
تبدیل ہو تا پاکستان اور کچھ گذارشات !!!
منگل 31 جولائی 2018

حافظ ذوہیب طیب
(جاری ہے)
قارئین ! اس بات میں بھی کسی قسم کا کوئی شک نہیں کہ پاکستانی قوم کئی عشروں سے اپنے اوپر مسلط چوروں ، ڈکیتوں اور کرپشن مافیا کے گاڈ فادرز سے بری طرح تنگ آچکی تھی ۔ان حکمرانوں نے نے دہشت گردی، بے روزگاری ، ظلم ، نا انصافی، غربت اور استحصال کے علاوہ عوام کو اور کچھ نہیں دیا۔ہر سال اڑھائی لاکھ لوگ ہیپا ٹا ئٹس کا شکار ہورہے ہیں اور صاف پانی کے نام پر عوام کے اربوں رو پے کرپشن کی نذر کر دئیے گئے۔ یہی وجہ ہے کہ جس کی وجہ سے مہنگائی ، بے روزگاری اور تباہ ہوتے کاروبار کی وجہ سے عام آدمی زندگی کو عذاب کی مانند گذارنے پر مجبور ہے ۔ لاکھ لاکھ شکر اللہ جی کا جو ہماری ہزاروں کوتاہیوں کے باوجود بھی ہم پر رحم کرتا ہے اور ہمیں اپنے اچھے مستقبل کا فیصلہ کر نے لئے کئی مواقع فراہم کرتا ہے ۔ جنرل الیکشن 2018کے موقع پر پاکستان کی عوام نے اپنا فیصلہ صادر کیا اور بوڑھی ماؤں کی جھولیاں اٹھا کردعا جس میں وہ اپنے رب کو سفید بالوں کا واسطہ دے کر عمران خان کی کامیابی کے لئے دعائیں مانگتی دکھائی دے رہی تھیں کو شرف قبولیت حاصل ہوئی اور عمران خان نے فتح کے بعد اپنی پہلی تقریر کے دوران بھی خلوص میں لپٹے ، دلوں تک پہنچنے والے لفظوں میں ریاست مدینہ کے نظام کو پاکستان کا مقدر بنا نے کا عزم کیا اور یہاں کی عام عوام کو ان کے حقوق دلانے اور پاکستان کو عظیم سے عظیم تر بنا نے کی بات کرتے ہوئے سالوں سے اہلیان پاکستان کی آنکھوں میں سجے خوابوں کو حقیقت میں تبدیل کر نے کا وعدہ کیا ۔
قارئین کرام !پاکستان تحریک انصاف کوحکومت بنا نے کے بعد جہاں کئی قسم کے چیلنجز کا سامنا ہو گا وہاں سب سے بڑا چیلنج تعلیم و صحت کی ابتر صورتحال کا ہے ۔ میں چونکہ کئی سالوں سے صحت کے شعبے کا بہت قریب سے مشاہدہ کررہا ہوں اور اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ سابقہ حکمرانوں نے اس شعبے میں صرف شعبدہ بازی اور کروڑوں کے جھوٹے اشتہارات دے کے سستی شہرت حاصل کرنے کے علاوہ اور کچھ نہیں کیا۔ ایسے فضول اور کاہل لوگوں کو صحت کے دونوں شعبوں کی وزارتوں سے نوازا ہوا تھا جو سیاسی بنیادوں پر صرف اپنے لوگوں کو بھرتی کر نے اور کرپٹ افسران کے ذریعے کمیشن حاصل کر کے اپنے اکاؤنٹس بھر نے کے علاوہ اور کچھ نہیں کرتے تھے ۔ انہوں نے ایسے کرپٹ اور عام عوام کے دکھ سے عاری لوگوں کو بڑی اور پر کشش سیٹوں پر تعینات کیا ہوا تھا جو صحت کے شعبے کا مزید بیڑہ غرق کر نے میں آگے آگے رہے ۔روزانہ ہی کئی ایسے لوگوں کو دیکھتا ہوں جن کے پاس پینا ڈول کی گولی خریدنے کے پیسے نہیں ہوتے اور جو اپنے پیاروں کے علاج کی خاطر در در کی ٹھوکریں اور ان افسروں کی فرعونیت کا سامنا کر رہے ہوتے ہیں ۔ جن کے پاس تگڑی سفارش نہیں انہیں دو دو سال بعد ٹیسٹوں کا وقت دیا جاتا ہے اور یوں وہ مریض ٹیسٹ کی باری آنے سے پہلے ہی موت کی وادی کے مسافر بن جاتے ہیں ۔ لیور اینڈ کڈنی سینٹر میں جس طرح بے قاعدگیاں دیکھنے کو مل رہی ہیں کہ بغیر آپریشن کئے ہی اخبارات اور سوشل میڈیا میں جعلی اور جھوٹی اشتہار بازی کی گئی ۔ کروڑوں روپے ماہانہ تنخواہ کے باوجود یہاں ابھی تک کوئی ٹرانسپلانٹ نہ ہو سکا ۔
قارئین محترم !مجھے یقین ہے کہ عمران خان اپنی کہی ہوئی باتوں پر عملدرآمد کرائیں گے اور سالوں سے ظلم کی چکے میں پستی عوام عوام کو آسانیاں فراہم کر نے کے لئے فی الفور ایسے اقدامات کریں گے کہ فوری طور پر اس کے ثمرات دیکھنے کو ملیں گے ۔ تعلیم اور صحت کے شعبے میں انقلابی تبدیلیاں لاتے ہوئے یہاں ایسے نیک اور اجلے لوگوں کی تعیناتی کی جائے گی جو لوگوں کے دکھوں اور غموں سے آشنا ہو ۔ اللہ کرے ایسا ہو جائے ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
حافظ ذوہیب طیب کے کالمز
-
وزیر اعلیٰ پنجاب کی بہترین کارکردگی اور بدرمنیر کی تعیناتی
جمعرات 27 جنوری 2022
-
دی اوپن کچن: مفاد عامہ کا شاندار پروجیکٹ
منگل 26 اکتوبر 2021
-
محکمہ صحت پنجاب: تباہی کے دہانے پر
جمعہ 8 اکتوبر 2021
-
سیدہجویر رحمہ اللہ اور سہ روزہ عالمی کانفرنس
بدھ 29 ستمبر 2021
-
جناب وزیر اعظم !اب بھی وقت ہے
جمعرات 16 ستمبر 2021
-
پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی لائق تحسین کار کردگی !
ہفتہ 2 جنوری 2021
-
انعام غنی: ایک بہترین چوائس
جمعرات 22 اکتوبر 2020
-
ہم نبی محترم ﷺ کو کیا منہ دیکھائیں گے؟
ہفتہ 10 اکتوبر 2020
حافظ ذوہیب طیب کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.