کر آغاز پاکستان

پیر 20 ستمبر 2021

Asifa Amjad Javed

آصفہ امجد جاوید

پاکستان میں ہر سال یوم شجرکاری 18 اگست کو منایا جاتا ہے خوش آئند بات یہ ہے کہ اس مہم میں پاکستانی عوام بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہوئی دکھائی دی جبکہ لاہور میں 1 منٹ میں 50 ہزار پودے لگائے گئے اس مہم میں حصہ لینے والے اساتذہ اور طالب علم شامل تھے طالب علموں اور اساتذہ نے ایک منٹ میں 50 ہزار پودے لگا کر بھارت کا ریکارڈ توڑ دیا جبکہ بھارت نے ایک منٹ میں 37 ہزار پودے لگائے تھے درخت ہمارے ملک کی آب و ہوا میں بہتری اور گرمی کی شدت کو کم کرنے کے لیے لگائے جاتے ہیں حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ نے فرمایا "جو شخص پودا لگاتا ہے اور اس سے انسان، پرندے یا چوپائے کھا لیں تو یہ اس کے لیے قیامت تک صدقہ ہے" اس حدیث سے یہ بات ثابت ہوتی ہے درخت لگانا ہمارا قومی و اخلاقی فریضہ ہے کسی بھی خطے میں متوازن آب و ہوا کے لیے 25 فیصد رقبے پر جنگلات کا ہونا ضروری ہے 12 فٹ نیم کا درخت ماحول میں (ائیرکنڈیشنز) کے برابر ٹھنڈک پیدا کرتا ہے بدقسمتی سے پاکستان میں صرف 4 فیصد رقبے پر جنگلات ہیں جس کا سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ پاکستانی عوام ماحولیاتی مسائل کا شکار ہو رہی ہے اس لیے ہمیں چاہئے ماحولیاتی توازن کو بگڑنے نہ دیں اور ملک پاکستان میں شجرکاری مہم کا آغاز کر کے ملک کے درجہ حرارت کو کم کریں جس ملک میں درخت کم ہوں وہاں گرمی کی شدت بھی بہت زیادہ ہوتی ہے درختوں کی تعداد بڑھانا وقت کی اہم ضرورت ہے اگر یہ کام جلد نہ کیا گیا تو آلودگی اور گرمی سے لوگوں کی موت میں اضافہ ہو سکتا ہے درخت زمین کا زیور ہیں یہ زمین کو زرخیز کرتے ہیں انسانوں کو آکسیجن فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ پھل, پھول, چھاؤں اور تازگی مہیا کرتے ہیں اس کے علاوہ درجہ حرارت کم کرتے اور سیلاب کو روکتے ہیں کراچی میں گرمی کی شدت عوام کی برداشت سے باہر ہوتی ہے گرمی کی شدت کو برداشت نہ کرنے کی وجہ سے بہت سے لوگ موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں کراچی میں زیادہ سے زیادہ درخت لگانا وقت کی اہم ضرورت ہے ایک درخت 350 افراد کو آکسیجن مہیا کرتا ہے ہمارے ملک پاکستان میں جنگلات کی شدید کمی, ناقص خوراک کے باعث لوگ مختلف بیماریوں کا شکار ہیں ہمیں اپنے ملک کو صاف ستھرا رکھنے کے لیے اور یہاں بسنے والے افراد کو بیماریوں سے پاک کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ درخت لگانے کی اشد ضرورت ہے خوشگوار ، اور جان لیوا بیماریوں سے پاک ہو گا پاکستان تبھی تو آگے بڑھے گا پاکستان ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :