”یہ وطن تمہارا ہے“

جمعہ 1 جنوری 2021

Ahmed Khan

احمد خان

سیاست میں تلخی کا عنصر کچھ زیادہ ہی تیزی سے بڑھ رہا ہے حکومت اور حزب اختلاف دونوں اپنے اپنے سیاسی مو رچو ں سے لفظی توپ خانوں سے ایک دوسرے پر حملہ آور ہیں ، پاکستان کی سیاست میں داؤ پیچ ہمیشہ سے کم استعمال کر نے کی رسم توانا رہی ہے وطن عزیز کی سیاست میں سداسے تلخی کا عنصر ہر دور میں نما یاں رہا ہے ، اسی تلخی نے سیاست میں نفرت کو ہوا دی اور سیاست میں نفرت کی ہوا نے دشمنی کا بھیس اوڑھ کر نقصان کیا پاکستان کے دولخت ہونے میں اسی سیاسی نفرت نے گل کھلا ئے ، ہماری سیاسی جماعتیں جمہو ریت کی دعوے دار اور تابعدار ہونے کے باوجود اپنے رویوں میں آمرانہ بانک پن رکھتی ہیں سیاسی قیادت کے غیر لچک دار رویوں نے وطن عزیز کا بھی نقصان کیا اور جمہو ریت بھی انہی سیاسی ہٹ دھرم رویوں کے ہاتھوں ” پا بند سلا سل “ ہو تی رہی ، جمہوری اقدار اور روایات کو پائیدار بنا نے میں سیاسی جماعتوں اور سیاسی قیادت کی ” جمہوری بلوغت“ کلیدی کر دار اداکر تی ہے ، جمہوریت کو کمزور کر نے کا الزام ہمیشہ مقتدر حلقوں کے سر تھو پا جا تا رہا ہے مگر جمہوریت کو کمزور کر نے میں سیاسی جماعتوں کابھی پورا پورا ہاتھ رہا ہے ، سیاسی جماعتوں کی آپس کی کھینچا تانی کے نتائج منفی نکلتے رہے ہیں ، حالیہ دنوں کی سیاست پھر سے سیاسی رسہ کشی کا سماں پیش کر رہی ہے ، حکومت اور حزب اختلاف میں معاملہ سیاست سیاست کھیلنے تک محدود رہے اسی میں ملک جمہو ریت اور سیاست کا نفع ہے مگر سیاسی قوتوں کی جانب سے اختیار کر دہ ”معصوم رویہ “ کچھ اور حالات کی چغلی کھا رہا ہے ، سیاسی قیادت جس طر ح سے ایک دوسرے کے خلاف مو رچہ زن ہے کیا اسے جمہو ریت کی خدمت کہا جاسکتا ہے ، حکومت اور حزب اختلاف ضرور بہ ضرور ایک دوسرے کی ” خبر گیری “ کا فریضہ سر انجام دیں لیکن اس حد تک ایک دوسرے کے خلاف جانے سے گریز کر یں جہاں سے وطن کی سلا متی پر حر ف آنے کا احتمال پیدا ہو ، جہاں سے جمہوریت پر بے یقینی کے بادل چھا نے کا اندیشہ پیدا ہو ، جمہوری معا شروں میں جمہوریت پسند قوتیں ایک دوسرے کو نیچا دکھا نے کے لیے کو ن سے ہنر اپنا تی ہیں ، اقتدار کی مکین سیاسی جماعت عوام کی خدمت کو ” آلہ “ بنا کر اپنے سیاسی مخالفین کے غبارے سے ہوا نکالنے کی سعی کر تی ہے مقابلتاً حزب اختلاف حکومت کی عوامی مفادات سے ٹکرانے والے حکومتی اقدامات کو آڑ بنا کر حکومت کو عوام کی نظروں سے گرانے کی سبیل کر تی ہے ، حکومت اور حزب اختلاف کے اس ” سیاسی ملا کھڑا “ سے عوام کی خدمت کا پارہ بھی بلند ہو تا جاتا ہے ، سیاسی قوتوں کی اس ” جمہو ری مشق “ سے عوام کے سیاسی اور جمہوری شعور میں بھی اضافہ ہو تا جاتا ہے ، طرفہ تما شا ملاحظہ کیجئے قیام پاکستان سے لے کر آج تک کے سیاسی سفر پر ایک طائرانہ نظر ڈالنے کی زحمت کر لیجئے ، وطن عزیز میں سیاسی قو تیں صرف اور صرف اقتدار کے حصول کے لیے ایک دوسرے کے خلاف سینہ سپر رہیں ،
نو ے کی دہا ئی کی سیاسی ہنگامہ خیزیاں گو یا پوری حشر سامانیوں کے ساتھ پھر سے جلوہ گر ہوا چاہتی ہیں ،نو ے کی دہا ئی کی سیاسی کشا کش سے ملک کو کیا فائدہ ہوا ، نوے کی دہا ئی کی سیاسی کشتی سے جمہوریت کی کتنی آب یاری ہوئی ، ہونا کیا چا ہیے ، حکومت اور حزب اختلاف کی آپس کی ” تو تکار “ کو دیکھتے ہو ئے محسوس ہوتا ہے جیسے تحریک انصاف اور حزب اختلاف میں سیاسی نہیں بلکہ کو ئی خا ندانی لڑائی ہے گویا ہر صورت ایک فریق نے دوسرے فریق کو فنا کر ناہے ، حکومت کے وزرا ء کے لب ولہجے اور چیخ و پکار سے کیا محسوس ہو تا ہے جوابا ً حزب اختلاف کے سر خیلوں کے بیانات الگ سے آگ بھڑ کا رہے ہیں ، حکومت اور حزب اختلاف کے درمیاں ایک جنگ سی کیفیت ہے جہاں تک عوام کا تعلق ہے عوام کی فکر سے دونوں فریق یکسر ” آزاد “ نظر آتے ہیں ، جناب سیاست سیاست ضرور کھیلیں ، ایک دوسرے کی خبر گیری بھی لا زماً کر یں مگر اپنی سیاست کو سیاست تک محدود رکھیں، اپنی سیاست میں وطن کی سلا متی کو ضرور مقدم رکھیں ، دراصل یہ وطن آپ کا ہی تو ہے اسی وطن عزیز کے صدقے آپ کو اقتدار ملتا ہے اسی وطن عز یز کے صد قے آپ کھرب پتی بنے ہیں ، اسی وطن عزیز کی عوام کے صدقے آپ اقتدار کے ایوانوں کے مکیں بنتے ہیں،اسی وطن عز یز کے صد قے آپ کی عشرت چل سو چل ہے سو اس وطن کی سلامتی کے ساتھ ساتھ عوام کی فلاح و بہبود کے لیے بھی اپنا اپنا کر دار ادا کریں ، کیا آپ کو نہیں معلوم کہ دشمن وطن عز یز کے خلاف قیامت کی چال چلنے کی کے لیے پر تول رہا ہے اور آپ کو اپنے ہوس اقتدار سے فر صت نہیں ، کچھ تو اپنے وطن کے بھلے کا خیال کر یں۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :