پی ٹی آئی کے نئے مجوزہ سینٹرز کی لسٹ‎

منگل 22 دسمبر 2020

Aleem Osman

علیم عُثمان

پی ٹی آئی کے نئے سینیٹرز کے لئے سیاست دانوں کے مقابلے میں وزیراعظم کے "سلیکٹڈ" مشیروں کو اولین ترجیح دے دی گئی ، جس کا آغاز مشیر خزانہ حفیظ شیخ کو وفاقی وزیر کا حلف دلوا کر پہلے ہی کیا جاچکا ھے ، ادھر حکمران جماعت کے سیاسی کارکن مجوزہ نئے سینیٹرز کی لسٹ میں اپنے نام ڈلوانے کی کوششوں میں لگ گئے ہیں البتہ پارٹی رہنما اور کارکن "پیرا شُوٹرز" کے مقابلے میں بےبس ہو کے رہ گئے ہیں ، صرف وزیراعظم کے پسندیدہ چند پارٹی عہدیداروں کو نوازے جانے کا امکان ھے جبکہ وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کو خیبر پختونخواہ سے دوبارہ سینیٹر منتخب کروا کے ایوان بالا میں ان کی موجودگی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے .

ذرائع کے مطابق حکومت ، بالخصوص پرائم منسٹر ہاؤس اس وقت اپنی ساری توجہ سینیٹ انتخابات پر مرکوز کئے ہوئے ھے جس کی آدھی نشستیں 2 ماہ بعد خالی ہورہی ہیں ، اس سلسلے میں چاروں صوبوں کی پارٹی تنظیموں کی مشاورت سے فہرست مرتب کی جارہی ہے جسے حتمی حیثیت پارٹی چیئرمین وزیراعظم عمران خان کی طرف سے "او کے" کئے جانے کے بعد حاصل ہوگی . ذرائع کے مطابق بلوچستان سے امیدواروں کے نام صوبائی حکومت میں شامل پی ٹی آئی کے اتحادیوں کے جبکہ سندھ سے گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس اور ایم کیو ایم کے اتفاق رائے سے فائنل کئے جائیں گے .


ذرائع کے مطابق نئے سینیٹ کے لئے پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں کی لسٹ میں وفاقی کابینہ کے غیر منتخب ارکان یعنی مختلف وزارتوں اور محکموں میں تعینات وزیراعظم کے مشیروں کو ٹاپ priority دی گئی ھے کیونکہ اس وقت بھی متعلقہ وزارتیں اور محکمے عملاً یہی لوگ چلا رہے ہیں ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی تھی کہ مجوزہ نئے سینیٹرز کی لسٹ میں ان کے بعض ایڈوائزرز کے نام لازمی ڈالنے ہیں ، جن میں عملی طور پر ملک کے وزیر خزانہ حفیظ شیخ کے علاوہ قانونی امور پر وزیراعظم کے مشیر علی ظفر اور بابر اعوان ، ایڈوائزر ٹو پرائم منسٹر آن کامرس رزاق داؤد ، غربت مکاؤ اور سماجی تحفظ کے لئے وزیراعظم کی مشیر ڈاکٹر ثانیہ نشتر ، ماحولیات پر ایڈوائزر ٹو پرائم منسٹر ملک امین اسلم اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے لئے وزیراعظم کے مشیر شہزاد ارباب شامل ہیں .

ان میں سے بیرسٹر علی ظفر ، ڈاکٹر ثانیہ نشتر اور ملک امین اسلم جیسی بعض شخصیات اگرچہ وزیراعظم عمران خان کی اپنی "چوائس" بتائی جاتی ہیں تاھم زیادہ تر کی بابت باور کیا جاتا ھے کہ وہ طاقت کے حقیقی مراکز کے نامزد کردہ ہیں .
ذرائع کا کہنا ھے کہ وزیراعظم کی خواہش سینیٹر شبلی فراز کو بطور ممبر continue کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جن کی رکنیت کی میعاد ختم ہو رہی ہے جبکہ وزیراعظم ہی کی خواہش پر بیرسٹر علی ظفر اور بابر اعوان میں سے ایک کو بطور قانون دان ٹیکنو کریٹ تو دوسرے کو جنرل سیٹ پر منتخب کروایا جائے گا .

