” جناب وزیر اعظم ! ہیڈ ماسٹر بنیں“

جمعرات 12 مارچ 2020

Ahmed Khan

احمد خان

ایک زمانہ تھاکہ تدریسی اداروں میں صدر معلم کی اک آن بان شان ہوا کر تی تھی ، کسی تدریسی ادارے کا صدر معلم جب اپنے سکول میں داخل ہوتا توگویا ادارے میں تھرتھلی سی مچ جاتی ، ہیڈ ماسٹر کے رعب اور دبدبے کے آگے اچھے اچھے طر م خاں قسم کے طلبہ کی سانسیں بے تر تیب ہو جا یا کرتیں تھیں ، شرارتی طلبہ کو سانپ سونگھ جا یا کر تا ، عام طور پرتد ریسی اداروں کے صدر معلمین کے ہاتھوں میں ایک مخصوص قسم کا ” مولا بخش“ ہو تا ، صدر معلم کا دبدبہ اور پھر سو نے پہ سہا گہ ان کے ہا تھوں میں ” مولا بخش“ کی وجہ سے تد ریسی اداروں کے نظم و ضبط ناک کی سیدھ میں چلا کر تے مگر اب تو سب کچھ قصہ پا رینہ بن چکا ، جس طر ح سے تد ریسی اداروں کے سر براہوں کی دل چسپی اور اصول پسندی کی وجہ سے تعلیمی معیار ساتویں آسماں پر تھا ، عین اسی طر ح حکومت وقت کی کارکردگی بھی ساتوں آسماں کو چھو سکتی ہے ، شر ط مگر وہی کہ جناب وزیر اعظم ” ہیڈ ماسٹر “ بن دکھا ئیں ، بلبلا تے عوام اور تڑپتے غربا ء کے مسائل کیو ں حل نہیں ہو رہے وجہ اس کی یہ ہے کہ جناب وزیر اعظم عوامی امنگوں سے بخوبی آگا ہ بھی ہیں ، عوام کے مسائل کے حل کے متمنی بھی ہیں ، عوام کے لیے آسانیاں پیدا کر نے کی تڑپ کا بر ملا اظہار بھی کر تے پا ئے جاتے ہیں ، جناب وزیر اعظم کی نیک نیتی اپنی جگہ مسلم مگر عوام کے مسائل حل ہو نے سے رہے ، جس کی تو قع عوام نے جناب وزیر اعظم عمران خان سے باندھ رکھی تھی ، ہو کیا رہا ہے ، تواتر کے ساتھ کا بینہ کے اجلاس بھی ہو رہے ہیں ، عوامی مسائل کے حل کی نوید بھی برابر حکومت وقت دے رہی ہے ، لیکن سالوں کی حکومت ہو نے کے باوجود سر عت کے ساتھ عوام کے مسائل حل نہیں ہو رہے ، وزیر اعظم کی ٹیم عوامی خدمت اس جذبے سے عاری ہے جس کا تقا ضا حالات کر رہے ہیں ، ایسا کیو ں ہے ؟ جناب عمران خان عوام کے مسائل کے حل کے لیے ہدا یات بھی جاری کر تے ہیں اور احکامات بھی صادر فر ما تے ہیں مگر جناب خان اپنے فیصلوں اور احکامات کے ” فالو اپ “ کی جانب دھیا ن دینے سے عاری ہیں ، نتیجہ اس کا یہ سامنے آیا کہ وزراء اور مشیران اکرام ” جو ش خطابت “ تک محدود ہیں ، وطن عزیز کے معاشی اور داخلی حالات ابتری کا شکار ہیں ، ہو نا کیا چا ہیے جناب وزیر اعظم کو عوامی خدمت کے باب میں ” ہیڈ ماسٹر “ کا کردار ادا کر نا ہوگا ، اپنی حکومتی اعلی دماغوں کو جو احکامات جا ری کر تے ہیں ، مابعد اس کے اپنی ٹیم سے حکومتی فیصلوں اور اْقدامات کے نفاذ کے بارے میں بازپر س کر نے کی خو بھی اپنا ئیں ، اگر جناب عمران خان ہر وزیر ہر مشیر کے اعمال نامے کی جانچ کی راہ اپنائیں ،دیکھ لیجئے گا بڑی تیزی سے عوامی مسائل کے باب میں حکومت کی کا رکردگی بہترین نہ سہی مگر کسی حد تک بہتر ضرور ہو جا ئے گی صرف اجلاسوں کے انعقاد اور عوامی مسائل پر لب کشائی سے عوام کے مسائل کبھی بھی حل نہیں ہو سکتے ، کیسے کیسے شعلہ جواں سیاست داں اقتدار میں اور گئے عملا ً مگر خلق خدا کے مسائل جو ں کے تو ں رہے ،حکومتوں کا کام فیصلہ سازی اور اپنے فیصلوں پر حقیقی انداز میں عمل در آمد یقینی بنا نا ہو تا ہے ، سابقہ حکومتوں کے ادوار میں کیا ہو تا رہا ، یہی کچھ تو ہو تا رہا ، حکمران زبانی کلا می عوام کو سبز باغ دکھلاتے رہے ، عملا ًمگرسابقہ حکمران عوام کے مسائل سے چشم پو شی کی پا لیسی پر عمل پیرا رہے ، نتیجہ کیا نکلا ، عوام کے مسائل میں ہر ماہ و سال گزرنے کے ساتھ اضافہ ہو تا رہا ، دو سری جانب عوام سابقہ حکمرانوں سے مایوس ہو تے چلے گئے ، اس وقت عالم کیا ہے ، گرانی، بے روز گاری اور لا قانو نیت کا ہر سو راج ہے ، تبدیلی کے خو گر ابھی عملا ً وہ ” تبدیلی ‘ لا نے میں کامران نہ ہو سکے ، جس کے جھانسے میں آکر خلق خدا تحریک انصاف کو اقتدار میں لا ئی ، حقیقی مثبت تبدیلی عوام کی انفرادی اور اجتمائی زندگیوں میں کیسے آئی گی ، جب وزیر اعظم عوام کے مسائل کے حل کے لیے سخت گیر ” ہیڈ ماسٹر “ کا کردار ادا کر نا شروع کر یں گے ، اچھے ہیڈ ماسٹر کی طر ح جب وزیر اعظم عوام سے لگ کھا نے والے معاملات کا ” پیچھا “ کر یں گے ، جو حکومتی وزیر عوامی امنگوں کے مطابق فرائض منصبی سر انجام نہ دیں اسے گھر بھیجیں گے ، پھر عوام کے مسائل منٹوں میں نہ سہی مگر گھنٹوں میں ضرور بہ ضرور حل ہو ں گے ورنہ خالی خولی اجلاسوں ، فیصلوں اور جذباتی تقریروں سے کچھ حاصل وصول ہو نے والا نہیں ، اب بھی وقت کی باگیں تحریک انصاف کے ہاتھ میں ہیں سواس وقت کو غنیمت جا ن کر عوام کے لیے تحریک انصاف کر سکتی ہے کرے ایسا نہ ہو کہ کل کلا ں تحریک انصاف کا حال بھی باقی سیاسی جماعتوں کی طر ح ہو ۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :