
یہ انداز مسلمانی ہے؟
جمعہ 30 اکتوبر 2020

بنت مہر
(جاری ہے)
رحمت اللعالمین ﷺ کی اسی عظمت کا اعتراف کرتے ہوئے مغربی مصنف مائیکل ہارٹ نے اپنی مشہورِ زمانہ کتاب The Hundredd میں دنیا کے ان سو عظیم ترین آدمیوں کا ذکر کیا ہے جنہوں نے دنیا کی تشکیل میں بڑا کردار ادا کیا۔ اس نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو سب سے پہلے شمار پر رکھا ہے۔ مصنف ایک عیسائی ہوکر بھی اپنے دلائل سے یہ ثابت کرتاہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پورے نسل انسانی میں سیّدالبشر کہنے کے لائق ہیں۔تھامس کارلائیل نے 1840ء کے مشہور دروس (لیکچرز) میں کہا کہ ”میں محمد سے محبت کرتاہوں اور یقین رکھتا ہوں کہ ان کی طبیعت میں نام ونمود اور ریا کا شائبہ تک نہ تھا۔ ہم انہی صفات کے بدلے میں آپ کی خدمت میں ہدیہً اخلاص پیش کرتے ہیں“۔ جارج برناڈشا لکھتا ہے ”موجودہ انسانی مصائب سے نجات ملنے کی واحد صورت یہی ہے کہ محمد اس دنیا کے رہنما بنیں ۔ فرانس کے محقق ڈی لمرٹائن نے اپنی کتاب ”تاریخِ ترکی“ میں انسانی عظمت کے لیے جو معیار قائم کیا اس ضمن میں فاضل تاریخ دان لکھتاہے ”اگر انسانی عظمت کو ناپنے کے لیے تین شرائط اہم ہیں جن میں۔ مقصد کی بلندی، وسائل کی کمی، حیرت انگیر نتائج۔ تو اس معیار پر جدید تاریخ کی کو ن سی شخصیت محمد سے ہمسری کا دعویٰ کرسکتی ہے“۔ ڈاکٹر شیلے پیغمبر آخرالزماں کی ابدیت اور لاثانیت کا اقرار کرتے ہوئے لکھتے ہیں ”محمدﷺ گزشتہ اور موجودہ لوگوں میں سب سے اکمل اور افضل تھے اور آئندہ ان کا مثال پیدا ہونا محال اور قطعاً غیر ممکن ہے“ فرانسیسی مصنف دی لمرتین لکھتاہے ”فلسفی، مبلغ، پیغمبر، قانون سا ز، سپاہ سالار، ذہنو ں کا فاتح، دانائی کے عقائد برپا کرنے والا، بت پرستی سے پاک معاشرہ تشکیل دینے والا۔ بیسیوں ریاستوں کو ایک روحانی سلطنت میں متحد کرنے والا۔.۔.وہ محمدﷺ ہیں۔.۔.جہاں تک انسانی عظمت کے معیار کا تعلق ہے ہم پوچھ سکتے ہیں کہ ان معیاروں پر پورا اُترنے والا محمدﷺ سے بھی کوئی برتر ہوسکتا ہے“۔؟
ان چند مثالوں سے واضح ہے کہ میرے آقاﷺ کی مدح سرائی ان کے مخالفوں نے بھی کی ہے آپﷺ حسن اخلاق کا ایسا پیکر جس کی مثالیں دشمن دیتے اور آج تک ان کے اعلیٰ اخلاق اور بہترین حسن سلوک کے غیر مسلم بھی گرویدہ ہیں دیگر تعلیمات کے ساتھ ساتھ رحمت عالمﷺ نے کسی دوسرے کے مذہب کو برا نہ کہنے اوردوسرے مذاہب کا احترام کرنے کی تعلیم بھی دی ہے یہی وجہ ہے کہ مسلمان تمام مذاہب اور تمام انبیاء کرام کی دل و جان سے توقیر کرتے ہیں لیکن مسلمانوں کو ان کے نبی ﷺ کی ناموس پر قدغن لگا کر دکھی کیا جاتا ہے پیارے آقا ﷺ کی شان مبارک کو کم کرنے کی کوشش کر کے مسلمانوں کے دلوں پر غم کے پہاڑ توڑے جاتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ میلاد النبیﷺ کی تیاریاں اس بار سوز و درد کی آمیزش لیے ہوئے ہیں فرانس کی گستاخی نے ہر مسلمان کے دل کو غم و غصے سے بھر دیا ہے فرانسیسی معاشرے میں اسلامی مقدسات کی توہین کی طویل تاریخ ہے۔ 