کثیر المنزلہ عمارتیں خوف و دہشت کی علامت

جمعرات 29 جولائی 2021

Furqan Ahmad Sair

فرقان احمد سائر

یہ تاریخ تھی 5 مارچ جب کراچی کے علاقے گلہبار میں ایک اندوناک واقعہ پیش آیا۔
 جب  کراچی کے علاقے رضویہ سوسائٹی میں واقع گلبہار نمبر 2 پھول والی گلی میں پانچ منزلہ عمارت کے منہدم ہونے سے کم و بیش زندگی کے 27 چراغ گل ہوگئے۔۔
 اس واقعہ نے ہر زی شعور کی آنکھ نم  کر کے رکھ دی۔ جب ایک ہی خاندان کے کئی کئی افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔


سانحہ گلہبار میں کثیر المنزلہ عمارت کو گرے ہوئے ایک  سال سے ذائد عرصہ بیت چکا ہے  مگر خوف اور دہشت علاقہ مکینوں کے دل و دماغ سے محو نا ہوسکا۔ یہ عمارت چالیس گز کے پلاٹس پر بنی ایک عمارت پانچ منزلہ تھی بلڈر چھٹی منزل بھی بنارہا تھا کہ پوری عمارت گر گئی جس کی زد میں دیگر دو عمارتیں بھی آئیں۔
 اسی طرح کراچی کےعلاقہ لیاری میں دو منزلہ رہائشی عمارت گرنے سے2 افراد جاں بحق اور11 زخمی ہوگئے عمارت گرنے کا واقعہ لیاری کے علاقے بہارکالونی میں پیش آیا۔

(جاری ہے)

ایک اور واقعہ میں کراچی کے علاقے  اللہ والا ٹاؤن  کورنگی میں چار منزلہ رہائشی عمارت گر گئی جس سے  چار افراد جاں بحق اور 10 کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔ کراچی جیسے پر آشوب شہر میں بلڈر مافیاز اور چائنا کٹنگ کی عمارات کرنے کے متعدد واقعات منظر عام پر آتے رہتے ہیں۔
ان عمارتوں کے گرنے کی وجوہات چھوٹے چھوٹے پلاٹوں میں کثیر المنزلہ عمارت تعمیر کرنے اور ناقص میٹریل کا استعمال ہوتا ہے۔

بلڈرز مافیا بلند و بالا عمارتیں تعمیر کرنے کے لئے  سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے راشی افسران کو خرید لیتی ہیں جس کے باعث انسانی زندگیوں کا سودا کر دیا جاتا ہے۔
 ایک طرف انکروچمنٹ کی کاروائیاں جاری ہیں تو دوسری طرف غیر قانونی بلند و بالا عمارتوں کی تعمیر زور و شور سے جاری ہیں۔
 ایس بی سی اے کے اعداد وشمار کے مطابق کراچی میں اس وقت مجموعی طور پر مخدوش قرار دی گئی عمارتوں کی تعداد 436 کے لگ بھگ  ہے جس میں سب سے زیادہ مخدوش عمارتیں ضلع جنوبی میں ہیں جہاں غیرقانونی طور پر پورشنز تعمیر کئے جاتے ہین۔


ایک بار پھر شہر قائد کے باسیوں کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک۔ شہرعوام کے سر پر ایک نئے حادثہ کا خطرہ منڈلانے لگا۔ یہ وہ ہی جگہ ہے گلہبار نمبر 2 جہاں ایک بار پھر چھوٹے سے پلاٹ پر کثیرالمنزلہ عمارت کی تعمیر شروع ہوگئی۔۔ جس سے سینکڑوں جانیں شدید خطرات کی زد میں آگئی۔
 آیا یہ عمارت بننے سے روکا جائے گا یا پھر ایک بار شہر قائد کے باسیوں کو موت کے کھیل میں دھکیل دیا جائے گا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :