آہ اے کیو جاوید

پیر 8 فروری 2021

Dr Obaid Ali

ڈاکٹر عبید علی

آپ کے انتقال کی خبر نے ذہن منجمد اور سینے پہ بڑا پتھر رکھ دیا ۔ اس وقت اسلام آباد میں آپکی تدفین ہو رہی ہے اور میں کراچی میں بہت بے چین اور کرب سے لکھ رہا ہوں ۔
اے کیو جاوید نے ستر کے دہائ میں  جامعہ کراچی سے فارمیسی کی تعلیم حاصل کی آپ اپنے وقت کے ممتاز طالب علم تھے ۔ یہ وہ وقت تھا جب فارماسسٹ کے لئے  امریکہ کی امیگریشن یہاں کراچی میں ملا کرتی تھی۔

آپ نے اس کی جستجو نہ کی ۔ بعد ازاں آپ نے ایل ایل بی میں پوزیشن حاصل کی ۔ آپ واحد فارماسسٹ تھے جنھوں نے کالج آف فزیشنز سرجنز سے کورسسز کیے اور جنرل ضیا سے سند حاصل کیں۔
سی ایس ایس میں کامیابی ابتدائ دنوں میں حاصل کی مگر باہر ہونے والی تعیناتی سے آپ کے والد مطمئین نہ تھے ۔ اور آپ نے اسلام آباد میں اپنی فارمیسی کھول لی ۔

(جاری ہے)

زندگی رواں تھی کہ آپ وفاقی حکومت کے زیر اہتمام قائم ہونے والے اسپتال پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں فارماسسٹ تعینات ہوئے ۔

آپ وفاقی حکومت کے کسی بھی اسپتال میں میرٹ پہ تعینات ہونے والے پہلے گریڈ 17 کے فارماسسٹ تھے ۔ فارماسسٹ ہونا آپ کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ تھا ۔ دھائیاں گزر گئیں گریڈ 19 اور 20 کی جہد میں ۔ خیر اللہ رب العزت دیکھنے والا ہے اس نے اپ کو اور ہم جیسوں کو بہت نوازا۔  
میری آپ کی نیازمندی تقریبآ دو دھائی پر محیط ہے۔ آپ اپنی صلاحیت اور برتاؤ کی وجہ سے اسلام آباد کے طاقتور حلقوں میں بہت اچھی شناسائی اور شہرت رکھتے تھے۔

دفتری ذندگی کے درجنوں بہت اہم مواقع پر آپ کا مجھ پر اندھا اعتماد، محبت، مہربانی اور نیک خواہشات کا ببانگ دہل اظہار مجھ پر قرض ہے ۔ کوویڈ کوویڈ ۔ دل میں کھٹک سی رہ گئی۔ ایک عرصہ ہوا ۔ نہ دل کھول کے مل سکا ۔ نہ کہہ سکا ۔ نہ سن سکا ۔ نہ ساتھ سفر کیا ۔اللہ آپ کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے ۔ اللہ گھر والوں کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ آمین یارب العالمین۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :