پاکستان میں دورِ حاضر کا سوال‎

منگل 6 اپریل 2021

Ahtesham Ul Haq Shami

احتشام الحق شامی

حکیم سعید مرحوم نے برسوں قبل عمران نیازی اور اس کو پاکستان میں نصب کرنے والے عالمی سامراجی منصوبہ سازوں کی جس پلانگ کو بے نقاب کیا تھا آج وہ سب کے سامنے اپنے بھیانک نتاءج سمیت پوری طرح عیاں ہے اور ہر پاکستانی اس سامراجی پلاننگ کا نتیجہ بھگت رہا ہے اور نہ جانے جب تلک بھگتا رہے گا حکیم محمد سعید مرحوم اپنی کتاب ’’جاپان کی کہانی‘‘ میں بیان کرتے ہیں کہ ’’ بیرونی قوتوں نے ایک سابق کرکٹر عمران خان کا انتخاب کیا ہے،یہودی میڈیا نے عمران خان کی پبلیسٹی شروع کر دی ہے ۔

سی این این اور بی بی سی عمران خان کی تعریف میں زمین و آسمان کے قلابے ملا رہے ہیں ۔ پاکستانی میڈیا کو کروڑوں روپے دیئے جا چکے ہیں ۔ ایک ارب پتی یہودی کی بیٹی جمائما گولڈ سمتھ کو عمران خان کی دلہن بنانے کی تیاریاں ہو رہی ہیں ۔

(جاری ہے)

ایک مہرہ امریکہ کے ہاتھ میں ہو گا اور ایک مہرہ یہودیوں کے ہاتھ میں ہو گا ۔ عظیم نوجوانو ! عظیم پاکستان کی قسمت کا فیصلہ ہوں ہوا ہے ۔

میرے نوجوانو ! کیا آپ پاکستان میں یہودی الاصل کی حکومت دیکھنا چاہتے ہیں؟ ‘‘
معروف دانشور آغا شورش کاشمیری مرحوم بھی عمران خان سے متعلق حکیم محمد سعید کے خیالات سے اتفاق رکھتے تھے اور انہوں نے بھی اپنی زندگی میں کئی مواقع پر مذکورہ نوعیت کے خیالات کا اظہار کیا تھا ۔ ڈاکٹر اسرار احمد مرحوم نے ایک موقع پر فرمایا’’تاریخ اپنے آپ کو دھرا رہی ہے،گولڈ سمتھ نے جو تازہ شکار کیا ہے،وہ عمران خان ہے،ایک ابھرتا ہوا شیطان پہلے سے ہی ایک ہیرو کی شکل میں تھا،اب وہ اسلام کی بات کرنے چلا ہے،عمران خان خفیہ دجالی تنظیم الو میناٹی کا شکار ہیں ‘‘ آئی ایس آئی کے سابق سربراہ مرحوم جنرل حمید گل ایک جگہ فرماتے ہیں ’’ عمران خان کی حکومت میں لوگ پہلے مایوس ہوں گے،پھر پورا نظام لپیٹ دیا جائے گا‘‘
عمران خان سے متعلق مذکورہ بالا اور اسی سلسلے میں لاتعداد حوالاجات، سوشل میڈیا، گوگل اور یو ٹیوب پر دستیاب ہیں لیکن اس وقت اصل سوال اور بحث یہ نہیں ہے کہ کس نے عمران خان نیازی سے متعلق کیا کہا تھا موجودہ وقت میں اصل اور اہم ترین سوال یہ ہے کہ قائدِ اعظم کے ملکِ پاکستان میں سامراجی ایجنڈوں اور اور ان کے شیطانی منصوبوں کی تکمیل کے لیئے کون سے عناصر سہولت کار بنے ہوئے ہیں؟
سامراج کے انہی سہولت کاروں کے طفیل ملکی معیشت،خارجہ اور دفاعی پالیسی،تعلیمی نظام اور دیگر تمام اہم محکموں اور اداروں کی پالیسیوں کی منظوری اسلام آباد سے نہیں بلکہ کہیں اور سے ہو رہی ہے جس باعث ہر گزرتے دن کے ساتھ بائیس کروڑ عوام کا ملکِ ایٹمی پاکستان ان کے سامنے اغیار کے شکنجے میں کستا چلا جا رہا ہے ۔

سوال اٹھانے پر اٹھانے والے اب سرمد سلطان جیسوں کو اٹھا کر چھوڑنے پر مجبور ہو رہے ہیں ، یہ آنے والی کسی بڑی تبدیلی کی آہٹ ہے ۔ اگر بائیس کروڑ عوام نے اپنے گھروں سے باہر نکل کر اور یکمشت سوال اٹھانے شروع کر دیئے تو بائیس کروڑ عوام کو اٹھانا ممکن نہیں ہو سکے گا ۔
خاکسار بار بار یہ بات سمجھانے کی کوشش کرتا ہے کہ نیازی کی حیثیت محض د فتر کے ایک اردلی کی سی ہے، اس کٹھ پتلی پر تنقید کر کے اپنی توانائیاں ضائع مت کیجئے بلکہ اس کے سامراجی حمایت یافتہ اور مدد گار مالکان کو پہچانے، بے نقاب اور انہیں منظرِ عام پر لانے کی کوشش کیجئے اور سوال اٹھایئے ۔

آپ کی اس سے زیادہ اور بڑھ کر  ملک کے لیئے کوئی اور خدمت نہیں ہو گی ۔
پاکستان کے بائیس کروڑ عوام کے لیئے ان کی ان گنت پریشانیوں ، مشکلات اور مصائب سے نجات کا ایک یہی واحد راستہ بچا ہے ۔ ورنہ وہ دن دور نہیں جب عالمی سامراج کے شکنجے میں آپ مکمل طور پر جکڑ چکے ہوں گے لیکن اور آپ کا مدد گار کوئی نہ ہو گا لہذا سوال اٹھایا کیجئے اس سے پہلے کہ آپ خود ایک سوال بن جائیں ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :