
تعلیمی مستقبل کورونا کے ہاتھ میں
بدھ 18 نومبر 2020

ڈاکٹر جمشید نظر
(جاری ہے)
کورونا سے متعلق قومی رابطہ کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں مثبت کیسز کی شرح میں 3 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے،اکتوبر کے پہلے ہفتے میں یہ شرح 1.6 فیصد تھی جبکہ نومبر میں یہ شرح 5 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق کورونا سے اموات کی شرح میں بھی بہت اضافہ ہوا ہے اور مرنے والوں کی تعداد ڈبل فگر میںداخل ہوگئی ہے جس کی بنیادی وجہ کورونا ایس او پیز سے لاپرواہی ،ماسک کا استعمال نہ کرنا اورسماجی فاصلہ برقرار نہ رکھناہے ۔اگرچہ پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد انڈیا اور دیگر ممالک کے مقابلے میں ابھی بھی کم ہے لیکن خدشہ ہے کہ اگر اس پر ایک مرتبہ پھر سے قابو نہ پایا گیا تو خدانخواستہ کورونا وائرس کے کیسز اس قدر بڑھ سکتے ہیں کہ ہسپتالوں میں مریضوں کے لئے بستر اور وینٹی لیٹرز کم پڑ سکتے ہیں۔کورونا کی پہلی لہر کے موقع پر ملک میں سمارٹ لاک ڈاون لگانا پڑے اس کے باوجود تعلیم،کاروبار،روزگار،معیشت کو زبردست نقصان پہنچا جس کی تلافی کا عمل جاری تھا کہ ایک مرتبہ پھر کورونا کی وجہ سے سمارٹ لاک ڈاون لگنا شروع ہوگئے ہیں۔جلسے جلوسوں پر پابندی لگ گئی ہے،شادی ہالز کی بجائے کھلے مقامات پر تقریبات منعقد کی جائیں گی۔
ایک طرف کورونا سے جانی و مالی نقصان ہورہا ہے تو دوسری طرف کورونا سے تعلیم کا بے حد نقصان ہورہا ہے جس کا خمیازہ موجودہ اورآنے والی نسلوں کو بھگتنا پڑے گا ۔ وقت کے ساتھ ساتھ معیشت کی بحالی تو ممکن ہے لیکن تعلیم کی بحالی کس طرح ہوگی اس کا اندازہ لگانا بہت مشکل ہے۔کورونا کی وجہ سے طلباء کے سلیبس میں کمی کردی گئی ہے،تعلیمی اوقات میں کمی کردی گئی ہے،کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کرتے ہوئے طلباء کی تعداد کو کم کرنے کے لئے تعلیمی دنوں میں کمی کردی گئی ہے لیکن پھر بھی تعلیم کا سلسلہ ڈانواڈول ہے۔ابھی تعلیمی ادارے اللہ اللہ کرکے کھلے ہی تھے کہ پھر سے بند ہونے کے آثار پیدا ہوگئے ہیں۔سکولز ،کالجز،اور یونیورسٹیز میں زیر تعلیم طلباء اور طالبات کے مستقبل کا فیصلہ اب کوروناکے ہاتھ میں ہے ۔اگر خدانخواستہ کورونا کے کیسزکی تعداد تعلیمی اداروں میں بڑھی توتعلیمی ادارے بند کرنا پڑ سکتے ہیں۔حکومت نے تعلیمی اداروں کو کھلا رکھنے یا بند کرنے کا فیصلہ آئندہ ہفتے کی کوروناصورتحال پر چھوڑ دیا ہے۔یہ ہفتہ طے کرے گا کہ تعلیمی اداروںکے حوالے سے کیا اقدامات کئے جائیں کیونکہ تعلیم کے لئے انسانی جانیں گنوانا بھی کوئی عقلمندی نہیں ہے ،اگر جان ہے تو جہان ہے۔کورونا کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے تعلیمی حکمت عملی طے کرلی ہے اسی لئے تعلیمی اداروں کوآن لائن کلاسز دینے کے لئے تیار رہنے اور ضروری انتظامات مکمل کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں جبکہ کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر سردیوں کی چھٹیاں بڑھانے اوراس کمی کوپورا کرنے کے لئے آئندہ گرمیوں کی چھٹیاں کم کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
کورونا کے باعث چند ہنگامی اقدامات بھی کئے گئے ہیں۔گورنر پنجاب چوہدری سرور نے کورونا وباء کے دوران مشکلات سے دوچار میڈیکل کے طلباء کو آئندہ سپلیمنٹری امتحانات میں شامل ہونے کا اضافی موقع دینے کی منظوری دے دی ہے اسی طرح وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے اسکولوں میں ڈبل شفٹ شروع کرنے کی اصولی منظوری دی ہے جبکہ بلوچستان میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات جلد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس بات کی خبر اللہ تعالیٰ بہتر جانتا ہے کہ زندگی کب اپنے معمول پرواپس آئے گی لیکن ایک بات ضرور ہے کہ کورونا وائرس کو شکست دینے کے لئے سب کو جذبہ ایمانی کے ساتھ کوششیں کرنا ہونگی۔ ماسک کے استعمال کو یقینی بنا کر اور سماجی فاصلہ برقرار رکھ کر آپ اپنی اور دوسروں کی زندگی بچا سکتے ہیں اور کسی ایک کی جان بچانا گویا پوری انسانیت کی جان بچانے کے مترادف ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ڈاکٹر جمشید نظر کے کالمز
-
محبت کے نام پر بے حیائی
بدھ 16 فروری 2022
-
ریڈیو کاعالمی دن،ایجاد اور افادیت
منگل 15 فروری 2022
-
دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے پاک فوج کی کارروائیاں
جمعرات 10 فروری 2022
-
کشمیری شہیدوں کے خون کی پکار
ہفتہ 5 فروری 2022
-
آن لائن گیم نے بیٹے کو قاتل بنا دیا
پیر 31 جنوری 2022
-
تعلیم کا عالمی دن اور نئے چیلنج
بدھ 26 جنوری 2022
-
برف کا آدمی
پیر 24 جنوری 2022
-
اومیکرون،کورونا،سردی اور فضائی آلودگی
جمعہ 21 جنوری 2022
ڈاکٹر جمشید نظر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.