دریں اثناء وزیراعظم عمران خان کے ایک اور چہیتے مشیر شہباز گل کی مبینہ دہری شہریت انہیں پارلیمنٹ میں لانے کی راہ میں آڑے آرہی ھے ، ان کا مؤقف ھے کہ وہ امریکی شہریت نہیں ، صرف گرین کارڈ رکھتے ہیں اور اصرار ھے کہ گرین کارڈ ہولڈر رکن پارلیمنٹ بننے پر قانونی پابندی کی زد میں نہیں آتا تاھم باور کیا جاتا ھے کہ اس بابت لاء ڈویژن سے رائے طلب کی جائے گی اور وزارت قانون نے اگر گرین سگنل دے دیا تو ڈاکٹر شہباز گل کو سینیٹ کو یقینی طور پر سینیٹ کا امیدوار نامزد کردیا جائے گا .


سینیٹ کے نئے اراکین کے لئے پاکستان تحریک انصاف کے قدرے غیر معروف رہنماؤں سیف اللہ نیازی اور مرکزی نائب صدر ارشد داد کو نامزد کیا گیا ھے . سیف اللہ نیازی کو اسلام آباد کی سیٹ پر نامزد کیا گیا ہے جو ماضی میں بطور پی اے (پرسنل اسسٹنٹ) وزیراعظم عمران خان کے ذاتی سٹاف میں شامل رہے ہیں . پارٹی رہنماؤں اور پرانے کارکنوں میں سے پنجاب سے اعجاز چوہدری اور عمر سرفراز چیمہ ذرائع کے مطابق سینیٹ کی رکنیت کے امیدواروں کی فہرست میں اپنا نام ڈلوانے کی کوشش کر رہے ہیں تاھم بتایا جاتا ہے کہ صوبائی تنظیم میں اعجاز چوہدری کو خاصی مخالفت کا سامنا ھے .


دوسری طرف وزیر اعلیٰ پنجاب کی مشیر برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان اور فوجی آمر جنرل (ر) پرویز مشرف کے دور کی "نئی دریافت" نیلوفر بختیار بھی سینیٹر بننے کے لئے بھاگ دوڑ کر رہی ہیں . ذرائع کے مطابق ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کو "بنی گالہ اسٹیبلشمنٹ" کی آشیرباد حاصل ھے تاھم پارٹی میں ان کے لئے کوئی حمائت موجود نہیں . دلچسپ امر یہ ھے کہ "فردوس آپا" کی اقتدار کے ایوانوں میں واپسی "بنی گالہ اسٹیبلشمنٹ" کے "حکم" پر عمل میں لائی گئی کیونکہ وفاق میں مشیر اطلاعات کے عہدے سے ہٹا کر ایوان اقتدار سے نکالے جانے کے چند ماہ بعد ڈسکہ کے ایک "پیر صاحب" نے ان کی سفارش کی تھی جو بنی گالہ میں مقیم "پیرنی" کے خلیفہ بتائے جاتے ہیں ، جس پر انہیں تخت پنجاب پر براجمان بنی گالہ کے "چہیتے مرید" کے حوالے کرتے ہوئے صوبائی وزارت اطلاعات عملاً ان کے حوالے کر دی گئی .

. ذرائع کے مطابق فروس عاشق اعوان پنجاب سے خواتین کے لئے مخصوص نشست پر سینیٹ کا ٹکٹ حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں .
اسی طرح سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے دست راست طارق عزیز کی سمدھن نیلوفر بختیار بھی تحریک انصاف کے ٹکٹ پر پارلیمنٹ میں پہنچنے کی کوششوں میں سرگرداں بتائی جاتی ہیں جو پی ٹی آئی جوائن کرنے کے بعد سے اسلام آباد میں پارٹی کے سنٹرل سیکرٹریٹ میں باقاعدگی سے بیٹھتی ہیں�

(جاری ہے)

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :