
خواتین کا جنسی استحصال
جمعرات 5 اگست 2021

انجینئر محمد ابرار
چند روز قبل کراچی میں ایک 6 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا اور اس کی لاش کچرا کنڈی سے ملی. قاتل پہلے اسے رکشہ میں گھماتا پھراتا رہا پھر مردہ بچی کو کپڑا ڈال کر کچرا کُنڈی پھینک گیا. ایسے ہی ایک خاتون شاپنگ کرنے گئی تو ڈاکوؤں نے راستے ہیں مال لوٹنے کے علاوہ عزت سے بھی کھیلا. اگر موٹروے زیادتی کیس کے مجرم کو سرِعام پھانسی دی جاتی تو یہ راہ گزرتے دوسرا واقع رونما نہ ہوتا. کہاں ہیں حقوق نسواں کے علمبردار لبرل؟ کیوں پاکستان میں زنا اور اس طرح کے جرائم کے مرتکب افراد کو شرعی سزائیں نہیں جاتیں؟ وزیراعظم صاحب نے فقط ان افراد کو نامرد بنانے کی تجویز پیش کی جس کے بعد کئی حلقوں نے اس تجویز کو بہت سراہا. مگر ان افراد کو نامرد بنانے کی بجائے سرِعام پھانسی پر لٹکایا جائے تو دیکھنے والے تمام افراد اس سے عبرت حاصل کریں گے. جو افراد اس راستے پر مستقبل میں چلنا چاہتے ہیں وہ بھی متنبہ ہو جائیں گے. مگر افسوس صد افسوس ملک پاکستان میں ستر سال سے زائد عرصہ گرزنے کے باوجود ہم شرعی نِظام حکومت اور شرعی سزاؤں کے مستقل نفاذ میں ناکام رہے ہیں. عورت مارچ میں آدھے کپڑے زیب تن کر کے جانی والی خواتین جب بازاروں میں جسم کی نمائش کریں گی تو جنسی جرائم میں اضافہ ہی ہوگا لہذا اسلام کی حدود و قیود ایک صحت مند معاشرے کے لئے لازم ہیں جن سے انکار نہیں کیا جا سکتا. کمسن بچیوں اور بچوں سے زیادتی کرنے والے افرد کی سزائے موت کے بل کی قومی اسمبلی میں فواد چوہدری سمیت پیپلزپارٹی کے کئی نام نہاد لبرل ورزاء نے مخالفت کی. یہی وہ عناصر ہیں جن کو اپنے مغربی آقاؤں کو خوش کرنا ہے. خواتین کو ہراساں کرنے والے افراد کو اگر قرار واقع سزا دی جائے تو یہ جراثیم پھیلنے سے روکے جا سکتے ہیں. مزید براں جسم کی نمائش کرنے والی خواتین خود کو ماڈرن اور پڑھا لکھا تصور کرتی ہیں. حالانکہ عورت کی زینت حجاب میں ہی ہے. یہ ان چند بے نسل بھیڑیوں کی ہی چال ہے کہ خواتین خود کی نمائش کریں. خاندانی نظام تباہ ہو اور خواتین گھروں سے نکلیں، خود کو آزاد تصور کریں اور پھر وہ بھیڑیے ان خواتین کے ساتھ تعلقات استوار کریں. بے حیائی کی روک تھام کے لئے حجاب کو لازمی قرار دیا جائے اور فحش لباس پہننے پر پابندی عائد کی جائے. تا کہ جنسی جذبات کو ہوا نہ ملے اور معاشرے میں حجان کی صورت حال ختم ہو سکے. اسلامی اصولوں پر عمل درآمد کروا کر ہی خواتین کے جنسی استحصال اور جنسی جرائم کو ختم کیا جا سکتا ہے�
(جاری ہے)
�
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
انجینئر محمد ابرار کے کالمز
-
شاہ جہاں کا یوم وفات
جمعہ 21 جنوری 2022
-
پاکستان میں سائنس و ٹیکنالوجی
ہفتہ 8 جنوری 2022
-
سیالکوٹ، توہین مذہب کا واقعہ
منگل 7 دسمبر 2021
-
علامہ اقبال بزبانِ خادم حسین رضوی
جمعرات 18 نومبر 2021
-
کالعدم تحریک لبیک کا احتجاج اور اصل حقائق
منگل 2 نومبر 2021
-
محسن ملت ڈاکٹر عبدالقدیر خان
پیر 11 اکتوبر 2021
-
بے حیائی ایک معاشرتی ناسور
ہفتہ 2 اکتوبر 2021
-
8ستمبر نفاذ اردو کا تاریخ ساز فیصلہ
جمعرات 9 ستمبر 2021
انجینئر محمد ابرار کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.