”عینک کا نمبر بدل کر دیکھ لیں“

بدھ 5 مئی 2021

Ahmed Khan

احمد خان

پہلی بار قوم دیکھ رہی ہے کہ حکمراں جماعت کو ضمنی انتخابات میں تواتر سے مار پڑ رہی ہے اس سے قبل کے زما نے میں ضمنی انتخابات محض رسمی کارروائی ہوا کر تے تھے تحریک انصاف کے لیے ضمنی انتخابات مگر کچھ نیک شگون ثابت نہیں ہو ئے نو شہرہ کے ضمنی انتخاب میں تحریک انصاف کی بھر پو ر جد وجہد کے باوجود حزب اختلاف نے میدان مارا نو شہرہ کے ضمنی انتخاب میں ہار کا تمام تر ملبہ خان کے دبنگ ساتھی گردانے جانے والے پر ویز خٹک کے بھا ئی کے کھا تے میں ڈالا گیا مگر یاد رکھیے پر ویز خٹک نے اپنی وزارت اعلی کے دور میں نو شہرہ کے لیے گراں قدر خدمات سر انجام دی تھیں پر ویز خٹک کا اثر و رسوخ کا طوطی الگ سے نو شہر ہ میں خوب بڑ ھ چڑ ھ بولتا ہے پر ویز خٹک کی وجہ سے نو شہرہ کو تحریک انصاف کا محفوظ اور مامون سیاسی قلعہ تصور کیا جاتا رہا ہے صرف پر ویز خٹک کے بھا ئی کی مخالف امیدوار کی ” سر پر ستی “ سے تحریک انصاف کا ہار جانا بات کچھ ہضم ہو نے والی نہیں ، ڈسکہ کے ضمنی انتخاب میں جو کچھ ہو ا اس سے بھی تحریک انصاف کے چودہ طبق روشن ہو ئے جناب خان کے قریب ترین عثمان ڈار کا تعلق ڈسکہ کے آس پاس سے ہے تحریک انصاف کی دبنگ خاتون فردوش عاشق اعون کی حمایت بھی اس حلقے میں انصافین امید وار کو حاصل تھی ڈسکہ سے تحریک انصاف کے امید وار علی اسجد ملہی بھی اپنی ذات میں پوری انجمن ہیں ، اچھے بھلے سیاسی قد کاٹ کے حامل علی اسجد ملہی مگر مسلم لیگ ن کے ہاتھوں بر ی طرح ہار گئے ، ڈسکہ کے ضمنی انتخاب پر وزیر اعظم سے لے کر وزیر مشیر تک کی توجہ مر کوز تھی مگر حکمراں جماعت کی تمام تر کوششیں رائیگاں گئیں اور مسلم لیگ ن نے جیت کا سہرا اپنے سر سجا یا کرا چی کی جس نشست پر انتخاب ہوا یہ نشست تحریک انصاف کے امیر کبیر فیصل ووڈا نے چھو ڑی تھی اس نشست پر تو تحریک انصاف کو مقابلے میں ” آخری نمبروں “ میں جگہ ملی حالیہ ضمنی انتخابات میں حکمراں جماعت کے پاؤں تلے سے جس طر ح سے زمین سر کی ، اس کا سادہ مفہوم کیا ہو سکتا ہے ، یہی کہ تحریک انصاف عوام کی نباض کا کردار اان معنوں میں ادا نہ کر سکی جس کی تو قع عوام الناس نے حکمراں جماعت سے سے باندھ رکھی تھی ، عوامی مسائل کے باب میں حکمراں جماعت کی سست روی اور کھٹور پن نے دراصل عوام کے دلوں سے حکمراں جماعت کو دور کر دیا ہے ، بے شک اپنی شکست پر پر دہ ڈالنے کے لیے حکمراں جماعت کے اکا برین ہزاروں تاویلیں گھڑ تے رہیں ، تحریک انصاف کی ہار میں مگر ان عوامل نے کلیدی کردار ادا کیا جن عوامل کو لگے کم وپیش تین سالہ حکمرانی میں