جھٹ سے تحریک انصاف کے نا دان دوست سندھ میں پی پی پی حکومت گرانے اور اپنی حکومت بنا نے کو دوڑپڑ ے چند دنوں میں جس طر ح سے تحریک انصاف نے سندھ پر یلغار کیے رکھی ، سیاست کے عقابوں کو پی پی پی اور ن لیگ کے ادوار کے قصے یاد آنے لگے، کیا ہم بھول گئے جب مر کز میں بے نظیر اور پنجاب میں نواز شریف براجمان تھے۔

(جاری ہے)

 90ء کی دہا ئی میں جمہو ریت جمہو ریت کے کھیل میں کس طرح سے پی پی پی اور ن لیگ کے قدردان اقتدار کے حصول کے لیے غیر جمہو ری کھیل رچا تے اور طر ح طر ح کے گل کھلا تے رہے ، ذاتی مفادات کے اسیران دونوں جماعتوں سے عوامی اکتاہٹ کی وجہ سے کا رزار سیاست میں تحریک انصاف کو مملکت خداداد پاکستان کے با سیوں نے پذ یرا ئی بخشی ، جناب عمران خا ن سے اغلب تو قع یہی کی جا رہی تھی کہ مو صوف اقتدار میں آنے کے بعد صاف ستھری سیاست کی داغ بیل ڈالیں گے ، ہو مگر کیا رہا ہے۔

 اقتدار میں آنے کے بعد تحریک انصاف کے احباب بھی کم و بیش پی پی پی اور ن لیگ کے انداز واطوار پر چل سو چل ہیں ، ادھر سندھ میں پی پی پی کے سر پر خطرات نے بسیرا کیا ، ادھر تحریک انصاف قلیل تعداد کے بل پر سندھ حکومت سے پی پی پی کی رخصتی کے لیے یک دم سر گرم ہو گئی ، اس بے وقت کی راگنی کے کیا نتائج نکلے ، جیسے ہی عدالت عظمی نے آگ پر پانی ڈالا ، بعد اس کے تحر یک انصاف کے تلوں میں تیل نہ رہا ، عوام میں الگ سے تحریک انصاف کو سبکی ہو ئی ، سیاست سے معمولی شد بد رکھنے والے بھی خوب جانتے ہیں کہ اریب قر یب دودرجن اراکین اسمبلی کے ساتھ سندھ کے اقتدار پر تحریک انصاف قابض ہو نے سے رہی اور اگر تحریک انصاف ” چھا نگا مانگا “ طرز کے رموز بروئے کار لا کر سندھ میں حکومت بنا نے میں کا مران ہو بھی جائے ، چو ں چو ں کے مر بے کے حامل ایسی حکومت سے تحریک انصاف ویسے ہی بھلی ، مگر تحریک انصاف جو جمہوری اقدار کی سب سے بڑی داعی رہی ہے ، سندھ میں حالیہ قصے میں اسے نہ تو جمہو ری اقدار یاد رہیں نہ اپنی طرز سیاست کا پاس رہا ،چلتے چلتے کچھ احتساب کے باب میں بھی تحریک انصاف کے طرز عمل پر سنتے جائیے۔

 اس اہم تر معاملے میں بھی حکومت وقت کے احباب کا طر زعمل سندھ کے قصے والا ہے ، کڑے احتساب کی ذمہ دار نیب ہے مگر کوئی دن ایسا نہیں جا تا جب احتساب کے مو ضوع پر تحر یک انصاف کے دوست اپنا بھا شن نہ دیں ، چمکتے دمکتے کیمروں کے سامنے وزراء اکرام اور حکومتی نمائندوں کو حکومتی پالیسیوں پر لب واہ کر نے چا ہییں ، اپنی حکومتی پا لیسیوں اور اقدامات کے بارے میں عوام کو آگا ہ کر نے کی ذمہ داری ان کے سر ہے ، ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں حزب اختلاف کے خلاف مگر ان کی زبانیں ایسی چلنا شروع ہو جا تی ہیں کہ رکنے کا نام نہیں لیتیں، پی پی پی کی اعلی قیادت سے جڑے بے نامی اکا ؤنٹس کا معاملہ عدالت عظمی میں ہے سو عدالت عظمی جا نے اور پی پی پی قیادت جا نے ، مگر آبیل مجھے مار کے مصداق انصافین حکومت کے مہر بانوں نے اس سارے معاملے کو اپنے ساتھ نتھی کر لیا ، اب آپ خود دیکھ رہے ہیں کہ نا دانوں کی نا دانیوں کی بدولت وطن عزیز کا سیاسی درجہ حرارت کس مقام پر پہنچ چکا ، سر عت سے عوام کی خدمت کی دعوے دار واب حزب اختلاف کے ” ٹرانس“ سے نکلو اور عوام کی خدمت کے لیے دن رات ایک کر دو ، اہم تر سوال کیا ہے، ایک تگڑی اور جہاں دیدہ حزب اختلاف کی مو جودگی میں کیا تحر یک انصاف کو ہر قدم پھو نک پھو نک کر نہیں رکھنا چاہیے۔

 تحر یک انصاف کے ہمد ردوں کے خیال میں تحریک انصاف کی عزت سادات اس صورت بچ سکتی ہے اگر تحریک انصاف عوام کی خدمت کو شعار بنا ئے ، اگر تحریک انصاف خواہ مخواہ کے معاملات میں خود کو الجھا ئے رکھتی ہے ،اس صور ت تحریک انصاف کا بوریا بستر گول کر نے میں بھی عوام دیر نہیں لگا ئے گی ، ایسا نہ ہو کہ کل کلا ں تحریک انصاف کے مہر بان بھی پی پی پی اور ن لیگ کی طر ح ہا تھ ملتے رہ جا ئیں ۔ 

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :