بیرون ملک صرف سبز ہلالی پرچم
اتوار 9 ستمبر 2018
(جاری ہے)
اس موضوع پر اپنی رائے دیتے ہوئے سویڈن کی ایک اہم کاروباری شخصیت جناب وسیم اعجازچوہدری کا یہی کہنا ہے کہ اس سے پاکستانی کمیونٹی تقسیم در تقسیم ہوگی۔ ان کے مطابق یہ اختلافات بعض اوقات اس قدر شدت اختیار کرجاتے ہیں کہ لوگوں کے سماجی تعلقات بھی خراب ہوجاتے ہیں۔اس لیے بہتر یہی ہے کہ بیرون ملک پاکستان کی سیاسی جماعتیں قائم نہ جائیں بلکہ وہاں ان کی پہچان صرف پاکستانی کی حیثیت سے ہو۔ یہی سوچ سویڈن میں مقیم پاکستانی سائنس دان ڈاکٹر محمد نواز اور بہت سے دوسرے سنجیدہ اور اہل علم کی ہے۔بیرونِ ملک مقیم پاکستانی اپنی بساط کے مطابق اپنے وطن عزیز کے لئے جو کچھ کرسکتے ہیں کرتے رہیں گے کیونکہ ان کے دل میں پاکستان دھڑکتا ہے۔ انہیں پاکستان کی سیاسی جماعتوں میں تقسیم نہ کریں اور سکون سے رہنے دیں۔ ان سے سیاسی قائدین کے زندہ باد کے نعرے لگوانے کی بجائے صرف پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگانے دیجئے اور ان کے ہاتھ میں صرف ایک ہی پرچم رہنے دیجیے۔
احباب کی اطلاع کے لیے عرض ہے کہ بچوں کے لیے میری کتاب سبق آموز کہانیاں کا فارسی زبان میں بھی ترجمہ شائع ہو گیا اور یہ آٹھویں زبان ہے جس میں یہ کتاب شائع ہوئی ہے۔ اردو کتاب کا پہلا ایڈیشن ختم ہوگیا ہے اور اب نیشنل بک فاونڈیشن اسلام آباد اس کا دوسرا ایڈیشن شائع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اللہ تعالیٰ کے حضور شکر ادا کرتا ہوں اور اپنے قارئین کا بہت مشکور ہوں جنہوں نے یہ پذیرائی بخشی۔ آخر میں ایک اہم معاملہ جو حکومت پاکستان کے نوٹس میں لانے کی ضرورت ہے۔پاکستان میں حکومت کی تبدیلی کے ساتھ جو بہتر اقدامات کئے جارہے ہیں وہ قابل تحسین ہیں۔ وزیر ا عظم عمران خان اور وفاقی وزیر تعلیم و ثقافت شفقت محمود کی توجہ اس جانب مبذول کرانا چاہیں گے کہ دنیا کی چودہ یونیورسٹیوں میں قائداعظم اور علامہ اقبال سے منسوب چیئر قائم ہیں جن میں سے نوے فی صد خالی ہیں۔ جرمنی کے شہر ہائیڈل برگ میں اقبال چئیر چار سال سے خالی ہے۔ سابق حکومت سے بھی متعدد بار گزراشات کیں اور جرمنی میں مقیم صحافی، ادیب اور شاعر جناب اقبال حیدر نے کئی بار توجہ مبذول کروائی لیکن اقبال فراموش حکومت کی بے حسی برقرار رہی۔ اب آپ کی حکومت جو فکر اقبال کو اپنا رہبر سمجھتی ہے بجا طور پر توقع کی جاسکتی ہے کہ فوری طور پر کسی ماہر اقبالیات کی ہائیڈل برگ یونیوسٹی میں اقبال چئیر کے لیے تقرری کردی جائے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
عارف محمود کسانہ کے کالمز
-
نقاش پاکستان چوہدری رحمت علی کی یاد میں
ہفتہ 12 فروری 2022
-
یکجہتی کشمیر کاتقاضا
منگل 8 فروری 2022
-
تصویر کا دوسرا رخ
پیر 31 جنوری 2022
-
روس اور سویڈن کے درمیان جاری کشمکش
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
مذہب کے نام پر انتہا پسندی : وجوہات اور حل
ہفتہ 1 جنوری 2022
-
وفاقی محتسب سیکریٹریٹ کی قابل تحسین کارکردگی
جمعہ 10 دسمبر 2021
-
برصغیر کے نقشے پر مسلم ریاستوں کا تصور
جمعرات 18 نومبر 2021
-
اندلس کے دارالخلافہ اشبیلیہ میں ایک روز
منگل 2 نومبر 2021
عارف محمود کسانہ کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.