
"حسینیت اور انسانیت"
ہفتہ 5 ستمبر 2020

ارباز رضا
دوستو! آج میرا موضوع انتہائی حساس ہے۔ اس دنیا میں ہر نیک دل انسان چاہتا ہے کہ وہ اپنی زندگی خلق خدا کی خدمت کے لئے وقف کرے۔ مگر اس کا نظریہ و مقصد تاقیامت زندہ و جاوید رہے۔ ہر ایسا نظریہ جو کہ ملک و ملت کے علاوہ عالم انسانی کے لیے موثر ہو اس میں حسینیت کے عظیم کارنامہ و نظریہ کی بہت ضرورت پڑتی ہے۔
(جاری ہے)
حضرت امام علی رضی اللہ عنہ سے ایمان کے متعلق پوچھا گیا تو آپ نے فرمایاکہ؛
" ایمان دل کا عقیدہ, زبان سے اقرار کرنا اور اعضاء و جوارح کے عمل کا نام ہے۔"
اگر آج ہم اپنے اعضاء و جوارح سے عمل نہیں کرتے تو دراصل ہمارا اس شخص پر ایمان ہی نہیں ہے جس کا ہم دعویٰ کر رہے ہوتے ہیں۔ان سے غیر مسلم بھی سبق لیتے ہیں ہم کیوں نہ لیں۔
نیلسن منڈیلا کا مشہور واقعہ ہے۔وہ کہتا ہے کہ؛
"جب میں جیل میں پابند سلاسل تھا۔ انتہائی سختیوں اور مصائب سے دوچار ہوتے ہوہے ایک دن میں نے سوچا کہ اب حکومت وقت کی ہر ایک شرط منظور کر لیتا ہوں اور رہائی پاتا ہوں۔ تب مجھے امام حسین رضی اللہ عنہ کا کربلا کا واقعہ یاد آیا اور پھر میں ثابت قدم رہا۔"
آج اگر ہم مظلوم کی مدد کرنے کی بجائے خاموشی اختیار کرتے ہیں۔ تب بھی ہم گنہگار ہیں۔ ہمارے سامنے کشمیر اور فلسطین کے حالات ہیں۔ میں اکثر اس بات کا اپنے دوستوں سے ذکر کرتا ہوں کہ اگر کشمیر و فلسطین غیر مسلم علاقے ہوتے تووہ کب کے آزاد ہو گئے ہوتے۔ آج بھی وہاں انسانیت تڑپ تڑپ کر مر رہی ہے۔ کبھی نوجوانوں کے جنازے بوڑھے ماں باپ کے کندھوں پر تو کبھی بڑوں کی لاشوں پر بیٹھے کمسن بچے رو رہے ہوتے ہیں۔قرآن کریم میں بار بار یہ ارشاد ہوا ہے کہ اے ایمان والو یہود و نصاریٰ کبھی تمہارے دوست نہیں ہو سکتے۔ اگر آج ہم میں سے ہی کچھ مسلم ممالک ان سے دوستی کر لیں تو پھر مسلمانوں کا اللہ ہی حافظ و ناصر ہے۔شروع سے ہی ان غیر مسلم اقوام کا وطیرہ رہا ہے کہ مسلمانوں کو آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ لڑوا کر باہمی فائدہ نکالا جائے۔ اس کا نتیجہ دنیا میں مسلمانوں کے درمیان ہونے والی چپکلش سے آپ نکال سکتے ہیں۔حسینیت نام ہی ظلم کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے ہونے کا اور ظالم کو لحد میں ڈال کر نست و نعبود کرنے کا نام ہے۔ اگر اس وقت ہم میں سے مسلمانوں کا دشمن ہے تو وہی ہے جو اختلافات ڈالے۔ جو امت مسلمہ میں دراڑیں پیدا کرے۔ ہمیں اس وقت بھی اپنے ملک میں سنبھلنا ہوگا۔ دشمن چاہتا ہے کہ پاکستان ایک بار پھر فرقہ واریت کی لپیٹ میں آجائے۔ہمیں مل کر ایک دوسرے کو صبر و تحمل کے ساتھ برداشت کرنا ہوگا۔ ہم سب نے متحد ہوکر دشمن ممالک کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالنی ہیں۔باطل کو بچھاڑنا ہے۔اور جن جن ممالک میں انسانیت پر ظلم ہو رہا ہے وہاں مظلوم کی مدد کرنی ہے۔خصوصاً کشمیر اور فلسطین میں انسانیت کی ڈوبتی ہوئی کشتی کو بچانا ہے۔انشاءاللہ ہم سب مل کر حق کے ساتھ باطل کو نست ونابود کریں گے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
ارباز رضا کے کالمز
-
"ہم ایک ہیں"
جمعرات 13 جنوری 2022
-
خدارا قوم پر رحم کیجئے
جمعہ 22 اکتوبر 2021
-
" خدارا احتیاط کیجئے"
بدھ 13 اکتوبر 2021
-
"آہ! محسن پاکستان چلے گئے"
منگل 12 اکتوبر 2021
-
"خدارا گھبرانے دیں"
ہفتہ 2 اکتوبر 2021
-
"دورہ نیوزی لینڈ"
اتوار 19 ستمبر 2021
-
"بدلنا تو پڑے گا ہی"
جمعہ 10 ستمبر 2021
-
"ہم شاید سب کچھ بھول چکے ہیں"
جمعہ 23 جولائی 2021
ارباز رضا کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.