1789 میں برپا ہونے والے انقلاب کے بعد فرانس میں دینی مقدسات کی توہین قانون کے زمرے میں نہیں آتی فرانس یوارپ کا وہ واحد ملک ہے جہاں 1881 میں سرکاری سطح پر الحاد اور دینی مقدسات کی توہین کا آغاز ہوا تھا۔2015میں چارلی ایبڈو میگزین کی جانب سے پیغمبر اکرم ﷺ کی شان میں گستاخی کے بعد اس کی عمارت پر حملہ ہوا اور ملعون کارٹونسٹ سمیت کئی افراد مارے گئے اس واقعے کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں لاکھوں افراد نے شرکت کی افسوسناک بات تو یہ ہے کہ ملعون کارٹونسٹ کی ہلاکت پر فرانس کے صدر سمیت کئی مغربی اور عرب ممالک کے سربراہان نے بھی احتجاجی ریلی نکالی انہوں نے خود کو '' آزادی آزار(اظہار) '' کا حامی قرار دیتے ہوئے '' میں چارلی ہوں'' کا نعرہ لگایا۔اب پھر مسلمانوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر کے اکسانے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ ایک بار پھر مسلمانوں کے غم و غصے سے بھرے احتجاج کو جواز بنا کر مسلمان دہشت گرد کا نعرہ لگایا جا سکے اور مسلمانوں پر جاری پابندیوں کے شکنجے کو مزید کسا جا سکے۔کفار دراصل اسلام کے خلاف ایک بلاک بنا رہے ہیں اور تمام غیر مسلم ممالک اسلام اور مسلمانوں کے خلاف جمع ہو رہے ہیں دوسری طرف مسلمان ہیں جو آپس میں ہی لڑنے جھگڑنے میں مصروف ہیں۔ دشمنان اسلام کو مسلمانوں کے اختلاف کا تو علم ہے جو کہ ان کی کوششوں کی ہی مرہون منت ہے لیکن وہ اس وقت کے انتظار میں ہیں جب وہ مسلمانوں کے دل سے ان کے محبوب نبی ﷺ کی محبت نکال دیں گے غیر مسلم ایسی گھناؤنی حرکتوں سے مسلمانوں کی غیرت ایمانی کا امتحان لیتے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ صرف نبیﷺ کی محبت ہی مسلمانوں کے ایمان کو زندہ رکھے ہوئے ہے جس دن یہ محبت دل سے نکل گئی اس دن مسلمانوں کو تباہ کرنا نہایت آسان ہو جائے گالیکن وہ یہ بات نہیں جانتے کہ مسلمان کٹ سکتا ہے اپنی جان دے سکتا ہے لیکن اپنے نبی ﷺ کی ناموس پہ کوئی گستاخی برداشت نہیں کر سکتا۔
روح محمدﷺ اس کے بدن سے نکال دو
یہ مسلماں ہیں جنہیں دیکھ کر شرمائیں یہود
تم مسلمان ہو؟ یہ انداز مسلمانی ہے؟
امتی باعثِ رسوائیِ پیغمبر ہیں
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
بنت مہر کے کالمز
-
مسجد میں اب یہ وعظ ہے بے سود و بے اثر
پیر 10 مئی 2021
-
مگر یہ راز آکر کھل گیا
بدھ 14 اپریل 2021
-
یہ انداز مسلمانی ہے؟
جمعہ 30 اکتوبر 2020
-
میری زمین میرا آخری حوالہ
جمعہ 14 اگست 2020
-
ایک ہوں مسلم
اتوار 28 جون 2020
-
القدس سے آتی ہیں صدائیں
اتوار 10 مئی 2020
-
حیراں ہوں دل کو روؤں کہ پیٹوں جگر کو میں
پیر 27 اپریل 2020
-
تعمیرِ ملت
منگل 21 اپریل 2020
بنت مہر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.