
بھارت کو کشمیر چھوڑنا ہوگا
جمعرات 4 فروری 2016

اظہر تھراج
دنیا جانتی ہے کہ بھارتی فوج کشمیر پر ناجائز اور زبردستی قابض ہے، پھر بھی کشمیر کو چھوڑنے پر بھارت کیوں تیار نہیں؟ اس کی بھی کئی وجوہات ہیں سب سے بڑی وجہ کشمیر کی دفاعی پوزیشن ہے،جغرافیائی لحاظ کشمیر تین بڑی طاقتوں پاکستان،چین اور بھارت کے درمیان گھرا ہوا ہے،اس کے شمال میں پامیر کی پہاڑیاں ہیں جو شمال مشرق کی طرف تبت (چین)کے علاقے سے جاملتی ہیں۔
(جاری ہے)
جب انگریز ہندوستان چھوڑ کر گیا تو کشمیر میں ڈوگرا راج تھا ،تقسیم ہند کے فارمولے کے تحت مسلم اکثریتی ریاستوں پر پاکستان کا حق تھا ،کشمیری پاکستان کے ساتھ ملناچاہتے تھے وہاں کاحکمران ہندو تھا جس نے کشمیریوں کی خواہش کو پایہ تکمیل تک نہ پہنچنے دیااور کشمیر کا سودا بھارت کے ساتھ کردیا، ڈوگرا راج کے بعد یہاں بھارتی فوج قابض ہوئی،کچھ علاقہ تو پاکستانی فوج اور مجاہدین نے انیس سو اڑتالیس میں آزاد کروالیا جو آزاد کشمیر کہلاتا ہے ۔اقوام متحدہ کی مداخلت کے باعث بقیہ حصہ ابھی تک آزاد نہیں ہوسکا۔بھارت نے اقوام متحدہ میں جنرل اسمبلی کی قرادادوں کے مطابق رائے شماری کے ذریعے یہاں کے باسیوں کو آزادی دینے کی حامی تو بھری لیکن آج تک ان کو آزادی نہیں دی او ر نہ ہی یہاں رائے شماری کرائی ہے۔بلکہ کشمیریوں کی نسل کشی کرکے جموں کے علاقے میں ہندو آباد کرلئے،یہاں آزادی کی تحریک زور و شور سے جاری ہے۔کئی جہادی تنظمیں جو کشمیری نو جوانوں پر ہی مشتمل ہیں برسر پیکار ہیں۔حریت کانفرنس کے نام سے یہاں کی سیاسی جماعتیں پرامن جدوجہد بھی کررہی ہیں
پاکستان اور بھارت کے اندر بدامنی،غربت کا بالواسطہ یا بلا واسطہ تعلق اس مسئلے سے ہے،دونوں ممالک اپنے بجٹ کا زیادہ تر حصہ اپنے دفاع پر خرچ کررہے ہیں،پاکستان کے پاس 120ایٹمی میزائل ہیں تو بھارت کے پاس سو کے قریب ہیں،دونوں ممالک کے مابین اسلحے کی دوڑ جاری ہے،ایک دوسرے سے خطرے کے باعث جو پیسہ تعلیم،صحت کیلئے اور بیروزگاری کے خاتمے پر خرچ ہونا تھا وہ انسانوں کو ختم کرنے کے سامان پر خرچ ہورہا ہے،بھارت میں بیروزگاری کا یہ عالم ہے کہ ایک چوکیدار کی سیٹ پر نوکری کیلئے لاکھوں درخواستیں جمع ہوجاتی ہیں،غربت یہاں تک ہے کہ کروڑوں افراد فٹ پاتھوں پر سوتے ہیں،معاشرہ اس حد تک گرچکا ہے کہ ہسپتالوں میں،چلتی بسوں،گاڑیوں میں بچیوں سے زیادتی ہورہی ہے،اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق اس وقت بھارت میں41.6فیصد آبادی خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہے،پاکستان میں 22.6فیصد لوگوں کا حال بھی یہی ہے،بھارت کی معیشت جس رفتار سے مضبوط ہورہی ہے وہاں کے رہنے والے اسی نسبت سے کمزور ہورہے ہیں،دونوں ممالک کی دشمنی کے باعث انتہا پسندی عروج پر ہے،بھارت میں ہندو عدم برداشت کی کی انتہا کو پہنچ چکے ہیں۔
بھارت کہنے کو تو سب سے بڑی جمہوریت ہے لیکن شاید جمہوری اصولوں سے ناواقف ہے،جمہور کو اپنا فیصلہ کرنے دے کہ وہ کس کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں،آزاد کشمیر میں رہنے والے تو خوش وخرم پاکستان کے ساتھ رہ رہے ہیں ان کو تو ہرقسم کی آزادی ہے،اگرکشمیر بھارت کا حصہ ہے تو ساٹھ،پینسٹھ سالوں سے کشمیری کیوں بھارتی نہ بن سکے،بھارت کے زیرقبضہ کشمیر میں تو آج بھی پاکستانی پرچم لہرائے جاتے ہیں،بھارتی یوم جمہوریہ ہویا یوم آزادی کشمیری تو ماتم کے طور پر مناتے ہیں،اے بھارت! آپ سب سے بڑی جمہوریت ہو۔جمہوریت کے نام پر جمہور کی آواز کو تو نہ دبایا جائے،سچ کا گلہ تو نہ گھونٹا جائے۔معاشی لحاظ سے پاکستان پیچھے ضرور ہے لیکن اتنا ہی کمزور نہیں کہ نوالہ سمجھ کر چبا لیا جائے۔پاکستان نے تو دنیا کو پرامن بنانے کیلئے ساٹھ ہزار سے زائد قربانیاں دی ہیں،کشمیر کو اٹوٹ انگ کہنے سے یہ انگ آپ کا تھوڑا ہی ہوجائے گا،جنگ جنگ کرنے سے کہیں ایسا نہ ہو کہ بھارت کا انگ انگ ہی نہ ٹوٹ جائے،کالے کوے کو سفید کہنے سے سفید نہیں ہوجاتا!
امن کو موقع دیجئے اس میں سب کا بھلا ہے،کشمیر پر سو سال تک بھی بندوق کے زورپر قبضہ رکھا جاسکتا ہے پر وہاں کے رہنے والے باسیوں کے دل تو پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہیں،بھارت کو کشمیر کو چھوڑنا ہوگا آج نہیں تو کل یہ کڑوا گھونٹ پینا ہوگا۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
اظہر تھراج کے کالمز
-
”وزیر اعظم استعفیٰ نہیں دینگے“
جمعہ 28 اپریل 2017
-
جمعیت،میری پہلی محبت
بدھ 22 مارچ 2017
-
ویلڈن پاکستان
منگل 7 مارچ 2017
-
کاش!آپریشن”ردالفساد“کی نوبت نہ آتی
جمعرات 23 فروری 2017
-
ہم بڑی دھوم سے بس سوگ منالیتے ہیں۔۔۔!!
جمعہ 17 فروری 2017
-
دنیا بدل رہی وزارت خارجہ کے”بابے“بھی بدلے جائیں
ہفتہ 10 ستمبر 2016
-
”پاکستان جہنم نہیں ہے“
اتوار 28 اگست 2016
-
وزیر اعظم صاحب! جو کہا سچ کر دکھائیں
منگل 23 اگست 2016
اظہر تھراج کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.