
بابا ہمیشہ بولتے تھے
منگل 9 جون 2020

ارشد حسین
بابا بولتے تھے بیٹا صبح جلدی اٹھا کرو ۔ جو جاگتا ہے ۔ وہ ہمیشہ فائدے میں ہوتا ہے ۔ دنیا اس کی غلام ہوتی ہے۔ اج میرا بابا تو دنیا میں نہیں لیکن اس کے نصیحت پر عمل کرکے خدا گواہ ہے کبھی نقصان نہیں اٹھایا۔ بابا اکثر بولتے تھے۔ اپنا حق کسی کو اللہ کے رضا کے لیے چھوڑنا بہت فائدہ دیتا ہے اور انسان کو سچی خوشی ملتی ہے۔ اج بابا تو دنیا میں نہیں لیکن جب سے میں اپنے حق سے اللہ کے لیے دستبردار ہوا ہوں ۔ کبھی زندگی میں پریشان نہیں ہوا ۔ بابا بولتے تھے ۔ بیٹا ہمیشہ اپنے رشتہ داروں سے بنا کے رکھو۔ اج بابا اپ تو قبر میں ہوں ۔ لیکن تیرا بیٹا اج ہر رشتہ دار کے ساتھ تعلق بنا چکا ہے ۔ بابا ہمیشہ بولتےتھے بیٹا کبھی کبھی فون کیا کرو تاکہ پتہ چلے کہ تم خیریت سے ہوں۔
جب میں جوانی اور طاقت کے نشے میں تھا ۔ مجھے میرے بابا کی باتیں ٹھیک نہیں لگتی تھی ۔ ہر وقت نصیحت ہر وقت اصلاح ۔ یہ پرانے زمانے کا ادمی اور میں تعلیم یافتہ ۔ ان کے خیالات صحیح ہونگے ۔ لیکن ان کے زمانے میں ۔ مجھ کو بولتا ہے ۔ اپنے دوستوں سے دور رہو ۔ باہر ذیادہ نہ گھومنا وغیرہ وغیرہ۔ اس وقت یہ باتیں بہت بری لگتی تھی۔ بلکل ایسا جسے اپ کو بری لگتی ہیں میرے بچوں ۔ لیکن ایک دن تم ان کے ایک ایک جملے کو یاد کرکے ان پے عمل کرکے زندگی میں کامیاب ہو کے ان کے لیے تڑپوگے ۔ اس کو مس کرو گے ۔ لیکن یہ ایسا نعمت ہے ۔ جو زندگی میں ایک بار ملتا ہے۔ جو اس کی قدر کرتا یے ۔ جو اس کی خدمت کرتا ہے ۔ میرا رب اسے اویس قرنی بناتاہے۔ جس سے جلیل القدر صحابی دعا کے لئے ملتے ہے۔ اور جو اس کی نافرمانی کرتے ہے تو اس کا انجام نوح علیہ سلام کے بیٹے جیسا ہوتا ہے۔
دوستوں والدین اللہ کی طرف سے عظیم نعمت ہے ۔ اور اس نعمت کا احساس تب ہوتا ہے ۔ جب یہ نعمت اٹھا لی جاتی ہیں ۔ اسلئے اس کے کھونے سے پہلے اس کی قدر کرو ۔ اس کی ہر نصیحت پے عمل کرو۔ یہ چلتے پھرتے جنت ہے ۔ ان کی خدمت کروگے تو دنیا و اخرت کی کامیابی ملی گی۔ اللہ میرے والد محترم کو جنت الفردوس عطا فرمائے امین ۔
(جاری ہے)
اج فون تو میں کرتا ہوں ۔ لیکن اللہ جانتا ہے ۔ کہ کتنا خالی پن میرے دل میں ہوتا ہے۔
کتنا تکلیف ہوتا ہے جب بابا کے باری میں فون بند کرتا ہوں ۔ دل ہر روز روتا ہے۔ خاموشی میں بابا کی یاد میں ۔ بابا ہمیشہ بولتے تھے بیٹا رات کو دیر سے گھر مت او ۔ یہ بری عادت ہے ۔ جو رات کو باہر گھومتا ہے ۔ وہ اکثر کسی انجان گولی کا یا نشہ کا عادی ہو جاتا ہے ۔ اج تو میں گھر سے بھی نہیں نکلتا ۔ لیکن اب بابا گھر نہیں آتا۔ اج بھی کسی کی لاٹھی کی ٹک ٹک کان سنتی ہے تو وہی رک کے بابا کی انتظار کرتی ہے ۔ آج بھی شام کے بعد برساتی بارش میں دل میں درد اٹھتا ہے۔ کہ بابا بغیر ٹارچ اور چھتری کے مسجد میں گئے ہے۔ چلو ٹارچ اور چھتری لے کے اسے لے اتے ہے۔ لیکن بابا کو اب نہیں آنا۔ بابا ہمیشہ بولتے تھے بیٹا دنیا بڑی ظلم ہے ۔ اس وقت اس کی بات کی سمجھ نہیں تھی ۔ اب جب بابا نہیں تو دنیا اپنا اصل چہرہ دیکھانی لگی ہے۔ بابا بولتے تھے بیٹا پڑھو ۔اور پڑھ کے بڑا ادمی بنو۔ پڑھو گے تو سوچ بدلی گی ۔ زندگی بدلی گی ۔ اج بابا تو نہیں لیکن اس کی بات نے زندگی بدل دی ہے۔ بابا ہمیشہ بولتے تھے بیٹا بڑاوں کی عزت کرو ۔ اللہ اجر دے گا لوگ اپ کے بڑاوں کا عزت کریگی۔ اج بابا تو قبر میں سویا ہوا ہے۔ لیکن مجھے ہر بوڑھے میں اپنے بوڑھے بابا کا چہرہ کیوں نظر اتاہے ۔ اور اس کے احترام کے لئے دل مجبور کرتا ہے۔ بابا بولتے تھے بیٹا ہمیشہ حلال کما کر کھاو ۔ اج بابا تو نہیں لیکن اس کی بات میں میں نے برکت پائی ۔ بابا ہمیشہ بولتے تھے ۔ تم بھائیوں میں چھوٹے ہو میں تیرے ساتھ رہونگا۔ یہ ایک بات اج اس کی جھوٹ ہے۔ کیونکہ میں اب بھی بھایوں میں چھوٹا ہو۔ لیکن میرا بابا اج میرے ساتھ نہیں رہتا۔ اج اگر دنیا میں کوئی انمول چیز ہے ۔ کوئی ارمان ہے کوئی خواہش ہے تو اپنے بابا سے ملنے کا ہے ۔ ان سے بات کرنے کا ہے ۔ ان کے ساتھ گھومنے کا ہے ۔ اس کے پاوں دبانے کا ہے۔ اج بھی حرم شریف کا وہ جگہ جہاں میرا بابا بیٹھتا تھا۔ چیخ چیخ کے پکارتا ہے کہ کدھر ہے تمھارا بابا۔ اج بھی جب صفا اور مروہ میں سعی کرتا ہوں ۔ تو اس جگہ پہنچ کے تڑپ جاتا ہوں ۔ جہاں اپ بیٹھتے تھے بابا۔ اج دنیا پورا سونے کا ہو جائے تو کچھ فائدہ نظر نہیں اتا ۔ اج بھی سکون صرف اپ کے پاس اپ کے قبر سے سر لگا کے ملتا ہے۔جب میں جوانی اور طاقت کے نشے میں تھا ۔ مجھے میرے بابا کی باتیں ٹھیک نہیں لگتی تھی ۔ ہر وقت نصیحت ہر وقت اصلاح ۔ یہ پرانے زمانے کا ادمی اور میں تعلیم یافتہ ۔ ان کے خیالات صحیح ہونگے ۔ لیکن ان کے زمانے میں ۔ مجھ کو بولتا ہے ۔ اپنے دوستوں سے دور رہو ۔ باہر ذیادہ نہ گھومنا وغیرہ وغیرہ۔ اس وقت یہ باتیں بہت بری لگتی تھی۔ بلکل ایسا جسے اپ کو بری لگتی ہیں میرے بچوں ۔ لیکن ایک دن تم ان کے ایک ایک جملے کو یاد کرکے ان پے عمل کرکے زندگی میں کامیاب ہو کے ان کے لیے تڑپوگے ۔ اس کو مس کرو گے ۔ لیکن یہ ایسا نعمت ہے ۔ جو زندگی میں ایک بار ملتا ہے۔ جو اس کی قدر کرتا یے ۔ جو اس کی خدمت کرتا ہے ۔ میرا رب اسے اویس قرنی بناتاہے۔ جس سے جلیل القدر صحابی دعا کے لئے ملتے ہے۔ اور جو اس کی نافرمانی کرتے ہے تو اس کا انجام نوح علیہ سلام کے بیٹے جیسا ہوتا ہے۔
دوستوں والدین اللہ کی طرف سے عظیم نعمت ہے ۔ اور اس نعمت کا احساس تب ہوتا ہے ۔ جب یہ نعمت اٹھا لی جاتی ہیں ۔ اسلئے اس کے کھونے سے پہلے اس کی قدر کرو ۔ اس کی ہر نصیحت پے عمل کرو۔ یہ چلتے پھرتے جنت ہے ۔ ان کی خدمت کروگے تو دنیا و اخرت کی کامیابی ملی گی۔ اللہ میرے والد محترم کو جنت الفردوس عطا فرمائے امین ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ABOUT US
Our Network
Who We Are
Site Links: Ramadan 2025 - Education - Urdu News - Breaking News - English News - PSL 2024 - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Love Poetry - Sad Poetry - Prize Bond - Mobile Prices in Pakistan - Train Timings - English to Urdu - Big Ticket - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - DDF Raffle - SMS messages - Islamic Calendar - Events - Today Islamic Date - Travel - UAE Raffles - Flight Timings - Travel Guide - Prize Bond Schedule - Arabic News - Urdu Cooking Recipes - Directory - Pakistan Results - Past Papers - BISE - Schools in Pakistan - Academies & Tuition Centers - Car Prices - Bikes Prices
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.