بزدلی دکھانے پربھارتی پائلٹ کوتیسرا بڑا فوجی اعزاز

جمعہ 26 نومبر 2021

Dr Jamshaid Nazar

ڈاکٹر جمشید نظر

مودی حکومت ہو یا انڈین آرمی دونوں جگ ہنسائی کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔اکثر ان کے بھونڈے مذاق اور ڈرامے بازیاں الگ  دیکھنے کو ملتی ہیں لیکن اس مرتبہ مودی حکومت اور انڈین آرمی نے مشترکہ طور پر ایک ایسا ڈرامہ پیش کیا ہے جسے دیکھ کر دنیا کو ان پر حیرت بھی ہورہی ہے اور ہنسی بھی چھوٹ رہی ہے۔انڈیا کی ملٹی میڈیا نیوز ایجنسی”اے این آئی“ اور اخبار ”دی انڈین ایکسپریس“ کی رپورٹس میں کئے گئے جھوٹے دعووں کے مطابق بھارتی پائلٹ ابھینندن ورتھمان کو سال 2019 میں پاکستان کے ایف 16مارگرانے پر تیسرا بڑا فوجی اعزاز ”ویر چکرا“ دیا گیا ہے۔

انڈین آرمی کا پہلا بڑافوجی اعزاز ’پرم ویر چکرا“ اور دوسرا بڑا فوجی اعزاز”ماہا چکرا“ ہے۔ابھینندن کو دیا جانے والا تیسرا بڑا فوجی اعزاز ”ویر چکرا“جنگ میں بہادری دکھانے والے فوجیوں کو دیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

انڈین ایکسپریس نے اس اعزاز کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ونگ کمانڈر ابھینندن نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی حفاظت کو خاطر میں لائے بغیر دشمن کے سامنے جرات سے کھڑے رہتے ہوئے غیر معمولی انداز میں اپنی ذمہ داریاں نبھائیں۔

اس نئے لطیفے پر لوگ ہنسے نہ تو کیا کریں۔بقول انڈین آرمی فروری 2019 میں ابھینندن نے اپنی بہادری دکھا کر جو غیر معمولی ذمہ داریاں نبھائیں،اس کی حقیقیت سے ساری دنیا بخوبی  واقف ہے۔ابھینندن نے ناپاک ارادوں کے ساتھ جب اپنے جنگی جہاز”مگ 21“کو لے کر پاکستانی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کی توپاک فوج نے جہاز کو نشانہ بنا کر انڈیا کو ایسا سرپرائز دیا جو انھیں کبھی نہیں بھولے گا۔


مگ 21 تباہ ہونے پر ابیھنندن نے خود کو آسمان میں جہنم واصل ہونے سے تو بچالیا لیکن جب زمین پر پیراشوٹ کے ذریعے اترا تو مقامی لوگوں نے اس کی وہ درگت بنائی کے زندگی بھی اس کو جہنم لگنے لگی۔اگر پاک آرمی ابھینندن کو بروقت نہ بچاتی تو شائد آج ابھینندن ”ویر چکرا“ لینے کے لئے زندہ نہ ہوتا۔پاک آرمی کی جانب سے ابھینندن کو پلائی جانے والی چائے سوشل میڈیا پر ”فنٹاسٹک چائے“ کے نام سے کافی وائرل ہوئی۔

مودی حکومت اور انڈین آرمی نے اپنے نام نہادہیرو ابھینندن کی عام لوگوں کے ہاتھوں درگت بنانے اور پاک آرمی کی جانب سے پلائی جانے والی ”فنٹاسٹک چائے“ کی ویڈیوز سوشل میڈیا سے ڈیلیٹ کروادیں لیکن اس کے باوجودیہ ویڈیوز اب بھی انٹرنیٹ پر دیکھی جارہی ہیں خصوصا ابھینندن کو تیسرا بڑا فوجی اعزاز ملنے پر سوشل میڈیا صارفین اس کی پرانی وائرل ویڈیو بار بار دیکھ کر یہ ڈھونڈھنے کی کوشش کررہے ہیں کہ ابھینندن نے کون سی ایسی بہادری دکھائی تھی؟ اور کون سی غیر معمولی ذمہ داریاں نبھائی تھیں جن پر اسے یہ اعزاز دیا گیا ہے حالانکہ صورتحال اس سے کے برعکس ہے، ابھینندن نے اپنا مگ 21طیارہ پاک آرمی سے تبا کروایا،وہ اپنے ناپاک مشن میں بری طرح ناکام رہا،عام لوگوں سے درگت بنوائی،پاک آرمی کی قید میں رہا،چسکیاں لے کر”فنٹاسٹک چائے“پی پھر پاکستان کی جانب سے جذبہ خیر سگالی کی بنیاد پر رہا ہوا اس کے بعد جب وہ ایک ناکام،مایوس اور شرمسار فوجی کی طرح اپنے ملک پہنچا تو وہاں اس کے ساتھ جو سلوک کیا گیا وہ دیکھ کر دنیاکومعلوم ہوگیا تھا کہ ابھینندن انڈیا کے لئے ہیرو ہے یا زیرو۔

۔ان تمام حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے دنیا بھر کے سوشل میڈیا صارفین انڈیا پر سوال کررہے ہیں کہ آخرکس بہادری پر ابھینندن کو بڑا فوجی اعزاز دیا گیا ہے۔
انڈین ملٹی میڈیا نیوز ایجنسی ”اے این آئی“ کی جانب سے ابھینندن کو اعزاز دینے کے حوالے ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ انڈیا کے دارلحکومت دہلی میں ایک تقریب کے دوران بھارتی صدر ”رام ناتھ کووند“ابھینندن کو میڈل پہنا رہے ہیں جبکہ تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ بھی موجود ہیں۔

اس سارے سین میں ابھینندن کو بہادر فوجی ظاہر کرکے ایک ایسے کارنامے پر یہ اعزاز دیا جارہا ہے جو اس نے کبھی سرانجام دیا ہی نہیں۔مودی حکومت کئی مرتبہ یہ دعویٰ کرچکی ہے کہ ابھینندن نے پاکستان کے ایف 16 کو مارگرایا تھا،انڈیا اپنے اس دعوی کو اب تک دنیا کے سامنے سچ ثابت نہیں کرسکا اس کے برعکس  پاکستان،آزاد مبصرین اور بین الاقوامی میڈیا اس دعوی کو جھوٹ ثابت کرچکے ہیں۔

مودی سرکار کے وزراء جب ایوانوں میں اپوزیشن اور انڈین عوام کے سامنے اس جھوٹ کا ڈھونگ رچا رہے تھے اس وقت امریکی جریدے فارن پالیسی نے اپنی رپورٹ انکشاف کیا کہ امریکہ کے محکمہئ دفاع کے اہلکاروں نے پاکستانی ایف 16 طیاروں کی گنتی کی ہے جو تعداد میں پورے ہیں۔اس رپورٹ کے بعد عالمی برادری کو حقیقت کا علم ہوا کہ انڈیا غیر ذمہ دارانہ اور گمراہ کن بیانات دے رہا ہے۔اس کے باوجود انڈیا ایک مرتبہ پھروہی جھوٹاراگ الاپ رہا ہے جس پرسوشل میڈیاصارفین کے فنی میمز ٹاپ ٹرینڈ بن گئے ہیں۔مودی سرکار کویہ یاد رکھنا چاہیئے کہ ان کی جھوٹی فلمیں اب نہیں چل سکتیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :