سگے بہن بھائی دشمن کیوں؟

منگل 16 مارچ 2021

Ghulam Ul Arifeen Raja

غلام العارفین راجہ

قارئین کرام، سگے بہن بھائی کا رشتہ بہت مضبوط ہوتا ہے۔ کوئی چاہے بھی تو اس محبت کو کم نہیں کر سکتا لیکن ہم دیکھتے ہیں یہ رشتہ مادی دور میں اپنی طاقت کھو رہا ہے۔ مادیت پرستی اور عدم برادشت کے دور میں  دیرپا شراکت داری چلتے رہنا بہت بڑی کامیابی ہے۔
اب تو ایک ایسا دور آ چکا جہاں لوگ تعلق قائم کرنے سے پہلے ذاتی فائدے دیکھتے ہیں۔

اور یہی وہ وجہ ہے کہ تعلق زیادہ دیر تک قائم نہیں رہ پاتا۔ باقی کا کام عدم برداشت نے سنبھال کر رکھا ہوا ہے۔ عدم برادشت نے معاشرے میں ہر طرف پنجے گاڑے ہوئے ہیں۔ ہر طرف افراتفری نے معاشرتی زندگیوں کو چپکے سے تباہی کے دہانے پر لا کر کھڑا کر دیا ہے۔ جہاں عدم برداشت اور  مادیت پرستی نے کہی رشتے خراب کئے ہیں وہاں پر بہن بھائی کا رشتہ بھی اس سے شدید متاثر ہوا ہے۔

(جاری ہے)


کسی بھی تعلق کو دیر تک قائم رکھنے کے لئے  برادشت کو قائم رکھنا نہایت ضروری ہے۔
  آج اپنے معاشرے میں نظر دھرائے تو آپ کو کہی بہن بھائی ناراضگی اور لاتعلقی کر کہ بیٹھے
نظر آئیں گے۔
اس ناراضگی اور لاتعلقی کے پیچھے چھوٹی چھوٹی باتیں ہوتی ہیں۔ جن کو دونوں فریقین اپنی انا کا مسئلہ بنا کر بیٹھے ہوتے ہیں۔
اس ناراضگی کی اصلی جڑ ایک دوسرے کو درگرز نہ کرنے کی عادت ہے جس کی وجہ اہم اور قریبی شراکت داریاں خراب ہو جاتی ہیں۔

بہن بھائی کا پُر خلوص رشتہ بھی اسی کی بھینٹ چڑھ گیا ہے۔ ہم انسان یہ بات بھول جاتے ہیں کہ انسان فرشتہ نہیں بلکہ گناہ گار ہے۔ انسان غلطیاں کرتا ہے جب تک ہم اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے شراکت داری قائم نہیں کریں گے تو کسی بھی رشتہ کو نبھانا ہمارے لئے مشکل ہو جائے گا۔ ہمیں انسان کو تمام اچھائیوں اور برائیوں سمیت قبول کرنے کی عادت اپنانا ہو گی تب ہی ہم کسی تعلق کو نبھا سکیں گے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :