ہمارا معاشرہ اخلاقی پستی کا شکار

پیر 30 اگست 2021

Dr Hamza Siddiqui

ڈاکٹر حمزہ صدیقی

دنیا میں بشر کی اولین حیثیت ایک فرد کی سی ہے اور افراد کے مجموعے سے ایک مہذب معاشرہ تکمیل پاتا ہے،  اسلام دین فطرت ہے  اور دین اسلام  تمام بشر کی فلاح و کامرانی کا علم بردار ہے، دین اسلام  زندگی کے ہر اصول پر فرد کی راہ نمائی کرتا ہے اور اسلام نے اخلاق تمام تر اصولوں میں سہر فہرست رکھا ہے کیسی بھی معاشرے کی پہلی اینٹ اخلاق ہی ہے اخلاق کے بغیر انسان نہ صرف یہ کہ انسان نہیں رہتا بلکہ جانور بن جاتا ہے، انسانیت کا حسن  اخلاق ہے۔

انسانی زندگی میں معاشرے کا قیام اخلاق  کی فطرت کا تقاضا ہے۔
آج کے خزاں رسیدہ اور پرفتن دور میں ہمارا معاشرہ    اخلاقی پستی کا  شکار ہوچکا ہے ہمارا معاشرہ اخلاقی پستی کی اس نہج پر جا پہنچ  ہے  جہاں پر  بڑوں کا ادب و آداب  ،چھوٹوں پر شفقت ، عورتوں کی عزت و تکریم اور بزرگوں کا احترام ختم ہو گیا ہے ۔

(جاری ہے)


بداخلاقی ہمارے خزاں رسیدہ معاشرے میں بری طرح سرایت کر چکی ہے۔

جس کے نتائج ہمارے سامنے ہیں کہ ہمارا معاشرہ جھوٹ، حق تلفی ، الزام ترشی ، غیبت ، بہتان ، ناپ تول میں کمی، بے شرمی وبے حیائی، رہزنی و قزاقی ،کبر و نخوت، ظلم و ستم، دل آزاری ،قتل و غارت، فریب و دھوکے بازی اور چوری، رشوت خوری،منافقت، زنا، عریانی، فحاشی، ذخیرہ اندوزی ،سود اور شراب نوشی وغیرہ جیسی برائیاں  ہمارے معاشرے میں جنم لے چکی ہیں ،غرض یہ کہ ہمارا معاشرہ اخلاقی، معاشی اور سیاسی ہر اعتبار سے گراوٹ کا شکار ہیں اور ساتھ ہی میں ہمارا معاشرہ اخلاقی پستی اور براٸیوں کی اتھاہ گہرائیوں میں گرتا چلا جارہا ہے ۔

اس میں ذرا بھی بہتری نہیں ہو رہی بلکہ صورتحال مزید سنگین اور بدتر‎ ہو رہی ہے۔
آئے روز یہاں کوئی نہ کوئی ایسے ایسے واقعات رونما  ہوتے رہتے ہیں جو ہمارے معاشرے کی  اخلاقیات کی پستیوں کو نہاں کرتا ہے۔ جو ہمارے معاشرے  کو دین برحق سے دوری کو آشکار کرتا ہے۔
ہمارے معاشرے میں دین برحق اور اتباع رسولﷺ ، تعلیم و تربیت، اور ضابطہ و اخلاق  کا فقدان ہے۔

ہمارا معاشرہ اسلامی اخلاقی تعلیمات سے نا واقف ہے، اور ہمارے معاشرے میں جو لوگ  تعلیم کے زیور سے آراستہ ہیں ان میں اخلاق اور  تربیت کے آثار ہی نہیں پائے جاتے جس کی وجہ سے ہمارا معاشرہ اخلاقی پستی کی نحوست میں جکڑا ہوا ہے ہم نے دین اسلام کی تعیلمات کو پس پشت ڈال دیا ہے ۔اب بھی وقت ہے ہوش کے ناخن لیجئے اور معاشرے کے سدھار اور بقاءکے لئے کام کیجئے ،کیونکہ معاشرے میں تہذیب و تمدن لانے کے لئے ہرفرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگااور اس معاشرے کو بد اخلاقی کی برائی سے بچنا ازحد ضروری ہے تب ہی ہمارا معاشرہ ایک اخلاقی اقدار سے مزین معاشرہ بن سکتا ہے
مکرمی!! آج اگر ہم اپنےمہذب معاشرے کا جائزہ لیں، تو یقیناً ہم میں سے ہر فرد کسی نہ کسی درجہ میں بداخلاقی کا مرتکب ہورہا ہے ،اگر معاشرے کا ہرفرد اپنی اصلاح کرلیں، یعنی خود کو اسلامی تعلیمات کے عین مطابق  ڈھال لیں تو ہمارا معاشرہ یقیناً اخلاقی پستی کے بھنور سے نکال آٸے گا اور  ایک مثالی اسلامی معاشرے کے طور پر اُبھرے گا۔

  ان شاء اللہ
دعا ہے کہ اللہ ہمارے معاشرے کے ہرفرد کو دین پر چلنے کی توفیق عطافرماٸے،آمین!!۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :