پولیو کا خاتمہ

جمعہ 27 اگست 2021

Asifa Amjad Javed

آصفہ امجد جاوید

پولیو ایک ایسا وائرس ہے جو جسم کے کسی بھی حصے کو مفلوج کر دیتا ہے اور ایک تحقیق کے مطابق پانچ سال سے زائد عمر کے بچے بھی اس وائرس کا شکار ہوتے ہیں یہ وائرس منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہوتا ہے اور آنٹریوں میں اپنی جگہ بنا لیتا ہے ہر سال نہ جانے کتنے بچے اس کا شکار ہوتے ہیں اور  مفلوج ہو کر رہ جاتے ہیں بدقسمتی سے پاکستان اور ہمسایہ ملک افغانستان پولیو سے ابھی تک نجات حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو پائے 1944 میں پاکستان میں پہلی مرتبہ پولیو مہم کا آغاز کیا گیا 1944 سے 2004 تک پاکستان بہت حد تک پولیو جیسے وائرس سے لڑنے میں کامیاب ہوا 2018 تک ان کیسز میں کمی آئی لیکن 2019 میں کرونا وائرس کی وجہ سے پولیو ویکسینیشن کے ورکرز اپنی سرگرمیاں بحال نہ رکھ سکے اور بدقسمتی سے بہت سے بچے پولیو کا شکار ہوئے قبائلی علاقوں میں بہت سے والدین خوف کی وجہ سے اپنے بچوں کی ویکسینیشن نہیں کرواتے تاکہ ان کے بچوں کی جان نہ چلی جائے جبکہ یہ ویکسینیشن بچوں کی آنے والی زندگی کو مکمل طور پر صحت مند بنانے کے لیے کی جاتی ہے ایک پڑھے لکھے شہری ہونے کی حیثیت سے ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم ایسے والدین کی راہنمائی فرمائیں یہ بچے اس ملک کا سرمایہ ہیں اگر یہی مفلوج ہو جائیں گے تو آنے والے وقت میں خدانخواستہ اس ملک کو بہت سی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے پاکستان کو پہلے ہی بہت مشکالات کا سامنا ہے لوگ صاف پانی میسر نہ ہونے کی وجہ سے مختلف بیماریوں ڈائریا, ہیپاٹائٹس اور ٹائیفائیڈ کا شکار ہو جاتے ہیں پاکستان کی تقریباً سات کڑور آبادی صاف پانی سے محروم ہے غذائی قلت کا شکار ہونے کی وجہ سے پاکستان میں آٹھ ہزار افراد جبکہ پوری دنیا میں ہر ایک منٹ میں 11 افراد بھوک کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں لیکن ایسے افراد کی بھوک کا احساس کرنے والا کوئی نہیں ہے اسکی وجہ یہی ہے کہ آج تک کوئی امیر بھوک سے نہیں مرا پولیو کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے حکومت کو چاہئے ورکرز کو مکمل سہولیات فراہم کریں اور والدین کی راہنمائی کریں جو شبہات انہوں نے پولیو ویکسینیشن کے متعلق پال رکھیں ہیں انہیں دور کر سکیں اور آنے والے وقت میں کسی بھی مشکل کا سامنا کرنے سے پہلے اور پولیو جیسے مرض سے نجات حاصل کرنے کے لیے والدین اپنے بچوں کی ویکسینیشن کروائیں  یہی بچے آنے والے وقت میں تعلیم حاصل کر کے  اپنے والدین کا سر فخر سے بلند کرنے کے ساتھ ساتھ ملک کا نام روشن کرنے میں بھی پیش پیش ہوں گے ان بچوں کی صحت دراصل پاکستان کی صحت ہے.

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :