
کشمیر فریڈم فورم ،آزادی کا علم ماؤں نے اٹھا لیا
پیر 13 جنوری 2020

ارشد سلہری
(جاری ہے)
پاکستانی سرکار اور عوام کی جانب سے یکساں بے حسی کا مظاہرہ کیا ہے۔
یہ سب قیادت کے فقدان سے ہوا ہے یا پھر پاکستانی کشمیر سے اکتا چکے تھے اور چپکے سے جان چھڑالی ہے کہ کشمیر جائے جہنم میں اور کشمیری مرتے ہو تو مرتے رہیں۔ایسا ہو نہیں سکتا ہے۔ایسا ممکن ہی نہیں ہے کہ پاکستانی قوم جو نصف صدی سے زائد مدت سے کشمیریوں کے ساتھ کھڑے تھے ۔2019 میں اچانک بدل جاتے ۔نہیں ایسا بالکل نہیں ہے۔یہ مسلہ قیادت کا ہے۔پاکستان میں حقیقی عوامی قیادت کا شدید فقدان اور بحران ہے۔یہ چوٹ بھی عدم قیادت سے لگی ہے۔قیادت کا بحران اور فقدان صرف پاکستان ہی کا مسلہ ہوتا تو اور بات تھی ۔نتائج اتنے بھی بھیانک برآمد نہ ہوتے۔کشمیری قوم بھی قیادت سے محروم ہے۔بیماری دونوں طرف ہے بلکہ بانجھ پن ہے۔ویرانی ہے اور ویرانی میں خیر کہاں ہوتی ہے۔
یہ ایک وقت ہے جب کشمیر پر آواز اٹھانا بھی تشدد ،انتہا پسندی اور دہشت گردی کے زمرے آتا ہے۔وہ بھی ایک وقت تھا کہ کسی کشمیری کے زخم آنے پر بھی لائن آف کنٹرول پر انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنتی تھی اور پاکستان میں پہیہ جام ہڑتال کی جاتی تھی۔شہر کے شہر بند ہوجاتے تھے اور پاکستان کے عوام کشمیر کےلئے جانوں کے نذرانے بھی دیتے تھے۔وقت وہ بھی نہیں رہا ہے اور وقت یہ بھی نہیں رہے گا۔
بھارت کی بدمعاش مودی سرکار نے ظلم کے ہر حربے آزما لئے ہیں مگر کشمیری قوم اپنے حق خود اداریت کے لئے کل بھی کھڑی تھی اور آج بھی سینہ سپر ہے۔شہادتوں سے کل بھی گھبرائے تھے اور نہ آج خوف زدہ ہیں ۔ریاست جموں وکشمیر کے آزادی تک یہ جنگ جاری ہے اور جاری رہے گی۔
آزادی کا یہ علم کل جن کے ہاتھوں میں تھا انہوں نے اپنا فرض نبھایا اور آج آزادی کا پرچم جو تھامے ہوئے ہیں آج ان کا کردار ہے ۔آزادی کا یہ پرچم آگے جو تھامیں گے ان کا فیصلہ ہوگا کہ وہ سیاست بچاتے ہیں کہ ریاست کے لئے لڑتے ہیں ۔
کشمیر فریڈم فورم برطانیہ ،پاکستان اور ریاست جموں وکشمیر کے کشمیریوں کی نئی شمع آزادی ہے۔ناتوانا ہی سہی مگر جدوجہد آزادی ہے۔راستہ ریاست ہے ۔سیاست نہیں ہے۔سیاست نہیں ،ریاست بچاو اور خونی لکیر روند کے نعرے پر شروع کردہ سفر مقبول بٹ شہید کے نقش قدم پرچلتے نشان منزل پہنچے گا۔
برطانیہ سے کشمیری رہنما آپا شاہین اختر اور سارا اخترجیسی بہادر خواتین نے خاموش بیٹھنے کی بجائے کشمیر فریڈم فورم سے آزادی کے نئے چراغ جلائے ہیں کہ اٹھو ! ابھی وقت قیام آیا ہے۔کشمیریوںکے اندر آزادی کی چنگاری سلگ رہی ہے ۔بجھی نہیں ہے۔بیٹے نہیں تو بیٹوں کو پیدا کرنے والی مائیں کشمیر کی آزادی کا علم اٹھاتی ہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
ارشد سلہری کے کالمز
-
عبادات سے سماجی ذمہ داری زیادہ ضروری ہے
جمعہ 2 جولائی 2021
-
اسلامی نظام کیا ہے اور نفاد کیسے ہوگا
بدھ 30 جون 2021
-
آزاد کشمیر الیکشن ،پاکستان میں مقیم منگلا ڈیم کے ہزراروں متاثرین کے ووٹ کینسل کیوں؟
ہفتہ 19 جون 2021
-
عمران خان اور قیادت کا بحران
بدھ 9 جون 2021
-
آئی ایس آئی کی پبلک ڈومین بند کی جائے یہ بچوں کا کھیل نہیں ہے
منگل 8 جون 2021
-
درست خیالی کا فقدان کیوں؟
ہفتہ 5 جون 2021
-
الو کے پٹھے
جمعہ 4 جون 2021
-
اسد طور پر تشدد کے خلاف احتجاج کا جائزہ
پیر 31 مئی 2021
ارشد سلہری کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.