حکمراں جماعت سر ے سے نظر انداز کر رہی ہے ، ان ضمنی انتخابات میں سچ پو چھیے تو گرانی بے روز گاری لا قانونیت اور متوسط طبقے سے حکمراں جماعت کی عہد شکنی کا جادو سر چڑھ کر بو لا اگر چہ کپتان اور ان کے ہم نوا عوام عوام کی زبانی کلا می طور پر تکرار کرتے رہتے ہیں عملاً مگر کپتان عوام کی آسانیوں کے لیے ککھ نہ کر سکے ، راج مزدور گرانی کے ہاتھوں کر ب سے دوچار ہے سرکار کے نچلے درجے کے ملا زمین گرانی کے تنا سب سے تنخواہوں میں اضافہ نہ ہو نے کی وجہ سے اذیت کا شکار ہیں ، درمیانی درجے کے کاروباروالے حکومت وقت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے حکمران جماعت سے باقاعدہ طور پر ناطہ تو ڑ چکے ، قانون کی لاٹھی الگ سے عام آدمی کا سر پھاڑ رہی ہے ، نفسا نفسی اور عوام کے اکتاہٹ پن کی وجہ سے پھر بتلا ئیے تحریک انصاف کوکیو ں کر اور کس طر ح سے متوسط طبقہ ووٹ ڈالنے کی زحمت کر ے ، یاد رکھنے والی بات کیا ہے ، سیاسی جما عتوں کو ساتویں آسماں پر پہنچانے کا فریضہ متوسط طبقہ ادا کیا کر تا ہے متو سط طبقہ ہی انتخابات کے دن گھر وں سے نکل کر سیاسی جماعتوں کے ” بکسوں “ کو ووٹوں سے بھرا کر تا ہے ، متوسط طبقے کی تائید اور حما یت سے ہی کو ئی سیاسی جماعت اقتدار کے ایوانوں تک رسائی حاصل کر تی ہے ، تحریک انصاف کہ جس نے خود کو متوسط طبقے کے نما نئدہ کے طور پر پیش کیا تھا تخت نشیں ہو نے کے بعد عوام کی پسندیدہ یہی جماعت متوسط طبقے کو زند ہ درگور کر نے کے لیے کو شاں ہے ، متوسط طبقے پر حکومتی ٹیکسوں کی بھر مار کر دی گئی گرانی سے بھی یہی طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے ، ادارہ جاتی مظالم کا شکار بھی یہی طبقہ غریباں ہے ۔

(جاری ہے)

خدا لگتی یہ ہے کہ نچلے اور متوسط طبقے کے لیے حکمراں جماعت ایک ڈراؤنا خواب بن چکی ہے اب ذرا خود اندازہ لگا لیجیے حکمراں جماعت نے جس طبقے کی چیخیں نکال دی ہیں اس طبقے سے تعلق رکھنے والے حکمراں جماعت کے کھاتے میں اپنا ووٹ ڈالنے کی حماقت بھلا کیسے کر سکتے ہیں ، اب بھی اقتدار اور اختیار کی باگیں حکمراں جماعت کے احباب کے ہاتھوں میں ہیں زبانی جمع تفریق سے نکل کر عوام پر حکومتی نوازشات کی بر کھا برسا دیجیے شاید اس طرح سے عوامی اوطاقوں میں حکمراں جماعت کی نیک نامی میں کچھ بڑ ھو تری ہو سکے بصورت دیگر خلق خدا کے تیور آپ ضمنی انتخابات میں ملا حظہ کر چکے اگر ضمنی انتخابات میں عوام کا ” رومانس “ تحریک انصاف سے ایسا ہے سوچ لیجیے عام انتخابات میں عوام تحریک انصاف کے ساتھ کیسا سلوک کر ے گی ۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :