احتساب عدالت کے کمرہ نمبر 5سے
پیر 8 اکتوبر 2018
(جاری ہے)
نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ شہباز شریف نے بطور وزیر اعلی اختیارات سے تجاوز کیا ہے۔ شہباز شریف کے اقدام سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔ نیب پراسیکیوٹرکا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے بورڈ آف ڈائریکٹر کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنے منظور نظر افراد کو نوازا ہے ہمیں تفتیش کیلئے وقت چاہئے اسی لئے شہباز شریف کوپندرہ روز جسمانی ریمانڈ پر حوالے کیا جائے۔ شہباز شریف کے وکیل نے نیب کی درخواست کی مخالفت کر دی ہے۔
عدالت میں شہباز شریف نے موقف ختیار کیا کہ تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔میں نے ایک دھیلے کی بھی کرپشن نہیں کی۔میں نے صوبے کے دن رات کام کیا۔ صوبے کی عوام کے لیے اپنی نیند اور صحت خراب کی۔ اورنج ٹرین منصوبے میں قوم کے اربوں روپے بچائے۔ میں نے ایک ایک منصوبے کی خود نگرانی کی۔ شہباز شریف اپنے مخصوص انداز میں انگلی ہلا کر بات کرتے رہے ایک موقع پر انہوں نے جذباتی ہو کر کہا عوام کی ایک پائی بھی مجھ پر حرام ہےْ
شہباز شریف کی گفتگو کے دوران مسلسل ن لیگی کارکنان کی جانب سے کمرے کے دروازے پر دستک دی جاتی رہی۔ایک موقع پر حمزہ شہباز نے کارکنوں کو تحمل سے رہنے کا کہا۔ ایک مرتبہ دستک پر معزز جج نے کمرہ عدالت کے پردے ہٹانے کا حکم دیا۔ دوسری مرتبہ پھر کمرہ عدالت کے باہر شور جاری رہا تو جج صاحب کی جانب سے حمزہ شہباز کو کہا گیا کہ آپ اپنے لوگوں کو چپ کروائیں۔ جب مسلسل تیسری مرتبہ حمزہ شہباز سماعت کے دوران کمرہ عدالت کی کھڑکی کے پاس باہر کھڑے کارکنوں کو چپ کروانے گئے تو باہر کھڑے کارکن نے کہا آپ لوگوں کی وجہ سے آج پارٹی تباہ ہوچکی ہے۔ شہباز شریف کی وکلاء ٹیم نے اپنے دلائل انگلش میں دیے اور درمیان میں اردو میں بات کی جبکہ نیب کی وکلاء ٹیم نے اردو میں دلائل دیے۔ وکیل امجد پرویز نے دلائل دیتے ہوئے کہا جج صاحب یہ کیس بہت واضح ہے ،میرے موکل کوصاف پانی کیس میں بلا کر آشیانہ کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے احد چیمہ اور فواد حسن کو بھی گرفتار کیا گیا۔ مگر آج تک کوئی ٹھوس ثبوت عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔ نیب کا جب دل چاہتا ہے جسے چاہتا ہے اٹھا کر جیل میں بند کردیتا ہے۔ شہباز شریف نے بطور وزیراعلی اپنے اختیارات سے تجاوز نہیں کیا۔ سارا ریکارڈ آپ کے سامنے ہے۔ بطور وزیراعلی بھی وہ کورٹ میں پیش ہوتے رہے ہیں اب بھی جب انہیں بلایا جائے گا وہ حاضر ہوں گے۔ وہ عدلیہ کی عزت اور احترام کرتے ہیں۔ وہ دستیاب ہیں اس لیے اس کیس میں جسمانی ریمانڈ بنتا ہی نہیں۔امجد پرویز کو بات کرتے ہوئے درمیان میں نیب کے وکیل کی جانب سے کچھ کہا گیا تو جج نجم الحسن نے نیب کے وکلاء کو کہا پہلے انہیں بات مکمل کر لینے دیں۔ نیب پراسیکیوٹر کی بات کے دوران شہباز شریف کے وکیل کی جانب سے نیب کے وکلاء کو اپنی نوکری بچانے کا طعنہ دیا گیا۔ جس پر دونوں اطراف کے وکلاء نے بولنا شروع کردیا اس پر جج نے مداخلت کرکے انہیں خاموش کروایا۔ سماعت کے دوران شہباز شریف کے بالکل پیچھے رانا ثنااللہ،سلمان شہباز جبکہ پچھلی قطار میں حمزہ شہباز موجود تھے۔11بج کر47منٹ پر معزز جج نے کہا فیصلہ دس منٹ بعد سنایا جائے گا۔ جج اپنے چیمبر میں چلے گئے اور شہباز شریف کو واپس چیمبر میں بھیج دیا گیا۔ اس دوران لیگی کارکنان حمزہ شہباز سے ملتے رہے ۔روسٹرم کے پاس خاتون وکیل آبدیدہ نظر آئی وہ کہتی رہی یہاں انصاف نہیں ہوگا،یاد رہے اس سے پہلے کمرہ عدالت میں یہی خاتون نعرہ بھی لگا چکی تھی۔
مجھے ایک دوست نے پانی کی بوتل دی جو میں نے سینئر صحافی بابر ڈوگر کوپیش کر دی چیمبر سے ملازم باہر آیا کہ شہباز شریف پانی مانگ رہے ہیں جس پر بابر ڈوگر نے بوتل ملازم کو دے دی۔ میں نے کہا شہباز صاحب ہمیں تو صاف پانی فراہم نہیں کرسکے مگر ہم نے انہیں آج صاف پانی دے دیا ہے۔ اسی دوران عدالت میں دس روزہ ریمانڈ کی آوازیں آنا شروع ہوگئیں۔ معلوم کرنے پر پتا چلا دس روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا گیا ہے اب اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو16 اکتوبر کو دوبارہ پیش کیا جائے گا۔ عدالت کے باہر ایک ہجوم تھا جو حمزہ شہباز آئی لو یو،میاں شہباز آئی لو یو کے نعرے لگا رہا تھا۔ میں حیرت لیے باہر آگیا کہ اتنی اہم پیشی پر شاہد خاقان عباسی،خواجہ سعدرفیق ،خواجہ آصف سمیت مرکزی قیادت اپنی پارٹی کے صدر کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے تک نہ پہنچ سکی۔ آخر کیوں!
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
فرخ شہباز وڑائچ کے کالمز
-
گلگت بلتستان میں کون حکومت بنائے گا؟
ہفتہ 14 نومبر 2020
-
لال حویلی سے اقوام متحدہ تک
اتوار 6 ستمبر 2020
-
مولانا کے کنٹینر میں کیا ہورہا ہے؟
پیر 4 نومبر 2019
-
جب محبت نے کینسر کو شکست دی
ہفتہ 19 اکتوبر 2019
-
نواز شریف کی غیرت اور عدالت کا دروازہ
ہفتہ 12 اکتوبر 2019
-
رانا ثنااللہ جیل میں کیوں خوش ہیں؟
جمعہ 11 اکتوبر 2019
-
مینڈک کہانی
منگل 1 اکتوبر 2019
-
اک گل پچھاں؟
اتوار 8 ستمبر 2019
فرخ شہباز وڑائچ کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.