
میری زمین میرا آخری حوالہ
جمعہ 14 اگست 2020

بنت مہر
''اس ملک کا کچھ نہیں ہو سکتا کہنے کو ہم آزاد ہیں لیکن اپنی مرضی سے کچھ کر بھی نہیں سکتے۔
(جاری ہے)
یہ شکوہ اس ملک کے نوجوان طبقے کی زبان سے اکثر جاری رہتا ہے۔ایسے شکووں کا اظہار کرنے والوں سے ایک سوال ہے ''ہم نے پاکستان کو کیا دیا ہے'' اس ملک نے ہمیں پہچان دی عزت دی اور وہ سب کچھ دیا جس کے لیے آج کشمیر کے مسلمان لڑ رہے ہیں جو اپنی نسلیں کٹوا تے اور اپنے عزیزوں کو دفناتے رہتے ہیں مگر پھر بھی آزادی کی جنگ لڑنا نہیں چھوڑتے ۔جو گولیوں کی چھاؤں میں دن رات گزارتے ہیں مگر آزادی کا نعرہ لگانا نہیں چھوڑتے۔تصور کریں ہم آزادی کی جنگ لڑتے ان مظلوم کشمیریوں کا حصہ ہوتے تو ہماری کیا ہم ایسے شکوے کرنے کے قابل ہوتے؟ ہماری پہلی ترجیح آزادی آزادی اور صرف آزادی ہوتی۔لیکن ہمیں اس آزادی کی قدر نہیں ۔ایک دن جشن آزادی کے نام پر ناچ گانا اور ہلاّ گلّا کر کے وطن سے محبت کا حق واقعی ادا ہوجاتا ہے کیا اس انداز سے ہمارا اس وطن سے کیا گیا عہد پورا ہو جاتا ہے؟شہیدوں کے لہو سے رنگین اس دن پر ہم لوگ شکرانے کے نفل ادا کرنے کی بجائے محفل موسیقی کا اہتما م کرتے ہیں یہ غور کیے بغیر کہ خون سے سینچے اس وطن کے حصول کے پیچھے چھپی عظیم قربانیوں کی داستان آج بھی آنکھوں سے آنسوؤں کی لڑی جاری کر دیتی ہے کبھی لازوال قربانیاں دینے والے ان عظیم لوگوں کے عزیزوں سے ملاقات کریں تو احساس ہو گا ہم نے یہ وطن کتنی قربانیوں کے بعد حاصل کیااس وطن عزیز کی سر زمین کو چھونے کی خواہش کے بدلے ہمارے بزرگوں نے اپنی اولادیں اپنی آنکھوں کے سامنے کٹتی دیکھیں تو کسی نے اپنی جوان بیٹیوں کی عزتیں بچانے کے لیے خود اپنے ہاتھوں سے ان کی جان لے کر اس وطن پر قربان کر دیامیں نے ایسے بزرگ سے ملاقات بھی کی ہے جن کے دادا نے اپنے کنبے کے دس افراد کو بچانے کے لیے شیرخوار بچی کو سمندر میں بہا دیا کچھ خاندان تو ایسے ہیں جو آج تک اپنے بچھڑے عزیزوں سے مل نہ پائے اور آج بھی ان کی راہ تکتے زندگی کے شب و روز گزارتے ہیں وہ آنکھیں جو آج بھی اپنوں کی جدائی پہ روتی ہیں ان سے پوچھیں کہ آزادی کا جشن کیا ہوتا ہے
جو لاکھوں دیپ بجھے ہیں تو یہ چراغ جلا
اجاڑ دے میری مٹی کو دربدر کر دے
میری زمین میرا آخری حوالہ ہے
سو میں رہوں نہ رہوں اس کو بارور کر دے
گے۔
اس کا ہر سود و زیاں تیرا بھی ہے میرا بھی ہے
سوچ تو گلشن کی بربادی کا کیا ہووے گا حال
شاخ گل پہ آشیاں تیرا بھی ہے میرا بھی ہے
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
بنت مہر کے کالمز
-
مسجد میں اب یہ وعظ ہے بے سود و بے اثر
پیر 10 مئی 2021
-
مگر یہ راز آکر کھل گیا
بدھ 14 اپریل 2021
-
یہ انداز مسلمانی ہے؟
جمعہ 30 اکتوبر 2020
-
میری زمین میرا آخری حوالہ
جمعہ 14 اگست 2020
-
ایک ہوں مسلم
اتوار 28 جون 2020
-
القدس سے آتی ہیں صدائیں
اتوار 10 مئی 2020
-
حیراں ہوں دل کو روؤں کہ پیٹوں جگر کو میں
پیر 27 اپریل 2020
-
تعمیرِ ملت
منگل 21 اپریل 2020
بنت مہر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.