
موت کا سوداگر یا پھر.....!!!
اتوار 30 اگست 2020

انعیم چوہدری
کے والد کا کاروبار بھی ختم ہو گیا اور وہ واپس سویڈن چلے گئے . الفریڈ نوبل نائٹرو گلسرین پر تجربات کرنا چاہتے تھے اور ایسے دنیا کے لئے محفوظ بنانا چاہتے تھے وہ نائٹرو گلسرین کا نمونہ لے کر فرانس سے سویڈن چلے گئے اور وہاں الفریڈ نے اپنے بڑے بھائی اور والد کے ساتھ مل کر نائٹرو گلسرین کو محفوظ بنانے کے لئے تجربات شروع کر دیئے. ایک دن 18 دسمبر 1864 کو تجربے کے دوران نائٹرو گلسرین میں دھماکہ ہوا اس دھماکے کے نتیجے میں الفرہڈ کے بڑے بھائی کی موت واقع ہوگئی . بڑے بیٹے کی موت پر الفریڈ نوبل کے والد نے اپنے اپ کو اس کام سے علیحدہ کر لیا اور الفریڈ نوبل کو بھی اس کام سے منع کیا. اور ادھر سویڈن حکومت نے رسرچ لیب شہر میں کھولنے پر پابندی عائد کر دی. الفریڈ نوبل نے شہر کے باہر ایک نئی لیب بنای اور کام شروع کردیا. کچھ سال لگے لیکن وہ کامیاب ہو گیا . اس نے دنیا کو بتا دیا اگر نائٹرو گلسرین میں سلکا شامل کر لیں تو نائٹرو گلسرین کیمیکل محفوظ ہو جائے گا اور اس کسی بھی شکل میں ڈھالا جا سکتا ہے یوں الفریڈ نوبل نے اپنی اس ایجاد کو ڈائنامائٹ کا نام دیا. ڈائنامائٹ کا اردو ترجمہ بارود ہے. ڈائنامائٹ کے استعمال سے اب پہاڑوں کو آسانی سے توڑا جا سکتا تھا اور سڑکوں کی تعمیر اسان ہو گی یوں ڈائنامائٹ کی طلب میں اضافہ ہو گیا اور الفریڈ نوبل نے دوسرے ملکوں میں ڈائنامائٹ بنانے کے کارخانے لگانے شروع کردیئے یوں الفریڈ نوبل کو کثیر سرمایہ ملنا شروع ہو گیا سب کچھ اچھا چل رہا تھا پھر کچھ ممالک نے ڈائنامائٹ کا غلط استعمال شروع کردیا اور اسے جنگوں میں استعمال کرنے لگے یوں لوگوں کی اموات ہونے لگی
اسی وجہ سے لوگ ڈائنامائٹ اور اس کے موجد سے نفرت کرنے لگے.1888 میں الفریڈ کا بھائی لوڈویگ کان کا دورہ کرتے ہوئے انتقال کر گیا اور ایک فرانسیسی اخبار نے غلطی سے الفریڈ کی موت کو "موت کے سوداگر کی موت " کے عنوان سے شائع کیا۔
(جاری ہے)
اخبار نے بارود کی ایجاد پر ان کی شدید مذمت کی۔ اس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ "ڈاکٹر الفریڈ نوبل ، جو پہلے سے کہیں زیادہ تیزی سے لوگوں کو ہلاک کرنے کے طریقے ڈھونڈ کر امیر ہو گیا ، گذشتہ روز ان کا انتقال ہوگیا۔" الفریڈ نے جب یہ خبر پڑھی تو اس سے انھیں سخت
مایوسی ہوئی اور وہ اس سے زیادہ فکر مند ہوگئے کہ انہیں کن الفاظ میں یاد رکھا جائے گا.
ان لوگوں کے لئے وقف کر دی جو دنیا کی بھلائی اور امن کے لئے سب سے اچھا کام کریں گے. 10 دسمبر 1896 کو الفریڈ کی موت واقع ہوگئی. لیکن ان ہی کی دولت سے دیا جانے والا نوبل انعام اج بھی زندہ ہے. اور دنیا اج الفریڈ کو موت کے سوداگر سے نہیں بلکہ ایک سائنسدان اور شوشل ورکر کے طور پر جانتی ہے.
پاکستان میں اس وقت ایک کروڑ بانوے لاکھ لوگ ایسے ہیں جن کی دولت اربوں میں ہے یآ آس سے زیادہ ہے ان میں سے صرف چند لوگ یہ فیصلہ کر لیں کہ وہ اج سے اپنی دولت لوگوں کی فلاح و بہبود کیلئے وقف کر دیں گے وہ یہ فیصلہ کر لیں وہ اپنی دولت سے کوئی ایسی لیب بنائیں گے جہاں ریسرچر تجربات کر سکیں وہ یہ فیصلہ کر لیں میں اپنی دولت ان قابل بچوں پر خرچ کروں گا جو وسائل نہ ہونے کی وجہ سے ڈاکٹر یا انجینئر نہیں بن سکتے . یقین مانیں جس دن ان لوگوں نے یہ فیصلہ کر لیا اس دن یہ ارب پتیوں کی لسٹ سے نکل کر عظیم لوگوں کی لسٹ میں شامل ہو جائیں گے جہاں ان کا کام اور نام ہمیشہ زندہ رہے گا ورنہ دوسری صورت میں اپ ارب پتی بھی کہلوانے گئے اور اپ کے نام کے ساتھ ایک اور نام کا اضافہ ہو جائے اور وہ نام ہو سکتا ہے " موت کا سوداگر "ہو .اب یہ اپ پر ہے اپ نے کیا بنانا ہے موت کا سوداگر یا پھر......
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
انعیم چوہدری کے کالمز
-
عاشر عظیم ہم شرمندہ ہیں!!!
منگل 15 فروری 2022
-
خدا کی تلاش !!!
ہفتہ 6 مارچ 2021
-
بہترین شہروں کی فہرست میں کراچی اور لاہور کے نمبرز!!!!
پیر 28 دسمبر 2020
-
پلاننگ کی ضرورت ہے!!!
منگل 22 دسمبر 2020
-
زمین سے رشتہ ،،،!!!!
پیر 7 دسمبر 2020
-
آخر مجھے نوکری مل گئی!!!!!
ہفتہ 21 نومبر 2020
-
قیامت کی منظر کشی !!!
پیر 26 اکتوبر 2020
-
مسئلہ وسائل کا نہیں بلکہ قابلیت کا ہے!!!
بدھ 23 ستمبر 2020
انعیم چوہدری کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.