6 ستمبر فخر کا دن

پیر 6 ستمبر 2021

Asifa Amjad Javed

آصفہ امجد جاوید

جب تک نہ جلیں دیپ شہیدوں کے لہو سے
کہتے ہیں کہ جنت میں چراغاں نہیں ہوتا
6 ستمبر 1965ء کا دن لازوال قربانیوں اور پاک فوج کے جوانوں کو سلیوٹ پیش کرنے کا دن ہے یہ دن ہم اپنے شہداء کی یاد اور پاکستان کی فتح پر مناتے ہیں یہ دن جوش و خروش سے منانے کا مقصد دشمن کو اس بات سے باور کروانا ہے کہ پاکستان ایک مضبوط اور غیور ملک ہے جبکہ پاکستانی فوج کا شمار ایشیاء کی مضبوط ترین فوج میں ہوتا ہے اس دن تقریبات منعقد کی جاتی ہیں جن میں پریڈ،فوجی تقاریب ، پرچم کشائی شامل ہے 6 ستمبر 1965ء کو بھارت نے رات کی تاریکی میں پاکستان پر حملہ کیا تاکہ اس آزاد وطن پر حملہ کر کے مشکلات پیدا کی جا سکیں لیکن پاک فوج نے اپنی ہمت، جرأت کا مظاہرہ کیا اور اپنے سے 5 گنا بڑی فوج کو شکست دے کر دشمن کے تمام عزائم کو خاک میں ملا دیا افواج پاکستان نے صدر مملکت ایوب خان کے نعرے اٹھو پاکستانیو! کلمہ طیبہ اور  اللہ اکبر کا  ورد کرتے ہوئے دشمن کو بتا دو کہ اس نے کس قوم کو للکارا ہے صدر مملکت کے ان جوش بڑھے لفظوں پر عمل کرتے ہوئے پاک فوج کے جوانوں نے دشمن کا ہمت اور جواں مردی سے مقابلہ کیا اور دشمن کو منہ کی کھانی پڑی جنہوں نے لاہور میں ناشتہ کرنا تھا پاک فوج کے جوانوں نے ان کے اس ارمان کو خاک میں ملانے کے ساتھ ساتھ ہمیشہ کے لیے ناشتے سے محروم کر دیا 1965ء کے دن پاکستانیوں نے قائد اعظم محمد علی جناح کے فرمان پر بھی عمل کرتے ہوئے "ہم کسی سے پیچھے نہیں" ایمان، اتحاد کا مظاہرہ کیا اور پوری قوت سے دشمن کا مقابلہ کیا میجر عزیز بھٹی کے ساتھ اور بھی بہت سی ماؤں کے بہادر بیٹوں نے وطن کی محبت میں جامِ شہادت نوش کیا جبکہ میجر عزیز بھٹی کو نشان حیدر سے بھی نوازا گیا ہمیں آج بھی اسی ہمت،اتحاد کی ضرورت ہے کیونکہ مضبوط قومیں ہمیشہ اپنے ملک کے دفاع کے لیے جوش وجذبے سے آگے بڑھتی ہیں اور ہر مشکل کا بہادری سے مقابلہ کرتی ہیں ہمیں آج بھی پاک فوج کی اور پاک فوج کو ہماری ضرورت ہے ہمیں آج کے نوجوانوں اور بچوں کو اس بات سے باور کروانا چاہیے کہ جب بھی ہمارے ملک کی طرف دشمن آنکھ اُٹھا کر دیکھے تو دشمن کے ناپاک ارادوں کو کس طرح خاک میں ملانا ہے ہمیں دشمن کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک مضبوط قوم بن کر اُبھرنا ہے ہمیں اس ملک کے تحفظ کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے کے لیے ہر وقت تیار رہنا چاہیے ہم ہر سال 23 مارچ ،28 مئی،14 اگست،6 ستمبر بہت جوش وخروش سے مناتے ہیں اور پاکستانی ہونے کی حیثیت سے ہمارا پورا حق ہے کہ ہم ان دنوں کو اچھے طریقے سے سیلیبریٹ کریں اس وطن کو اللہ تعالیٰ نے بے شمار وسائل اور خوبصورتی سے نوازا ہے لیکن کیا کبھی ہم نے سوچا ہے اس ملک نے تو ہمیں بہت کچھ دیا لیکن ہم نے اس ملک کے لیے کیا کیا؟ ہمارے حکمرانوں نے اس ملک کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کیا اور اس ملک کو قرضے کی دلدل میں پھینک دیا یہ وطن جس جدوجہد سے حاصل کیا گیا اور وطن کے دفاع کے لیے جن لوگوں نے شہادت کا رتبہ حاصل کیا ان شہداء کی لازوال قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ہم اپنے شہداء کو خراجِ عقیدت اور غازیوں کو سلام پیش کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے۔

(جاری ہے)


تاریخ پھر نئی رقم ہو گی، یاں کھلے گا باب نیا
دشمن ہے تاک میں، اور اپنے ہیں خفا خفا
رحم کر میرے مالک اب تو ہے بس یہی دعا
ملک و قوم کے لیے جو ہو بہتر کرشمہ وہ کر دکھا
پاکستان زندہ باد!

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :