
عقل کل اور حاسدین
جمعرات 18 جون 2020

ارشد حسین
ایک سرسبز و شاداب جنگل میں ایک خوبصورت اور توانا شیر رہتا تھا ۔ سب جانوروں نے اسے متفقہ طور پر بادشاہ بنایا تھا ۔ اور وہ تھا بھی بادشاہی کا قابل ۔ کیونکہ ان میں بہت سے خصوصیات تھے جس نے اس کو دوسری جنگلوں کی شیروں پر فوقیت دی تھے۔ ان میں سب سے اچھی خاصیت تھی بزرگوں سے رائے لینا۔ وہ ہر معاملے میں بزرگوں سے صلاح مشورہ کرتا تھا ۔ اس کی سب سے جگری دوست ایک لومڑی تھی ۔ دونوں بچپن سے اچھے دوست تھے ۔ اس لومڑی میں ایک بری عادت تھی ۔ حسد کرنا ۔ وہ بادشاہ سے دل ہی دل میں جلتی تھی ۔ اور ہر روز خواب میں خود کو بادشاہ کے روپ میں دیکھتی تھی ۔ اور اس کی دل میں پوشیدہ شدید خواہش تھی بادشاہ کو نیچا دکھانا۔ اس پر نالائق کا لیبل لگانا۔ جسے آجکل کے زمانے میں بہت سے لوگ آپ سے ملینگے ۔
جو آپکو موٹیوٹ کرنے کے بجائے آپ کا مورال ڈاؤن کرئنگے ۔ کیونکہ ان کے دل میں حسد ہوتا ہے ۔ وہ آپ کو کامیاب نہیں دیکھ سکتے ۔
تو لومڑی بھی اس موقع کی تلاش میں تھی۔ ایک دفعہ ایسا ہوا کہ جنگل پے حملہ ہوگیا ۔ بادشاہ نے بزرگوں سے مشورہ کیا جن کی رائے تھے سب جانور ایک دو دن کے لئے چھپ جاؤ اپنے اپنے گھروں میں اور دو تین دن کے بعد جب دشمن تک جائے گا اس پر حملہ کرو۔ لیکن لومڑی نے بادشاہ کی خوشامد شروع کی کہ بادشاہ صاحب یہ بوڑھے اور ہارے ہوئے جانور ہیں ۔اپ بادشاہ سلامت ان کی بات مانے گے ۔ اپ کا تجربہ آپکی ذہانت کب کام آئی گی۔ بادشاہ لومڑی کی باتوں میں آگیا اور اور خود کو عقل کل سمجھنے لگا اور دشمن پر سیدھا حملے کی حکمت عملی بنائی ۔ جب اس نے ان پر حملہ کیا تو وہ تیار اور فریش تھے۔ ایک ہی وار سے ان سب کا کام تمام کردیا ۔ شیر کے ساتھ بہت سے جانوروں کو مارا گیا اور جو سرنڈر ہوئے ان کو نوکر بنا کے لے گئے
لیکن ہمارے لئے کامیابی اور اچھی زندگی گزرنے کے لیے راز چھوڑ گئے ۔ کہ اگر تم زندگی میں کامیابی چاہتے ہو ۔ تو سب سے پہلے اپنے اردگرد اپنے دائرے میں موجود حاسدین کو پہچانو ۔ ان سے دور رہو۔ کیونکہ میرا رب کہتا ہیں سورہ فلق میں کہ حاسد کی شر سے پناہ مانگو جب وہ حسد کرتا ہے ۔ ایسے لوگ کبھی بھی تم کو خوشی اور کامیابی نہیں دے سکتے ۔
دوسرا خود کو عقل کل نہ سمجھو۔ محمد ناصر افتخار صاحب کی ایک شاہکار کتاب ہیں "خود سے خدا تک" اس میں وہ فرماتے ہیں کہ ہمارا تجربہ وہ ہے جو ہمارا ماضی ہے ۔ یعنی جو ہم نے دیکھا جو ہم نے سنا یا جو ہم نے کیا اس کے سہارے ہمارا ذہن چلتا ہے ۔ اب اگر ہم خود کو ذہنت کی سمندر سمجھ لیے اور دوسروں کی ایکسپرینس استادوں کی نصیحت اور بزرگوں کی پریکٹیکل کو چھوڑے تو یقین کرو ہمارا حال بھی جنگل کی بادشاہ کی طرح ہونا ہے ۔ آج میرا بچہ کیوں در در کی ٹھوکریں کھا رہا ہے کیونکہ وہ حاسدین کے چال میں پھنس گیا ہے وہ خود کو وقت کا افلاطون اور عقل کل سمجھنے لگا ہے۔وہ اب اپنے استادوں اور بڑوں سے سوال کرنا چھوڑ چکا ہے ۔ وہ اب ٹیکنالوجی کا غلام ہوچکا ہیں ۔ اب اس کے ہر مسلے کا حل انڑنیٹ پر موجود ہے جو اس کے جیب میں ہر وقت موجود ہوتا ہے ۔ لیکن یاد رکھوں میرے پیارے ساتھیوں جو پریکٹیکل ایکسپرینس بابے کے پاس ہے وہ نہ نیٹ میں ہے اور نہ تیرے دماغ میں ۔ تم اگر کامیاب بنا چاہتے ہو ۔ تو بزرگوں اور بابوں کے ساتھ تعلق بناؤ اپنے سے بڑاوں سے سیکھنے کی کوشش کرو الجھنے کے نہیں ۔ اگر تم یہ ایک عادت اپنی زندگی سے نکالنے میں کامیاب ہوگئے تو کوئی بھی تمہیں آگے بڑھنے سے نہیں روک سکتی ۔ اور وہ عادت ہے صرف خود کو عقل اور علم کا سر چشمہ سمجھنا ۔ خوب محنت کرو ۔ اپنے علم کو تھوڑا اور کم سمجھ کے سیکھنے کے لیے استادوں اور اپنے بڑاوں سے سوال کرو ۔ اللہ ہم سب کو دوسروں کی زندگیوں میں آسانی لانے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین۔
(جاری ہے)
تو لومڑی بھی اس موقع کی تلاش میں تھی۔ ایک دفعہ ایسا ہوا کہ جنگل پے حملہ ہوگیا ۔ بادشاہ نے بزرگوں سے مشورہ کیا جن کی رائے تھے سب جانور ایک دو دن کے لئے چھپ جاؤ اپنے اپنے گھروں میں اور دو تین دن کے بعد جب دشمن تک جائے گا اس پر حملہ کرو۔ لیکن لومڑی نے بادشاہ کی خوشامد شروع کی کہ بادشاہ صاحب یہ بوڑھے اور ہارے ہوئے جانور ہیں ۔اپ بادشاہ سلامت ان کی بات مانے گے ۔ اپ کا تجربہ آپکی ذہانت کب کام آئی گی۔ بادشاہ لومڑی کی باتوں میں آگیا اور اور خود کو عقل کل سمجھنے لگا اور دشمن پر سیدھا حملے کی حکمت عملی بنائی ۔ جب اس نے ان پر حملہ کیا تو وہ تیار اور فریش تھے۔ ایک ہی وار سے ان سب کا کام تمام کردیا ۔ شیر کے ساتھ بہت سے جانوروں کو مارا گیا اور جو سرنڈر ہوئے ان کو نوکر بنا کے لے گئے
لیکن ہمارے لئے کامیابی اور اچھی زندگی گزرنے کے لیے راز چھوڑ گئے ۔ کہ اگر تم زندگی میں کامیابی چاہتے ہو ۔ تو سب سے پہلے اپنے اردگرد اپنے دائرے میں موجود حاسدین کو پہچانو ۔ ان سے دور رہو۔ کیونکہ میرا رب کہتا ہیں سورہ فلق میں کہ حاسد کی شر سے پناہ مانگو جب وہ حسد کرتا ہے ۔ ایسے لوگ کبھی بھی تم کو خوشی اور کامیابی نہیں دے سکتے ۔
دوسرا خود کو عقل کل نہ سمجھو۔ محمد ناصر افتخار صاحب کی ایک شاہکار کتاب ہیں "خود سے خدا تک" اس میں وہ فرماتے ہیں کہ ہمارا تجربہ وہ ہے جو ہمارا ماضی ہے ۔ یعنی جو ہم نے دیکھا جو ہم نے سنا یا جو ہم نے کیا اس کے سہارے ہمارا ذہن چلتا ہے ۔ اب اگر ہم خود کو ذہنت کی سمندر سمجھ لیے اور دوسروں کی ایکسپرینس استادوں کی نصیحت اور بزرگوں کی پریکٹیکل کو چھوڑے تو یقین کرو ہمارا حال بھی جنگل کی بادشاہ کی طرح ہونا ہے ۔ آج میرا بچہ کیوں در در کی ٹھوکریں کھا رہا ہے کیونکہ وہ حاسدین کے چال میں پھنس گیا ہے وہ خود کو وقت کا افلاطون اور عقل کل سمجھنے لگا ہے۔وہ اب اپنے استادوں اور بڑوں سے سوال کرنا چھوڑ چکا ہے ۔ وہ اب ٹیکنالوجی کا غلام ہوچکا ہیں ۔ اب اس کے ہر مسلے کا حل انڑنیٹ پر موجود ہے جو اس کے جیب میں ہر وقت موجود ہوتا ہے ۔ لیکن یاد رکھوں میرے پیارے ساتھیوں جو پریکٹیکل ایکسپرینس بابے کے پاس ہے وہ نہ نیٹ میں ہے اور نہ تیرے دماغ میں ۔ تم اگر کامیاب بنا چاہتے ہو ۔ تو بزرگوں اور بابوں کے ساتھ تعلق بناؤ اپنے سے بڑاوں سے سیکھنے کی کوشش کرو الجھنے کے نہیں ۔ اگر تم یہ ایک عادت اپنی زندگی سے نکالنے میں کامیاب ہوگئے تو کوئی بھی تمہیں آگے بڑھنے سے نہیں روک سکتی ۔ اور وہ عادت ہے صرف خود کو عقل اور علم کا سر چشمہ سمجھنا ۔ خوب محنت کرو ۔ اپنے علم کو تھوڑا اور کم سمجھ کے سیکھنے کے لیے استادوں اور اپنے بڑاوں سے سوال کرو ۔ اللہ ہم سب کو دوسروں کی زندگیوں میں آسانی لانے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ABOUT US
Our Network
Who We Are
Site Links: Ramadan 2025 - Education - Urdu News - Breaking News - English News - PSL 2024 - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Love Poetry - Sad Poetry - Prize Bond - Mobile Prices in Pakistan - Train Timings - English to Urdu - Big Ticket - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - DDF Raffle - SMS messages - Islamic Calendar - Events - Today Islamic Date - Travel - UAE Raffles - Flight Timings - Travel Guide - Prize Bond Schedule - Arabic News - Urdu Cooking Recipes - Directory - Pakistan Results - Past Papers - BISE - Schools in Pakistan - Academies & Tuition Centers - Car Prices - Bikes Prices
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.